ظریفانہ: سالگرہ کا جشن اور چیتوں کا تحفہ



کلن چترویدی نے للن یادو سے کہا یار سالگرہ مبارک ہو۔
للن نے پوچھا سالگرہ ! کس کی سالگرہ ؟ کیا تم خود اپنے آپ کو مبارک باد دے رہے ہو؟
میں اپنے آپ کو نہیں شریمان للن کو سالگرہ کی مبارکباد دے رہا ہوں ۔
اچھا یار کلن یہ بتا کہ مودی جی کی سالگرہ تو ہر سال آتی اور چلی جاتی ہے۔ اس بار تجھے اتنی زیادہ خوشی کیوں ہے ؟
وہ ایسا ہے للن کہ مودی جی نے اس بار نامیبیا سے آٹھ چیتے لاکر سارے ملک دل جیت لیا ہے ۔
ارے بھیا گائے بھینس تو دودھ دیتی ہے اور وہ مررہی ہیں ایسے میں کیا ہم ان چیتوں کا دودھ پئیں گے؟
یار تم یہ کیارونا لے کر بیٹھ گئے۔ دنیا میں نے جذبۂ تشکر بھی تو کوئی چیز ہے۔ میں تو اسی سے سرشار ہوکرسالگرہ منا رہا ہوں ۔
ارے بھائی چیتا تو ہندوستان کا قومی جانور ہے۔ تو کیا اب اپنے قومی جانور کو بھی در آمد کرنے کی نوبت آگئی ہے؟
کیوں نہیں جس شئے کی کمی ہوتی ہے اسے باہر سے منگایا جاتا ہے ۔ اسی لیے چیتے باہر سے منگوانے پڑ رہے ہیں ۔
ویسےمودی یگ میں تو یہ عام سی بات ہے ؟ آج کل یوگا کی چٹائی سے لے کر پرچم کے پالیسٹر تک ہر شئے باہر سے آتی ہے۔
یہی تو میں کہتا ہوں کہ پھر چیتا کیوں نہیں آسکتا؟ ہمارے ملک سے ہزاروں ٹن بیف دنیا بھر میں جاسکتا ہے تو باہر سے چیتے کیوں نہیں آسکتے؟
دیکھو کلن اس میں بڑا فرق ہے۔ ہمارے یہاں کا گوشت لوگ کھانے کے لیے منگواتے لیکن ہم نےتو چیتوں کو پالنےکے لیے منگوایا ہے۔
کلن نے تائید کی ہاں یار پرورش سے تو کھانا اچھا ہے اس لیے کہ ایک بارکھاپی کر برابر ہوگیا۔
جی ہاں یہ زندگی بھر پالنا تو ایک مصیبت ہے۔
سو تو ہے مگر تم کہہ رہے تھے جس چیز کی ملک کمی ہو تو وہ باہر سے منگوانا پڑتا ہے۔
جی ہاں دنیا ایک عالمی بازار بن گئی ہے اس لیے ہر کمی کسی نہ کسی طرح پوری ہوجاتی ہے۔
بھائی ایسا ہے کہ فی الحال ملک میں سب سے زیادہ کمی روزگار کی ہے ۔ مودی جی اس کمی کو پورا کیوں نہیں کرتے ؟
دیکھو للن وہ جو کر سکتے ہیں کرتے ہیں اور نا ممکن کاموں پر وقت ضائع نہیں کرتے ۔
کیوں تم لوگ تو بڑے تاو ٔ سے کہتے تھے مودی ہے تو ممکن ہے۔
ارے بھیا وہ تو صرف الیکشن کے حوالے سے لگایا جانے والا نعرہ ہے مطلب مودی ہے تو انتخاب جیتنا ممکن ہے۔ بس اس سے زیادہ کچھ نہیں۔
یہ وقت ضائع نہیں کرتےکا کیا مطلب؟ بیروزگاری جیسے اہم مسئلہ کو حل کرنے کے بجائے چیتوں سے دل بہلا نا کون سی دانشمندی ہے ؟
ارے بھیا تم سمجھتے کیوں نہیں ۔ اس عظیم تحفہ پر شکریہ ادا کرنے کے بجائے وزیر اعظم کی سالگرہ کے رنگ میں بھنگ ڈالنے پر کیوں تُل گئے ہو؟
دیکھو فی الحال پڑھے لکھے نوجوانوں کے پاس بھی ذریعہ معاش نہیں ہے اورافسوس کہ ان کی جانب توجہ دینے کے بجائے مودی جی موج منا رہے ہیں۔
ارے بھائی لوگوں کے پاس نوکری نہیں ہے تو اس میں بیچارے پردھان جی کا کیا قصور؟ وہ تو نہرو گاندھی سرکار کا کیا دھرا ہے۔
بکواس نہ کرو مودی جی نے ہر سال دو کروڈ ملازمت کا وعدہ کیا تھا ۔ نوکری تو نہیں آئی آٹھ سال بعد ڈرانے کی خاطر آٹھ چیتے آگئے۔
اس میں ڈرانے کی کیا بات ہے ؟ یہ تو خوشی کی بات ہے کہ ملک میں چیتے آگئے ۔
ڈرانے کی بات یہ ہے کہ اگر بیروزگاروں نےملازمت کی خاطر اگنی ویروں کی طرح احتجاج کیا تو چیتوں کے آگے ڈال دیں گے۔
لیکن اس سے کیا ہوگا ؟
اس کے دوفائدے ہیں ایک تو نہ رہے بانس نہ بجے بانسری کی طرح بیروزگاری ختم ہوجائے گی اور چیتوں کی خوراک کا خرچ بھی بچ جائے گا۔
چیتوں کی خوراک کے خرچ والی بات سمجھ میں نہیں آئی ۔ کیا مودی جی انہیں اپنے گھر میں رکھ کر پالیں گے ؟بات سمجھ میں نہیں آئی ؟
اس میں سمجھنے کی کیا بات ہے تم اگر سرکاری گئوشالہ میں اپنا گھر بنا سکتے ہو تو مودی جی اپنے سرکاری گھر میں کو چیت شالہ کیوں نہیں بناسکتے ؟
یہ چیت شالہ کیا ہوتی ہے؟
اتنا بھی نہیں سمجھے ؟ جیسے لاوارث گائے کی دیکھ ریکھ کے لیے گئو شالہ اسی طرح آوارہ چیتے کو پالنے کے لیے چیت شالہ ۔
نہیں بھائی ہمارے مہمان چیتے تو جنگل میں منگل منائیں گے ۔ یعنی سرکاری دعوت اڑائیں گے ۔
تب تو ٹھیک ہے ۔ ایسے میں ان کو پالنے پوسنے کے خرچ کا کیا سوال ؟
ارے بھائی جنگل میں بھی جاندار کو بھوک لگتی ہے اس لیے ان کی خوراک کا انتظام توکرنا پڑے گا۔
اوہو جنگل میں تو بے شمار درندے پائے جاتے ہیں۔ کیا مودی جی ان کے لیے بھی ماہانہ پانچ کلو چاول اور ایک کلو چنے کا بندوبست کررکھا ہے ؟
نہیں بھیا یہ خاص مہمان گھاس پوس نہیں کھاتے ۔ سرکار نے ان کے لیے پانچ سو ہرنوں کو جنگل میں لاکر چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے؟
یار حد ہوگئی خود تو سبزی خور بنتے ہیں اور اپنے چیتوں کے شکار کا اہتمام کرتے ہیں۔ یہ تو بدترین قسم کی منافقت ہے۔
ارے بھائی چیتے سبزی تھوڑی نہ کھائیں گے۔ ہم اپنی پسند کی غذا ان پر کیسے تھوپ سکتے ہیں؟
اچھا چیتے سبزی نہ کھائیں مگر مسلمان سبزی کھائیں ؟ حیوان پر تو نہیں مگر انسان پر مرضی تھوپیں گے ۔ یہ کون سا انصاف ہے؟
دیکھو للن ہمارا ملک غیر اعلانیہ ہندو راشٹر بن چکا ہے۔ اس میں اب ہر ناانصافی کو عدل و انصاف کا اولین تقاضہ قرار دیا جائے گا ۔ کیا سمجھے؟
اچھا تو کیا وہ مودی جی کے چیتے اتراکھنڈ پلکت آریہ کی مانند بے قصور ہرنوں کا ایک ایک کرکے شکار کریں گے ؟
پلکت ہماری بی جے پی کے سابق وزیر کا بیٹا اور حالیہ وزیر کا بھائی ضرور ہے لیکن اسے انکیتا بھنڈاری کو قتل کرنے کے لیے مودی جی نے نہیں کہا؟
کہنے کی کیا ضرورت ؟ مودی جی تھوڑی نا ان چیتوں کے کان میں جاکر کہیں گے کہ وہ ہرنوں کا شکار کریں ؟
اچھا یہ بتاو کہ ان ہرنوں کی ہمدردی میں بی جے پی کی رکن پارلیمان اور جانوروں کی مہا ہمدرد مینکا گاندھی نے کچھ نہیں کہا ؟
اس بیچاری کا حال ٹھیک نہیں اس لیے وہ ڈر کے مارے خاموش ہیں۔
ڈر؟ کیسا ڈر ؟؟
یہی کہ کہیں مودی ان کے بیٹے ورون گاندھی سمیت انہیں بھی ہرنوں کے ساتھ جنگل میں نہ چھوڑ دیں ؟؟
للن بولا ہاں بھائی اب تو کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ مودی ہے تو ممکن ہے ۔
ہاں مگر بشنوئی لوگ اس فیصلے سے ناراض ہیں ۔ اس سماج کےرہنماوں نے ہرنوں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے مودی جی کو خط لکھ دیا ۔
ان کو نہیں معلوم پردھان جی کو اگر غصہ آگیا تو ہرنوں کےساتھ بشنوئی سماج کو بھی چیتوں کے آگے ڈال دیں گے ۔
یار لیکن ہمارے ملک میں اس کام کے لیے کروڈوں بیروزگار موجود ہی ہیں ایسے بشنوئی جماعت کو زحمت دینے کے بجائے نظر انداز کرنا بہتر ہے۔ لیکن یار کلن ہمارے پاس تو کروڈوں بیروزگار ہیں ۔ یہ گنے چنے چیتے کتنے لوگوں کو کھائیں گے؟ کیا کھا کھا کر مرجائیں گے۔
ارے بھائی بی جے پی پچانوے فیصد سیاسی چندہ کھا گئی مگر کہاں مری ؟ اسی کے درآمد کردہ چیتے بھی نہیں مریں گے ۔
تو کیا یہ چیتے بھی اپنے آقاوں کی مانند ملک کو بیچ کرکھا نا شروع کردیں گے۔ تب تو بڑی مصیبت ہوجائے گی ۔
نہیں یاران درندوں سے اس کا خطرہ نہیں ہے ۔
تو پھر کس سے ہے؟
ایسا کرنے کے لیے دیش بھگت نیرو مودی اور میہول چوکسی جیسے نہ جانے کتنے لوگ ملک کو لوٹ کر بھاگ رہے ہیں ۔
اچھا کلن یہ بتاو کہ مودی جی ان بدمعاشوں کو ملک میں واپس کیوں نہیں لاتے؟
ان لٹیروں کو تم ہندوستان میں واپس کیوں بلانا چاہتے ہو؟خس کم جہاں پاک ۔
میں سوچتا ہوں ان چیتوں کے بجائے ان خونخوار درندوں کو دولت سمیت پکڑ کر لایا جاتا تو ہمارے بنک کھاتے میں پندرہ نہ سہی پانچ لاکھ ہی آجاتے ۔
ارے بھیا وہ تو ان کے اپنے آدمی ہیں تم ان کے بارے میں کچھ ایسا ویسا نہ بولو ورنہ مودی جی تمہارے گھر پر چیتے چھوڑ دیں گے ۔
میرے گھر پر چیتے ؟ میں نہیں سمجھا ؟
ارے بھائی اپنے ای ڈی والے کوئی چیتے سے کم تھوڑی نہ ہیں ۔ دیکھو عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ کے گھر پر چھاپہ پڑ گیا ۔
کلن کان کھول کر سن لو کہ میں چھاپے سے نہیں ڈرتا ۔ میرے پاس نہ کچھ چھپانے کے لیے ہے اور نہ دکھانے کے لیے ۔
ارے بابو تمہارے پاس کچھ ہونا ضروری نہیں ہے۔ تمہیں پتہ ہے دہلی کے رکن اسمبلی امانت اللہ کے پاس بندوق نکل آئی ۔
ہاں یار یہ بات میری سمجھ میں یہ نہیں آئی۔ ان کے پاس تو سرکاری سیکیورٹی ہے انہیں بندوق رکھنے کی کیا ضرورت ؟
وہ ضرورت امانت اللہ کی نہیں چھاپہ مارنے والوں کی ہے۔ ہوسکتا ہے انہیں لوگوں نے رکھ کر برآمد کرلی ہو۔
یار تو بندوق کے بجائے روپیہ رکھ کر برآمد کرلیتے جیسے دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کے پاس ملا تھا ۔
ارے بھیا کلن تم نہیں سمجھتے ہندووں کو ڈرانے کے لیے یہ بتانا ضروری ہے کہ مسلمان بہت خطرناک ہوتے ہیں ۔ اسلحہ اپنے پاس رکھتے ہیں۔
ٹھیک ہے بندوق کے ڈر سے کوئی ماب لنچنگ کی جرأت نہیں کرے گا مگر وہ یہ کیسے مان لے گا کہ مسلمان اتنا بیوقوف بھی ہوسکتا ہے۔
بھیا جو پہلے سے بیوقوف ہو اس کو احمق بنانے میں زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی ۔ بھکتوں کو ڈراکر ووٹ لینے کے لیے یہ افواہ کافی ہے۔
(۰۰۰۰۰۰۰۰جاری )
 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2124 Articles with 1449411 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.