|
|
ماضی میں پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے کے دوران اس میں
ایک میٹر لگا ہوتا تھا جس میں کرایہ کلو میٹر سے لیا جاتا تھا مگر اکثر
رکشے ٹیکسی والے مالکان یہ کرایہ کلومیٹر کے بجائے مسافر کی ضرورت کی بنیاد
پر لیتے اور جتنی زيادہ ضرورت اتنا زیادہ کرایہ لیا جاتا- |
|
اس کے بعد جب سے انٹرنیٹ نے ترقی کی تو آن لائن ایپ نے
اس مسئلے کو بھی حل کر دیا اور اوبر، کریم اور اب ان ڈرائيو کی سہولت کے
سبب سفر کرنے سے قبل ہی آپ کو آپ کے کرائے کے بارے میں بتا دیا جاتا اور
پھر اتنا ہی چارج کیا جاتا ہے- |
|
صرف پندرہ منٹ کے سفر کا
کرایہ 32 لاکھ روپے |
انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والا یہ واقعہ جس کو ایک اتفاق بھی کہا جا سکتا ہے
بائيس سالہ اولیور کپلان کے ساتھ پیش آیا- اولیور نے ویک اینڈ پر کام ختم
کرنے کے بعد اپنے ایک دوست سے ملنے کا منصوبہ بنایا یہ پروگرام وچ وڈ نامی
ایک ریستوران میں ملنے کا بنایا گیا جو مانچسٹر میں ہے اور اولیور کے دفتر
بکسٹن ان سے صرف پندرہ منٹ کی مسافت پر تھا- |
|
|
|
وہاں تک جانے کے لیے اوبر ایپ والوں نے 11 سے 12 ڈالر
ڈیماںڈ کیا جو ایک جائز کرایہ تھا اور اولیور نے کیب منگوا کر اس کی پے منٹ
اپنے بنک اکاونٹ سے آن لائن ہی کرنے کا آپشن دے دیا- |
|
اگلی صبح حیرت انگیز
انکشاف |
اگلی صبح جب اولیور جاگا تو جان کر حیران رہ گیا کہ اور
اس کے بنک سے 32 لاکھ روپے کی پے منٹ اوبر والوں نے کرائے کی مد میں ڈیمانڈ
کی ہے جو اس کے اکاؤنٹ میں ناکافی رقم ہونے کے سبب نہ ہو سکی- |
|
اولیور یہ پیغام دیکھ کر پریشان ہو گیا اور اس نے فوراً
اوبر والوں سے رابطہ کیا اور اتنی بڑی رقم کرائے کی مد میں مانگے جانے کی
وجہ دریافت کی- |
|
اوبر والوں
کا جواب |
اوبر والوں نے ان کے اس میسج کے جواب میں جو انکشاف کیا
اس نے اولیور کی پریشانی کا کسی حد تک ازالہ کر دیا- اوبر والوں نے یہ
تسلیم کیا کہ ان کی طرف سے ایک بڑی غلطی ہو گئی ہے اور انہوں نے ویسٹ وڈ پب
مانچسٹر کے بجائٰ یہ سمجھا کہ اولیور کا ڈراپ آف وچ وڈ پارک وکٹوریہ
آسٹریلیا ہے- |
|
|
|
اس طویل مسافت کی غلط فہمی کے سبب اولیور کے
اکاونٹ سے 11 ڈالر کے بجائے 35,429 پاؤنڈ یا 32 لاکھ روپے کلیم کیے گئے ہیں
- |
|
اوبر والوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اپنی جانب
سے اس غلطی کی تصیح کر رہے ہیں اور کچھ ہی دیر میں انہوں نے صرف 10.73
پاؤنڈ کی کٹوتی کر کے بل کی تصیح کر دی- |
|
صرف آدھے گھنٹے
کا صدمہ |
اولیور نے اس موقع پر شکر ادا کیا کہ اس کے
اکاؤنٹ میں ناکافی رقم کے سبب اوبر والوں نے اس کے اکاؤنٹ سے یہ پیسے نہیں
کاٹے ورنہ پیسوں کی واپسی کے لیے اس کو ان کے دفتر کے چکر لگانے پڑتے- تاہم
اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ اس کی زندگی کا مشکل ترین آدھا گھنٹہ تھا جو
اس نے گزارا اور یہ اس کو ہمیشہ یاد رہے گا- |