کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس کا انعقاد
جلد ہی ہونے والا ہے۔ عالمی و علاقائی صورتحال کے تناظر میں یہ سرگرمی نہ
صرف چین بلکہ دنیا کے لیے بھی نمایاں اہمیت کی حامل ہے۔اس کانگریس کے دوران
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا آئندہ اہم ترجیحات کے حوالے سے پارٹی کا روڈ میپ
وضع کرئے گی۔ اگلے پانچ سالوں اور اس سے آگے کے لئے قومی نشاتہ الثانیہ کی
جستجو کے لیے حکمت عملی ترتیب دے گی اور ملک کو تعمیر و ترقی کے ایک نئے
سفر پر گامزن کرنے کے لیے عملی اقدامات کا تعین کرے گی۔20 ویں قومی کانگریس
اس باعث بھی اہم ہے کہ گزشتہ برس ایک جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی
تکمیل کے بعد آج سی پی سی چین کو ایک جامع جدید سوشلسٹ ملک میں ڈھالنے کے
لئے ایک نئے سفر کے آغاز میں چینی عوام کی رہنمائی کر رہی ہے ۔
کانگریس میں شرکت کے لئے کل 2,296 مندوبین منتخب ہوئے ہیں۔ قومی پالیسی کے
اہداف طے کرنے کے علاوہ، یہ کانگریس ایک نئی سی پی سی مرکزی کمیٹی، پارٹی
کی اعلیٰ قیادت، اور نیا مرکزی ا نضباطی معائنہ کمیشن منتخب کرئے گی جبکہ
کانگریس میں پارٹی آئین میں ترمیم کی بھی توقع ہے۔مبصرین یہ توقع کر رہے
ہیں کہ سی پی سی اپنی 20 ویں قومی کانگریس کے دوران عوام پر مرکوز حکمرانی
کے فلسفے کو آگے بڑھانے اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم پر مضبوطی سے
کاربند رہنے کا اعادہ کرئے گی ۔ یہ چین کی ترقی، اصلاحات اور کھلے پن کے
نئے تقاضوں کے ساتھ ساتھ بڑھتے ہوئے بیرونی خطرات اور چیلنجوں کے پیش نظر
ترقی اور سلامتی کو مربوط کرنے کی ضرورت کو بھی اجاگر کرئے گی.عالمی تجزیہ
کاروں کے نزدیک اگلے پانچ سالوں میں چین کے لیے ضروری ہے کہ وہ تیزی سے
پیچیدہ اور چیلنجنگ بین الاقوامی ماحول کے تناظر میں سی پی سی کی مضبوط
قیادت میں درست سمت پر قائم رہے تاکہ قومی سلامتی کو برقرار رکھا جا سکے
اور ترقی کو فروغ دینے کا عمل جاری رکھا جا سکے۔
یہ امر بھی توجہ طلب ہے کہ آئین اور قانون کی روشنی میں 2021 کی پہلی
ششماہی سے شروع ہونے والے تحصیل اور قصبے کی سطح پر عوامی کانگریس کے عام
انتخابات رواں سال جون کے آخر تک مکمل کر لیے گئے ہیں ۔ ملک بھر میں
انتخابی عمل قانونی ، محفوظ ، مستحکم اور منظم رہا ، جس سے چینی خصوصیات کی
حامل سوشلسٹ جمہوری سیاست کی خصوصیات اور بہتری کا اظہار ہوا ہے ۔ ان
انتخابات میں 1.064 بلین ووٹرز نے رائے شماری میں حصہ لیا جو عوامی جمہوریت
کا سب سے واضح مظہر ہے۔اس دوران یہ بھی مشاہدہ کیا گیا کہ موجودہ انتخابات
میں نمائند گی کا ڈھانچہ مزید بہتر ہو چکا ہے ،جس سے اعلیٰ درجے ، وسیع
پیمانے اور ہمہ جہت نمائندگی کی عکاسی ہوتی ہے ۔
کووڈ۔ 19 وبائی صورتحال اور جیو پولیٹیکل مخاصمت سے بڑھتی ہوئی تقسیم جیسے
چیلنجوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں ، توقع
کی جا سکتی ہے کہ سی پی سی کانگریس میں چین کے مجوزہ گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی
ایٹو اور گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو پر عمل درآمد کی بھی تجدید کی جائے گی
تاکہ عالمی امن اور ترقی کو فروغ دیا جاسکے۔ ان دونوں اقدامات کو چین کی
جانب سے امن اور ترقی کے مقصد سے دنیا کو درپیش مسائل کے حل کے طور پر
سمجھا جاتا ہے جسے وسیع پیمانے پر عالمی برادری کی حمایت ملی ہے۔ اپنے آغاز
سے ہی گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کو پائیدار ترقی کے بارے میں اقوام متحدہ
کے ایجنڈے کے لئے ایک جامع معاون کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔سی پی سی نے
ہمیشہ اپنی حکمرانی میں ترقی اور سلامتی کو مربوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا
ہے ، یہ ایک اہم فلسفہ ہے جسے قومی حکمرانی سے لے کر عالمی حکمرانی میں چین
کی فعال شرکت تک توسیع دی گئی ہے ، جو یقیناً ایک پر امن اور خوشحال دنیا
کی تعمیر میں چین کی نمایاں خدمت ہے۔
|