چیف سیکریٹری صاحب : ایک نطر ادھر بھی

جناب محی الدین احمد وانی، چیف سیکریٹری صاحب گلگت شہر کے دامن میں ہی یعنی 20 کلو میٹر کے فاصلے پر چھموگڑہ اور پڑی بنگلہ کی آبادیاں ہیں یہاں سے روزانہ سینکڑوں طلبہ و طالبات گلگت شہر کے مختلف تعلیمی اداروں بالخصوص سرکاری سکول، کالجز و یونیورسٹی کے لیے ٹیکسیوں، سوزکیوں اور دیگر ٹرانسپورٹ میں خوار ہورہے ہیں. صرف ڈگری کالج مناور گلگت میں چالیس طلبہ پڑھنے آتے ہیں. اتفاق سے یہاں کی اکثریت غریب لوگوں کی ہے جو انتہائی مشکل حالات میں ہیں. اور ہاں طالبات کا ایک پرائمری سکول ہے، مڈل اور ہائی سکول نہ ہونے کی وجہ سے غریب لوگوں کی بچیاں پرائمری پاس کرنے کے بعد ہمیشہ کے لیے تعلیم سے محروم ہیں.

ان طلبہ و طالبات اور علاقوں کا کوئی ولی وارث بھی نہیں.

آپ خاموشی سے وزٹ کیجیے، لوگوں سے مل لیجیے ، آپ کو بہت کچھ اندازہ ہوجائے گا.

پڑی بنگلہ میں بہت سارے ایسے عوامل وعناصر بھی ہیں کہ یہاں غریب لوگوں کی اولاد بالخصوص بچیوں کو تعلیم سے دور رکھنا چاہتے ہیں. ایسا کرنے میں ان کا بھرم باقی رہتا ہے. ان کے اپنے بچے بچیاں تو شہر میں پڑھتے ہیں مگر وہ غریب کو آگے بڑھنے نہیں دیتے.
ایسے میں اگر آپ ماتحت اداروں سے ڈیٹا یا تجاویز لیں گے یا کچھ مخصوص لوگوں سے رائے لیں گے تو شاید اصل بات آپ تک نہیں پہنچ پائے گی. جو بھی کرنا ہے خود کیجئے گا پلیز.

چیف سیکریٹری صاحب!

آپ وژنری انسان ہیں. آپ کا تمام فوکس تعلیم پر ہے بالخصوص بچیوں کی تعلیم پر.

کیا آپ چھموگڑہ اور پڑی بنگلہ کے اسٹوڈنٹس کے لیے بس چلائیں گے؟

کیا فوری طور پر گرلز پرائمری سکول پڑی بنگلہ کو اپ گریڈ کرکے سیکنڈری سکول بنا دیں گے؟

محترم چیف سیکریٹری صاحب

آپ یقین کیجیے!

پڑی بنگلہ کی آبادی اتنی زیادہ کہ کم ازکم پانچ گرلز پرائمری سکول کی ضرورت ہے.

اور ہاں بوائز ہائی سکول پڑی بنگلہ کی عمارت تیار ہے اس کو بھی اپ گریڈ کرنے کی اشد ضرورت ہے؟

چیف سیکریٹری صاحب

کیا پڑی بنگلہ کے سینکڑوں طلبہ و طالبات کی آواز آپ تک پہنچ پائے گی؟

کیا آپ فوری ایکشن لیں گے؟

اگر ہاں میں جواب ہے تو
یقین جانیں!
آپ پڑی بنگلہ اور چھموگڑہ کے محسن ہونگے.

احباب کیا کہتے ہیں؟
 

Amir jan haqqani
About the Author: Amir jan haqqani Read More Articles by Amir jan haqqani: 443 Articles with 384677 views Amir jan Haqqani, Lecturer Degree College Gilgit, columnist Daily k,2 and pamirtime, Daily Salam, Daily bang-sahar, Daily Mahasib.

EDITOR: Monthly
.. View More