عمران خان کلٹ (cult) ہے

آپ بے شک مجھ سے اختلاف کریں مگر عمران خان ایک کلٹ ہے. مجھے رتی برابر شک نہیں کہ عمران خان کے پاس کوئی وژن یا سیاسی نظریہ ہے مگر اس میں بھی ذرہ برابر شک نہیں کہ عمران خان اس پورے ملک پر سوار ہے.ہر ایک کے دماغ پر عمران خان کا ہی راج ہے. کسی کے دماغ پر محبت سے کسی کے دماغ پر نفرت سے.

کروڈوں لوگ وہ ہیں جو عمران پر اندھا اعتماد کرتے ہیں جیسے دیوبندی طبقہ اپنے اکابر پر اندھا اعتماد کرتا ہے. یہ کروڈوں لوگ عمران خان کو آخری امید سمجھتے ہیں جیسے دیوبندی نوجوان فضلاء اور جے یو آئی کے کارکنان، ہر ایرے غیرے کو بھی اکابر کا نام دے کر آندھی تقلید میں مبتلا ہیں. اور انہیں دین کے آخری پہرہ دار سمجھتے ہیں. اللہ نہ کرے یہ نہ ہوں تو دین ہی نہیں بچے گا. ایسا ہی یہ طبقہ عمران خان کو لازم سمجھتا.یہ وہ طبقہ/ گروہ ہے عمران خان کو ہمالیہ جیسی غلطیاں کرنے کے باوجود بھی آخری حل سمجھتا ہے. ان پر اندھا اعتماد کرتا ہے. خان کے لیے ان کے ہاں سود و زیاں کا کوئی تصور ہی نہیں. وہ کسی فکر و فلسفہ، دلیل وبرہان، نقصان و زیاں اور اچھا اور برا کے تمیز کیے بغیر خان کو سپورٹ کرتا ہے. اور دیر تک کرتا رہے گا. اسی کو کلٹ ہی کہا جاسکتا ہے.

باقی ماندہ پاکستان اور فیصلہ ساز اداروں پر بھی عمران خان بری طرح سوار ہے. تمام سیاسی پارٹیوں کے لیڈر اور ان کے کارکنان عمران خان سے انتہائی زیادہ نفرت کرتے ہیں. اس نفرت میں وہ اندھے ہوجاتے ہیں اور اپنی سیاسی سرگرمیوں تک سے مفلوج ہوجاتے ہیں. ظاہر ہے جب عمران خان دماغ پر اتنا سوار ہو تو پھر ایسے دماغ کوئی انقلابی یا وژنری کام نہیں کرسکتے.

کل کے الیکشن میں عمران خان نے جھاڑو پھیر دیا ہے. یہ عقل والوں کے لیے کافی ہے مگر سب عقلوں پر عمران خان مسلط ہے، ان کی عقلوں پر، عمران خان کی مہر لگ گئی ہے اس لیے وہ کوئی معقول کام کرنے سے قاصر ہیں.

عمران خان جب تک زندہ ہے سب خطرے میں ہیں. جب عمران خان نہیں ہونگے سب کو آزادی مل جائے گی. ان کو بھی جن کے لئے عمران ایک کلٹ کی حیثیت رکھتا ہے اور ان کو بھی، جن کے دل و دماغ پر عمران خان مسلط ہے.

عمران خان سیاسی وار، ففتھ جنریشن وار کے انداز میں لڑ رہا ہے. اس لڑائی میں مذہبی جماعتیں ان کے گرد تک نہیں پہنچ سکتی. یہ نوٹ کرنے کی بات ہے کہ اب سیاسی وار، فتووں اور تقویٰ سے نہیں لڑی جاسکے گی. اب وہی جملہ ٹولز اپنانے ہونگے جو عمران خان اور ان کے میڈیا ٹائگرز اپنا رہے ہیں. یہ سوال کوئی معنی نہیں رکھتا کہ ان کے اتنے ٹیکنیکل میڈیا ٹائگرز کہاں سے آئے اور ان کے پیچھے کون ہیں. آپ بھی بنا لیں جیسے تیسے بناتے ہیں . ویسے آپ تو اپنے چاہنے والوں کو بھی قریب نہیں آنے دیتے تو خاک ٹیکنیکل ٹیم بنا سکیں گے.

بار دگر عرض کرونگا، PTI تب تک زندہ و جاوید ہے جب تک عمران خان ہے. جس دن وہ نہیں ہونگے پی ٹی آئی بھی نہیں ہوگی. لیکن تب تک عمران خان سب پر سوار ہیں اور حاوی بھی.

اگر آپ نے واقعی کوئی وژنری کام کرنا ہے تو پھر سب سے پہلے عمران خان کا خوف دل و دماغ سے اتار دیں، ورنا آپ کا دماغ اس کے حصار اور قید میں ہوگا. آپ کچھ بھی نہیں کرسکیں گے.کیونکہ قیدی دماغ کچھ نہیں کرسکتا.

احباب کیا کہتے ہیں؟
 

Amir jan haqqani
About the Author: Amir jan haqqani Read More Articles by Amir jan haqqani: 446 Articles with 433735 views Amir jan Haqqani, Lecturer Degree College Gilgit, columnist Daily k,2 and pamirtime, Daily Salam, Daily bang-sahar, Daily Mahasib.

EDITOR: Monthly
.. View More