مستانہ صاحب ہمارے محلے کی ایک
ہر دلعزیز شخصیت میں شمار ہوتے ہیں، جسکی وجہ انکا مخصوص انداز بیان ہے جو
کہ بہت ہی نرالا اور اپنی مثال آپ ہے۔ اس سے پہلے بھی آپ لوگ انکا ایک
انٹرویو ملاحظہ کر چکے ہیں، امید ہے کہ پسند آیا ہوگا۔ عید کے اس پر مسرت
موقع پر لیا گیا انکا ایک اور انوکھا انٹرویو پیشِ خدمت ہے۔
سوال: مستانہ صاحب ،کہتے ہیں کہ نیا چاند دیکھ کر جو بھی دعا مانگو قبو ل
ہوتی ہے، آپنے عید کا چاند دیکھ کر کیا دعا مانگی تھی ؟
جواب: دیکھا ہلالِ عید تو مانگی یہی دعا
یارب نہ ہو کبھی میرا آئیڈیل مجھ سے جدا
سوال: اچھا یہ تو بات ہوئی دعا کی، تو کیا اسوقت آپ نے اپنی ،،ان ،، کو یاد
نہیں کیا َ؟
جواب: عید کا چاند فلک پہ نظر آیا جس دم
میری پلکوں پہ ستارے تھے اسکی یادوں کے
سوال: سنا ہے کہ آپ اس عید پر بھی اپنی ،،ان ،، سے نہ مل سکے ؟
جواب: اس عید پر جو مِل نہ سکے ہم تو کیا ہوا
جذبوں میں ہو خلوص تو عیدیں ہزار ہیں
سوال: اچھا ۔ سنا ہے آپنے عید پر اپنی ،،ان،، کو تحفہ بھیجنے سے پہلے کچھ
پوچھا تھا، کیا آپ بتائیں گے کہ وہ کیا بات تھی؟
جواب: میں نے پوچھا تھا کہ :
کونسی چیز تجھے عید کا تحفہ بھیجوں
پیار بھیجوں کہ دعاﺅں کا ذخیرہ بھیجوں
سوال: اچھا پھر آپنے اپنی ،،ان،، کو اس عید پر کیا تحفہ دیا؟
جواب: میری طرف سے عید مبارک ہو آپ کو
بس میرے پاس ہے یہی تحفہ برائے عید
اور یہ کہ : میری طرف سے پیار کے گلہائے گلہائے مبارک
کر لو قبول کہ عید کا موقع ہے جانِ من
سوال: اچھا آپ کی اگر اپنی ،،ان،، سے عید پر ملاقات ہو جاتی تو آپ کیا
کہتے؟
جواب: ہو مبار ک چاند تم کو عید کا
چاند سا مکھڑا مجھے دکھلادیا تم نے
اوریہ کہ: آج کی عید پہ ہے کیا موقوف
ایسی عیدیں ہزار دیکھیں آپ
سوال: اور اگر اچانک کہیں راہ چلتے عید پر آپ کی ،،وہ،، آپکو مل جائے تو ؟
یہ وقت مبارک ہے ملو آ کے گلے سے
پھر ہم سے ذرا ہنس کے کہو عید مبارک
اوریہ کہ : تم مل کے کہو ہم سے ذرا عید مبارک
پھر اور ہی کچھ دے گا مزا عید مبارک
اور یہ کہ : عید کا دن ہے گلے اب تو لگا لو ہم کو
رسمِ دنیا بھی ہے، موقع بھی ہے ،دستور بھی ہے
سوال: سنا ہے کہ آپ کا اپنی ،،ان ،، سے تھوڑا سا ٹاکرا ہوا تھا مگر انہوں
نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا؟
جواب: غصے کی تھی کہ پیار کی ہمدم نگاہ تھی
دیکھا جو اس نے میری طرف عید ہو گئی
سوال: اچھا اپنی پچھلی عید کے بار ے میں کچھ بتائیں گے؟
جواب: گئے برس کی عید کا دن کیا اچھا تھا
چاند کو دیکھ کر اسکا چہرہ دیکھا تھا
سوال: اچھا آپ کی ،،وہ ،، آپ سے اتنی ناراض رہتی ہیں تو آپ انہیں بھلا کیوں
نہیں دیتے؟
جواب: بھول جاﺅں میں تجھے بھولنے والے لیکن
یاد آ جاتا ہے تو دیکھتے ہی عید کا چاند
سوال: اچھا یہ بتائیے کہ ان سے ملاقات نہیں ہوئی تو ،،ان،، کے بنا عید کیسی
رہی؟
جواب: پھر اسے پہلا سا پہلا پیغام دینا اے عید
کہنا کہ یہ عید بھی بے کیف رہی تیرے بغیر
سوال: اچھا آپکی اپنی ،،ان،، سے ملاقات نہیں ہوئی اور آپ بہت مایوس لگ رہے
ہیں، تو اس بارے میں آپ مزید کیا کہیں گے؟
جواب: اپنا تو کسی طور کٹ ہی جائیگا یہ دن
تم جس سے ملو آج تمہیں عید مبارک
اور یہ کہ: عید ہو جاتی میر ی اے میرے بچھڑے محبوب
عید کے دن جو تیرا چاند سا مکھڑا د یکھ لیتا
سوال: اچھا اب آپکی ملاقات اپنی ،،ان،، سے نہیں ہوئی، ان سے کوئی شکوہ یا
بد دعا؟
جواب: بس اتنا کہیں گے
معصوم سے ارمانوں کی معصوم سی دنیا
جو کر گیا برباد اسے عید مبارک
اور یہ کہ: ارے یہ کیسی شر م و حیا کی تم نے
گلے سے آج تو لگ جاتی کہ عید کا دن تھا
مستانہ صاحب کی دردناک شاعری سن کر ہمیں بھی اپنی جوانی یاد آنے لگی اور اس
سے پہلے کہ ہم بھی بہکتے، ہم نے مستانہ صاحب سے اجازت چاہی۔
اللہ حافظ۔ |