کیا میری شہزادی لیڈی ڈیانا کی کہانی ہے، ڈرامہ میری شہزادی کو دیکھ کر لوگ بے ساختہ یہ کہنے پر کیوں مجبور ہوئے؟

image
 
پرنسز ڈیانا کا نام تاریخ کا وہ یادگار نام ہے جو شہزادہ چارلس سے ان کی شادی کے بعد دنیا بھر میں لوگوں نے سب سے زیادہ اپنے بچوں کا رکھا جو لوگوں کے دلوں میں ان کی محبت کی سب سے بڑی دلیل ہے- وقت کے ساتھ ساتھ لوگوں کے اندر یہ محبت بڑھتی ہی رہی یہی وجہ ہے کہ ان کی محبت میں لوگ کہیں تو ان کی زندگی پر کتابیں لکھ رہے ہیں تو کہیں فلمیں بنائی جارہی ہیں-
 
پاکستان کے لوگ اور شہزادی ڈیانا
پاکستان کے لوگوں کے دل میں بھی ان کی محبت کم نہیں ہے جس کا ایک بڑا سبب شوکت خانم اسپتال کی تعمیر کے دوران فنڈ ریزنگ میں نہ صرف ان کا حصہ لینا ہے بلکہ سماجی خدمات بھی ہیں-
 
پاکستانی معاشرہ کی حدود و قیود کے سبب دا کراؤن جیسی فلم بنانا تو ممکن نہیں مگر حالیہ دنوں میں ایک نجی چینل کی جانب سے پیش کیے گئے ڈرامے کو دیکھ کر بار بار یہ خیال آرہا ہے کہ اس ڈرامے کی کہانی لکھنے والوں نے پاکستانی پس منظر میں درحقیقت شہزادی ڈیانا کی زندگی کی ہی منظرکشی کی ہے-
 
کیا ڈرامہ میری شہزادی لیڈی ڈیانا کی کہانی ہے؟
اس ڈرامے کی کہانی معروف مصنف زنجبیل عاصم شاہ نے لکھی ہے جو ایک ایسی ہی لڑکی کی کہانی ہے جس کو شوہر شادی کی پہلی ہی رات یہ کہہ دیتا ہے کہ میرا سب کچھ تمھارا ہے ایک دل کے سوا، جسم کو ملنے والی ہر آسائش اور آرام کے باوجود اس شہزادی کی روح بھی ان اونچی اونچی دیواروں کے پیچھے بھٹکتی پھرتی ہے اور نام نہاد اصولوں کے سبب آواز اٹھانے سے محروم رہتی ہے-
 
image
 
ایک ایسے مرد کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور ہوتی ہے جو دنیا کے سامنے تو اس کی محبت کا دم بھرتا ہے مگر جس کی راتیں دوسری عورت کے نام ہوتی ہیں۔ شہزادہ چارلس اور کمیلا کا رومانس ایک ایسا ناسور تھا جس نے شہزادی ڈیانا کی شخصیت کو گہن لگا دیا تھا- دنیا کے سامنے خوش باش نظر آنے والی ڈیانا دھتکارے جانے کی تضحیک کو اپنی پوری زندگی تسلیم نہ کر پائیں اور یہی وجہ ان کی اور شہزادہ چارلس کی علیحدگی کا سبب بنی- جس کے بعد اگرچہ شاہی خاندان نے تو ان سے شہزادی کا خطاب واپس لے لیا، مگر لوگوں کے دلوں کی وہ اب بھی شہزادی ہیں۔
 
لیڈی ڈیانا کی زندگی اور میری شہزادی میں مماثلت
ڈرامہ میری شہزادی جو شاہی کے بجائے پاکستانی معاشرت کے حساب سے ایک سیاسی گھرانے کو دکھایا گیا ہے۔ جو کہ اپنے اکلوتے بیٹے شہروز کا رشتہ اپنی بھتیجی سے دنیا دکھاوے کے لیے تیار ہوتے ہیں تاکہ خاندانی بہو لا سکیں-
 
دوسری جانب دانیہ جو کہ اس ڈرامے میں میری شہزادی کے کردار میں نظر آرہی ہیں اس خاندان کا حصہ ہونے کے باوجود اپنے نانا نانی کے گھر میں پلی بڑھی ہے کیوں کہ اس کی ماں کے مرنے کے بعد اس کے باپ نے دوسری شادی کر لی تھی -
 
سادہ طرز زندگی
نانا نانی اس سیاسی گھرانے کا حصہ ہونے کے باوجود عام اور سادگی کے اصولوں پر زندہ رہنے والے لوگ دکھائے گئے ہیں جنہوں نے اس بچی دانیہ کے اندر بڑے گھرانوں والی خو بو پیدا نہیں ہونے دی- ایسا ہی کچھ لیڈی ڈيانا کےساتھ بھی ہوا تھا جو شاہی خاندان سے تعلق تو رکھتے تھے مگر ان کی اور شاہی خاندان کی طرز زندگی میں بے پناہ فرق تھا-
 
دنیا کے لیے شادی
شہزادہ چارلس اور کمیلا کے معاشقے کا علم ملکہ کو اس وقت بھی تھا جب کہ وہ شہزادہ چارلس کی شادی لیڈی ڈيانا کے ساتھ کر رہی تھیں مگر ان کا مقصد ایک ایسی بہو کو لے کر آنا تھا جو کہ اعلیٰ خاندان سے ہو بھلے ان کے بیٹے کی پسند کی نہ ہو- مگر چونکہ ہمارے معاشرے کے مطابق بنائے گئے اس ڈرامے کے اندر شادی کے ساتھ کسی معاشقے کی گنجائش کم ہی ہوتی ہے تو یہاں لڑکے کو شادی شدہ دکھایا گیا ہے اور ایک بچے کا باپ بھی-
 
image
 
محبت کو اہمیت دینے والی لڑکی
دانیہ کو اس ڈرامے میں ایک ایسی لڑکی کے روپ میں دکھایا گیا ہے جو کہ دنیا کی دولت کے مقابلے میں محبت کو اہمیت دیتی ہے جو کہ اس ڈرامے میں بولے گئے اس کے ایک ڈائلاگ سے بھی ظاہر ہے کہ پیسوں کے بغیر زندگی گزاری جا سکتی ہے محبت کے بغیر نہیں-
 
تو شہزادی ڈیانا بھی ایسی ہی ایک لڑکی تھی جس کو شاہی نام و منصب اس صورت میں قبول نہیں تھا جب کہ اس کے شوہر کا دل کسی اور عورت کے لیے دھڑکتا ہو-
 
کہانی ابھی آگے بڑھ رہی ہے اب اس میں دیکھنا یہ ہے کہ مصنفہ نے کس طرح اس کہانی کو بڑھایا ہے اور کیا واقعی شہزادی ڈیانا کی طرح دانیہ کی زندگی بھی تمام اتار چڑھاؤ کا سے گزرے گی۔ شائقین کی توجہ رفتہ رفتہ اس ڈرامے کی جانب مبذول ہو رہی ہے جو عام روائتی کہانیوں سے ہٹ کر کچھ دکھا رہا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: