پردیس ایک پاداش

مشاہدہ بتاتا ہے کہ متوسط و نیم متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے پردیسی نوجوانوں کے گھریلو حالات اور گھر والوں کی ان سے توقعات اور ان کے طویل المیعاد ترقیاتی منصوبے ان قربانی کے بکروں کو ہرگز بھی اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ خود اتنی محنت کرنے کے باوجود وہ اپنی زندگی خود جی سکیں ۔ پردیس ایک پاداش بن جاتا ہے اور ساتھ میں سزا اسے بھی ملتی ہے جسے اس کا حق بھی نہیں مل رہا ہوتا ۔ بڑا بیٹا ہونے کے ناطے باپ کی جگہ باور کرائے جانے والے ایک صاحب ایک خاص شعبے کے ہنرمند تھے دس سال تک سعودی عرب میں ایک نیم بلدیاتی کمپنی میں ملازمت کی ۔ اوور ٹائم بھی لگاتے تھے پارٹ ٹائم بھی کام کرتے تھے سالانہ چھٹی کے باوجود دو دو تین تین سال بعد گھر جاتے تھے ۔ اس عرصے کے دوران ایک پسماندہ آبادی میں واقع چھوٹے سے مکان کو بیچ کر ایک اچھے علاقے میں بڑا سا دوسرا گھر لیا گیا اور گاڑی بھی ۔ تین چھوٹے بہن بھائیوں کی شادیاں کیں خود ان کے لئے دیکھی جانے والی کوئی درجن بھر لڑکیاں کوئی نا کوئی حیلہ بہانہ گھڑ کر مسترد کی جا چکی تھیں ۔ جبکہ ان کی ویزا لاٹری میں قسمت آزمائی بارآور رہی سعودیہ سے آخری بار چھٹی پر گھر آئے امریکہ روانہ ہونے کے لئے ۔ ایک روز یونہی مذاق مذاق میں کہہ دیا اب تو وہاں جا کر کوئی میم ہی دیکھنی پڑے گی ۔ اتنا سنتے ہی گھر والوں کے ہوش ٹھکانے آ گئے گھر بھر میں کھلبلی مچ گئی دیکھی بھالی لڑکیوں کا پتہ کیا گیا بیشتر کی شادی یا منگنی ہو چکی تھی ۔

ایک لڑکی کے بارے میں معلوم ہؤا کہ ابھی اس کا کہیں رشتہ طے نہیں ہؤا ہے ۔ اور یہی وہ لڑکی تھی جس کی صرف تصویر ہی دیکھ کر وہ فدا ہو گئے تھے اور گھر والوں سے کہہ دیا تھا کہ بات پکی کر دیں پھر جب اگلی چھٹی پر گھر آؤں گا تو شادی طے کر دیں ۔ اتنا سنتے ہی ان کے اوسان خطا ہو گئے انہوں نے مژدہ سنایا کہ بینک میں ایک پھوٹی کوڑی بھی نہیں ہے بلکہ کافی سارا قرض بھی چڑھا ہؤا ہے اور ابھی پہلے تمہاری بہن کی شادی کرنی ہے پھر گھر کو گرا کر دوبارہ بنوانا ہے تم ابھی صرف منگنی کروا لو شادی کی بات مت کرو ۔ تب انہوں نے بہت بےبسی کے ساتھ منع کر دیا کہ اس میں تو کئی سال اور لگ جائیں گے اور انہیں کسی لڑکی کو اپنے نام پر بٹھا دینا گوارا نہیں تھا ۔

مگر بدقسمتی سے وہ لڑکی ان کے نام پر نہ ہونے کے باوجود اب بھی بیٹھی ہوئی ہی تھی ۔ اس کے بھی گھر والے اس کے لئے آنے والے کئی بہترین رشتے ممکنہ خدشات کے تحت مسترد کر چکے تھے ۔ اور اس والے رشتے میں تو اتنی نوبت ہی نہیں آئی تھی لڑکے والوں نے تصویروں کے تبادلے کے بعد خود ہی معذرت کر لی تھی کہ ابھی ہمارا بیٹا شادی نہیں کرنا چاہتا ۔ اور اب یہی رشتہ دوبارہ اس یقین دہانی کے ساتھ آیا کہ شادی کے بعد وہ بہت جلد بلا لے گا اور کسی بھی وجہ سے کارروائی میں تاخیر ہونے لگی تو خود چکر لگا لے گا ۔ کچھ غور و خوض کے بعد رشتہ منظور کر لیا گیا اور رسم منگنی طے کر دی گئی ۔ اور عین منگنی والے دن پورا ایک وفد بمع دولہا میاں لڑکی والوں کے ہاں آیا کہ منگنی کی بجائے نکاح کر لیتے ہیں تاکہ ویزے وغیرہ کی کارروائی بلا تاخیر شروع کی جا سکے ۔ اور بہت وعدے دعوے کر کے انہیں رخصتی پر بھی آمادہ کر لیا تاکہ بہو کچھ عرصہ ان کے بھی ساتھ گزار لے پھر تو باہر چلی جائے گی تو جانے کتنے سال بعد آنا ہو کچھ ارمان اس کے ساتھ بھی پورے ہوں ۔

یہ اپنی طرز کی ایک بہت انوکھی شادی تھی جس میں چند گھنٹے کے نوٹس پر دونوں ہی طرف کے تمام رشتہ دار اور دوست احباب اکٹھا ہو گئے ہر کسی کی حیرت و مسرت کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا ۔ بہت دھوم دھام سے بارات لائی گئی تمام مروجہ رسومات و لوازمات پورے کیے گئے ۔ اگلی صبح دلہن کے میکے والے ناشتہ لے کر آئے اور واپسی پر اسے ساتھ لے گئے ۔ اور دولہا میاں سارا دن بہ نفس نفیس ایک شایان شان ولیمہ کی تیاریوں اور انتظامات میں مصروف رہے ۔ اور اس سے اگلے دو دن صبح سے لے کر رات گئے تک دعوتوں ضیافتوں کا سلسلہ چلتا رہا ۔ نو بیاہتا جوڑے کو بمشکل چند گھنٹوں کی رفاقت میسر آئی ہو گی ۔ پھر چوتھی صبح طلوع ہونے سے پہلے ہی اپنے جلو میں جدائیوں تنہائیوں آنسوؤں اور قربانیوں آزمائشوں کا ایک ایسا سلسلہ ساتھ لے کر آئی جو سات برس تک چلتا رہا اس کے بعد بھی ختم نہیں ہؤا صرف ایک بریک آئی اس میں چھوٹی سی ۔ ایک نکاح یافتہ جوڑے کی زندگی ندی کے دو کناروں کی مانند ہو گئی کہ ساتھ ساتھ چل رہے ہیں پھر بھی تنہا ہیں ایک دوسرے سے دور اور جدا ہیں ۔ زندگی کے سفر میں قدم بڑھاتے ہی بچھڑ جانے والے ستمگر کے ایک روز لوٹ آنے سے کھویا ہؤا اعتبار تو واپس آ گیا مگر ٹوٹا ہؤا دل پھر کبھی نہ جڑ سکا ۔

 

Rana Tabassum Pasha(Daur)
About the Author: Rana Tabassum Pasha(Daur) Read More Articles by Rana Tabassum Pasha(Daur): 228 Articles with 1853680 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.