دیکھتے ہی دیکھتے سب کچھ ختم٬ دنیا کا سب سے زہریلا بچھو کس ملک میں پایا جاتا ہے؟

image
 
دنیا بھر میں سالانہ 1.2 ملین سے زیادہ بچھو کے ڈنک اور 3,000 سے زیادہ اموات واقع ہوتی ہیں۔ Tityus serrulatus برازیل میں پایا جانے والا ایک ایسا بچھو ہے برازیل میں تیزی سے پھیل رہا ہے- ہر سال اس بچھو کے شکار 90 ہزار کیسز سامنے آرہے ہیں
 
Tityus serrulatus ایک پیلے رںگ کا انتہائی زہریلا بچھو ہے جو کہ دنیا کا سب سے زہریلا بچھو بھی ہے- اس کا تعلق بچھو کی Buthidae نامی قسم سے ہے-
 
برازیل میں، ان بچھوؤں کے ساتھ پیش آنے والے حادثات کی تعداد پچھلی دہائی کے دوران تیزی سے بڑھ رہی ہے، جو کہ 0.1 فیصد ہلاکت کے ساتھ سالانہ 90,000 کیسز تک پہنچ گئی ہے۔
 
image
 
یہ جنوبی امریکہ میں سب سے خطرناک بچھو ہے اور کئی مہلک ترین واقعات کا ذمہ دار بھی قرار دیا جاتا ہے۔
 
جنگلات کی کٹائی اور بڑھتی شہری آبادیوں کی وجہ سے یہ خطرناک بچھو تیزی سے ظاہر ہونے لگے ہیں-
 
اس زہریلے بچھو کی خوراک کیڑے مکوڑے ہوتے ہیں جیسے کہ کاکروچ وغیرہ جبکہ ان کی رہائش گٹر اور کچرے کے ڈھیر ہوتے ہیں-
 
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان بچھو میں یہ صلاحیت بھی موجود ہوتی ہے کہ یہ بغیر کچھ کھائے پیے کئی ماہ تک زندہ رہ سکتے ہیں-
 
حال ہی میں برازیل میں اس بچھو کے ڈنک سے ایک بچہ دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گیا۔ یہ بالغ بچھو 5 سے 7 سینٹی میٹر تک لمبے ہوتے ہیں اور اس بچھو کا زہر اعصابی اور عضلاتی نظام کو انتہائی متاثر کرتا ہے-
 
image
 
اس کے علاوہ یہ زہر مدافعتی نظام پر بھی منفی اثرات مرتب کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی فوراً دل کے امراض کا شکار بھی بنا دیتا ہے- یہ زہر اس حد تک خطرناک ہوتا ہے کہ پیشاب کے بہاؤ کو کم کرتا ہے اور ہاضمے کے نظام کو بھی متاثر کر دیتا ہے-
 
مختصر یہ کہ اس خطرناک بچھو کے زہر میں تمام جسمانی نظاموں کو متاثر کرنے والے زہریلے مادے ہوتے ہیں، جو اسے ایک مہلک زہر بناتے ہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE: