پاکستان اور بھارت کے درمیان امن قائم کرنا کیوں ضروری ہے ؟

پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات ہمیشہ سست روی کا شکار ہی کیوں رہتے ہیں؟ پاکستان اور بھارت اپنے بجٹ کا زیادہ تر حصہ دفاع پر کیوں خرچ کر دیتے ہیں۔ آزادی سے اب تک چار جنگیں لڑ چکیں ہیں لیکن تعلقات میں بہتری کا کوئی امکان نہیں۔۔۔

پاکستان اور بھارت کو علیحدہ ہوئے 75 سال ہو گئے لیکن آج تک ان دو ممالک کے درمیان امن قائم نہیں ہو سکا۔ آزادی سے اب تک یہ دونوں ممالک آپس میں چار جنگیں لڑ چکے ہیں لیکن دونوں ملکوں کا جانی و مالی نقصان ہی ہوا اس کے علاوہ اور کچھ حاصل نہیں ہوا ۔ کھیلوں کے میدانوں سے لے کر میدانِ جنگ تک یہ دونوں ملک ایک دوسرے کو اپنا دشمن ہی سمجھتے ہیں ۔ دونوں ممالک اپنے بجٹ کا زیادہ تر حصہ دفاع پر خرچ کر دیتے ہیں جب کے انہی پیسوں کو اگر ملک کے دیگر مسائل حل کرنے پر لگایا جائے تو ملک کا کتنا فائدہ ہو سکتا ہے۔ پاکستان سالانہ تقریباً 7.5 ارب ڈالر اپنے دفاع پر خرچ کرتا ہے اور بھارت کا دفاعی بجٹ پاکستان سے دس گنا زیادہ ہے جو کے تقریباََ 70.6 ارب ڈالر ہے. اگر بھارت اور پاکستان اپنے تعلقات کو معمول پر لائیں تو اس کے فوائد حیران کن ہوسکتے ہیں۔ ورلڈ بینک کے 2018 کے جائزے کے مطابق، اگر دونوں ممالک تجارت کی رکاوٹوں، سخت ویزا پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کریں تو بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارت 2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 37 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کا تجارت پر بہت بڑا اثر پڑے گا، غریب کو غربت سے نکلنے میں مدد ملے گی دونوں ممالک کی معیشت بہتر ہوگی اور بین الاقوامی دنیا پر بھی اسکا مثبت اثر پڑے گا ۔ اگر ہم بات کریں تعیلم کی تو تقریباً 22 ملین بچے پاکستان میں جن کی عمر پانچ سال سے سولہ سال کے درمیان ہے وہ سکول نہیں جاتے اور اگر بھارت کی بات کریں تو وہاں پر تقریباً 35 ملین بچے سکول نہیں جاتے اور وجہ دونوں ممالک میں ایک ہے اور وہ ہے غربت اور بیروزگاری۔ ہم امریکہ اور روس سے جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی لینے کے لیے تو اربوں ڈالر خرچ کر دیتے ہیں لیکن اپنے ملک میں تعلیمی نظام کو ٹھیک نہیں کر سکتے۔ جنگوں سے کچھ حاصل نہیں ہو سکتا سوائے تباہی کے ۔ دونوں ممالک ایٹمی صلاحیت رکھتے ہیں اسی لیے جنگ کسی بھی صورت میں حل نہیں ہو سکتی۔ یورپ سے ہی کچھ سیکھ لیں ، 30 سالہ جنگ ، جنگ عظیم اول اور پھر جنگ عظیم دوم ، 200 سال تک جنگ کر کے بھی یورپ نے کچھ حاصل نہیں کیا لیکن کروڑوں لوگ اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔ اور اگر آج کے یورپ کو دیکھیں تو لگتا ہی نہیں کے ان ممالک کے درمیان کبھی جنگیں بھی ہوئیں تھیں۔ امریکہ اور چین کے بعد یوروپین یونین دنیا کی تیسری بڑی معیشت ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ، مسئلہ کشمیر ہے اور اگر دونوں ممالک باہمی رضا مندی سے اس مسئلہ کو حل کر لیں تو بہت ترقی کر سکتے ہیں۔ جو پیسہ پاکستان اور بھارت اپنے دفاع پر خرچ کرتے ہیں اگر وہی پیسہ اپنی تعلیم پر خرچ کریں اپنے ہسپتالوں پر خرچ کریں بے روزگاری کو کم کرنے کی کوشش کریں تو وہ وقت دور نہیں جب پاکستان اور بھارت دونوں کا شمار دنیا کی بڑی طاقتوں میں ہوگا
 

Haseeb ul hassan
About the Author: Haseeb ul hassan Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.