غذا نہ صرف انسان کے جسم کو چاق و چوبند رکھتی ہے بلکہ
ہمارے دماغ کو بھی سوچنے سمجھنے کی قوت فراہم کرتی ہے۔ آج کے مصروف دور میں
متوازن غذا کا استعمال نہایت مشکل امر ہے، ایسا کھانا جو صحت بخش ہو اور
جسم کی غذائ ضرویات کو پورا بھی کرتا ہو۔ آپ کی اس مشکل کا کسی قدر سہل
نسخہ آج میں پیش کرنے جا رہی ہوں۔
ہم روزانہ کھانا تو کھاتے ہیں مگر کیا ہی اچھا ہو کہ ہم وہ بہترین چیزیں
اپنی خوراک میں شامل کر لیں جو ہمارے آقاۓ دوجہاں حضرت محمد مصطفٰیؐ کو بہت
مرغوب تھیں۔ ان میں سے کچھ چیزیں تو ایسی ہیں جن کوہم باآسانی اپنی روزمرہ
کی غذا کا حصہ بنا سکتے ہیں۔ جیسے شہد۔ چلیں خالص شہد اگر نہیں بھی ملتا تو
کوئ بات نہیں جو آسانی سے دستیاب ہے اسے ہی استعمال کر لیجیۓ۔ پھر آتا ہے
کجھور کا نمبر۔ اجوا نہیں کھا سکتے تو کوئ بھی کجھور کھا کر دل کو مطمئن کر
لیجیۓ کہ رسول کریمؐ کی نہایت پسندیدہ غذا ہمارے جسم کا حصہ تو بن رہی ہے۔
تیسرے پر آ گیا دودھ ۔ بکری یا اونٹنی کا خالص دودھ نہیں دستیاب جو ویسے
بھی آجکل ہمارے معاشرے میں ناپید ہی ہے تو پریشان نہ ہوں، بھینس یا گاۓ کا
ہی پی لیا جاۓ۔ جَو کی روٹی یا دلیہ بھی روزانہ کی بنیاد پر کھایا جا سکتا
ہے۔ سرکہ بھی تقریباً ہر گھر میں موجود ہوتا ہے تو اسکا استعمال بھی
باآسانی کیا جاسکتا ہے۔ اسکی اہمیت کا انداذہ اس حدیث سے لگایا جا سکتا ہے
کہ حضرت محمدؐ نے سرکے میں برکت کی دعا فرمائ ہے یہ ارشاد فرمایا کہ پہلے
انبیاء کا بھی یہی سالن رہا ہے۔ ایک اور حدیث مبارکہ میں ہے کہ جس گھر میں
سرکہ ہو وہ محتاج نہیں ہے یعنی سالن کی احتیاج باقی نہیں رہتی۔ کدو بھی
ہمارے نبی پاکؐ کو بہت پسند تھا۔ ہم روز نہ سہی ہفتے میں ایک یا دو بار
اسکا استعمال کر سکتے ہیں۔ اسکے علاوہ آج کے مہنگائ کے دور میں جو صاحبِ
استطاعت ہیں وہ زیتون یا اسکے تیل اور مشروم کو بھی اپنی غذا کا حصہ بنا
سکتے ہیں۔
اب کچھ ان چیزوں کا ذکر کر لیتے ہیں جو ہمارے نبی رحمتؐ کو بہت پسند تھیں
مگر وہ موسم سے تعلق رکھتی ہیں جیسے تربوز جو صرف گرمیوں میں کھایا جا سکتا
ہے۔ اسی طرح انگور اور انار بھی موسمی پھل ہیں۔ انجیر بھی بہت قلیل وقت کے
لۓ دستیاب ہوتا ہے یا خشک انجیر جو سردیوں میں بہت فائدہ مند ہے۔
میری اس تحریر کا مقصد یہ ہے کہ ہم اگر نبی آخرالزمانؐ کی مرغوب غذا کو
اپنی خوراک کا لازمی جزو بنا لیں تو یقیناً ہمارا جسم بے شمار بیماریوں سے
محفوظ رہے گا اور صحت مند بھی۔ بیماریوں کا ذکر چل نکلا ہے تو یہاں میں آپ
کے گوش گزار کرتی چلوں کہ نبی پاکؐ کی پسندیدہ اشیاۓ خوردنی کا استعمال
ہمیں انگنت بیماریوں سے بچاتا ہے اور ان سے لڑنے کے لۓ قوت مدافعت بھی
فراہم کرتا ہے۔ تفصیل میں تو نہیں کچھ مختصراً بیان کردیتی ہوں۔
1) شہد:قرآن پاک میں ربِ ذوالجلال ارشاد فرماتا ہے (ترجمہ)"اس (شہد) میں
لوگوں (کی بہت سی بیماریوں) کے لۓ شفاء ہے۔" حضرت عبداللہؓ نبی کریمؐ کا
فرمان نقل فرماتے ہیں: دو باعثِ شفاء چیزوں کو لازم پکڑ لو: شہد اور قرآن
(سنن ابن ماجہ)
شہد کا استعمال پیاس بجھاتا ہے، قوتِ حافظہ بڑھاتا ہے، یرقان، فالج، لقوہ
میں مفید ہے، بصارت اور جگر کو قوت بخشتا ہے، زخموں یا جلی ہوئ جلد پر
لگانا نہایت مفید سمجھا جاتا ہے۔
2) کجھور: کجھور کی افادیت کا اندازہ نبی کریمؐ کے اس فرمان سے بخوبی لگایا
جا سکتا ہے، آپؐ نے فرمایا "کجھور کو ناشتے میں کھاؤ تاکہ تمہارے اندرونی
جراثیم کا خاتمہ ہو جاۓ۔" کجھور پٹھوں کی کمزوری، آئرن اور خون کی کمی،
جوڑوں کے درد، ہڈیوں کی کمزوری، پرانی قبض سے نجات میں نہایت فائدہ مند ہے۔
3) دودھ: نبی کریمؐ نے فرمایا "اللہ تعالٰی نے ہر بیماری کا علاج پیدا کیا
ہے، گاۓ کا دودھ لازمی طور پر استعمال کرو کیونکہ یہ ہر درخت سے چرتی ہے۔"
یاداشت میں اضافے، ہڈیوں اور پٹھوں کو طاقتور بنانے، جسمانی اور دماغی
کمزوری سے نجات وغیرہ کے لۓ دودھ کا استعمال جادوئ حیثیت رکھتا ہے۔
4) جَو: جسم میں طاقت، توانائ، خون اور گوشت پیدا کرنے، جلد کی بیماریوں کے
خاتمہ کے لۓ جَو بہت مفید ہے۔
چونکہ وقت کی کمی کا بھی سامنا ہے اس لۓ تمام چیزوں کی افادیت کے بارے میں
لکھنا ممکن نہیں۔ میری اس تحریر سے میرے قارئین کم از کم نبی پاکؐ کی مرغوب
غذا سے روشناس ہوتے ہوۓ اور ان کے بے شمار فوائد اور کئ بیماریوں سے نجات
حاصل کرنے کی طاقت جانتے ہوۓ ضرور کوشش کریں گے کہ ان اشیاء خوردنی کو اپنی
روز مرہ خوراک کا حصہ بنائیں۔
بلاشبہ رب تعالیٰ نے اپنے انبیاء کرام اور محبوب نبی حضرت محمدؐ کے لیے
بہترین غذا کا ہی انتخاب کیا ہو گا۔ اگر ہم اپنی خوراک میں ان چیزوں کو
شامل کر لیں تواس کا ایک اور ذبردست فائدہ یہ ہو گا کہ رب کریم کی رضا شامل
حال رہے تو ہمارے دل نبی پاکؐ کی محبت سے روشن و منور ہو سکیں گے کیونکہ ہم
سنت رسولؐ کو اپنی زندگیوں کا حصہ جو بنا رہے ہیں۔
|