سینکڑوں بھیڑیں 2 ہفتوں سے مسلسل ایک دائرے میں کیوں گھوم رہی ہیں؟ پراسرار ویڈیو جس کی کوئی وضاحت نہیں

image
 
دنیا لاتعداد ایسے رازوں کی امین ہے جن سے جدید ٹیکنالوجی کے باوجود آج بھی سائنسدان پردہ اٹھانے سے قاصر ہیں یا پھر ان پراسرار رازوں سے متعلق ان کے پاس کوئی وضاحت موجود نہیں- ایسا ہی پراسرار منظر حال ہی میں چین بھی سامنے آیا ہے-
 
چین میں بھیڑوں کا ایک ریوڑ دو ہفتوں سے ایک دائرے میں گھوم رہا ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ کسی کو واقعی اس کی وجہ معلوم نہیں ہے۔
 
بھیڑوں کا یہ عجیب و غریب رویہ شمالی چین کے ایک علاقے میں ایک بھیڑوں کے فارم میں نگرانی کے نصب کیمروں کی ویڈیو میں دیکھا گیا تھا۔
 
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے پیپلز ڈیلی کی جانب سے بدھ کو جاری کی گئی ایک ویڈیو میں درجنوں بھیڑوں کو ایک بڑے دائرے میں چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ دوسرے جانور دائرے کے باہر سے گھورتے ہیں یا بعض اوقات اس کے بیچ میں بے حرکت کھڑے ہوتے ہیں۔
 
 
اگرچہ یہ اطلاع بھی موصول ہوئی ہے کہ بھیڑیں بالکل صحت مند دکھائی دیتی ہیں، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ اگر جانور کبھی کھانے پینے کے لیے رک جاتے ہیں تو کیا دوسرے جانور حلقے میں ان کی جگہ لے لیتے ہیں یا نہیں۔
 
بھیڑوں کے فارم کے مالک جس کی شناخت مس میاؤ کے نام سے کی گئی ہے، نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ عجیب تماشا 4 نومبر کو صرف مٹھی بھر بھیڑوں کے ساتھ شروع ہوا، لیکن اس کے بعد کے دنوں میں درجنوں دیگر بھیڑیں بھی اس میں شامل ہو گئیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ، فارم کے ایک مخصوص حصے کی بھیڑیں ہی ایک دائرے میں گھوم رہی ہیں-
 
دائرے میں چلنے والی بھیڑوں کی ویڈیو پیپلز ڈیلی کی جانب سے آن لائن شیئر کیے جانے کے فوراً بعد ہی چین میں وائرل ہوگئی، اور اس کے بعد سے اس عجیب و غریب حرکت کے بارے میں کئی نظریات سامنے آئے ہیں۔ سب سے مشہور نظریہ یہ ہے کہ بھیڑ ایک بیکٹیریا سے متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے ایسی حالت ہوتی ہے جسے listeriosis یا 'حلقوں کی بیماری' کہا جاتا ہے۔
 
تاہم، مندرجہ بالا نظریہ پہلے ہی متنازعہ ہو چکا ہے، کیونکہ بھیڑ اور بکریاں جو لیسٹریوسس میں مبتلا ہوتی ہیں وہ عام طور پر پہلی علامات ظاہر ہونے کے بعد 14 سے 48 گھنٹوں کے اندر مر جاتی ہیں۔ وائرل ویڈیو میں موجود بھیڑیں مسلسل کئی دن سے اسی طرح دائرے میں موجود ہیں اور وہ بالکل صحت مند دکھائی دیتی ہیں۔
 
اگرچہ اس قسم کے رویے کو غیر معمولی سمجھا جاتا ہے، لیکن حقیقت یہ غیر معمولی نہیں ہے. اس سے قبل 2018 میں، روس کے کولا جزیرہ نما پر آرکٹک سرکل میں، بغیر کسی وجہ کے سرکلر پیٹرن میں چلتے ہوئے سینکڑوں قطبی ہرنوں کی بھی ایک ایسی ہی کہانی سامنے آچکی ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: