پی ڈی ایم کی جماعتوں کا صبح شام ایک ہی نعرہ ہے گھڑی چور
- یا پھر فرح گوگی ، چلو ایک لمحے کے لئے مان لیتے ہیں کہ عمران خان نے
گھڑی بیچی اور فرح گوگی نے کمیشن کھایا - کیا پی ٹی ایم والے اس قوم کو
بتائیں گے کے عمران خان کی حکومت آنے سے پہلے کیا ریاست پاکستان برطانیہ کی
طرح خوشحال اور ترقی یافتہ تھی یا پھر پاکستان جرمنی کی طرح خوشحال تھا آخر
کون سا یہ خوشحال پاکستان چھوڑ کر گئے تھے جو کہ عمران خان نے حکومت میں آ
کر تباہ کر دیا ؟
ہم نے جب سے اس نئی نسل نے ہوش سنبھالی ہے ہم نے صرف
اور صرف تین خاندانوں کو اپنے اوپر حکومت کرتے ہوئے دیکھا ہے
نواز شریف آصف علی زرداری اور وہ صاحب جو بنا کسی عہدے کے آجکل پاکستانی
ایئر فورس پر سفر کرتے ہیں مولانا -
اگر یہ سب دودھ کے دھلے ہوئے ہیں اور انہوں نے پاکستان کو نہیں لوٹا تو پھر
آخر اس ملک کے حالات آج جہاں کھڑے ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ یہ جو آج کل
پینٹ کوٹ اور ٹائی لگا کے ٹی وی پر آکر ہمیں درس دیتے ہیں کہ عمران خان نے
گھڑی بیچ دی اور فرح گوگی کرپشن کرکے ملک کو کھا گئی -صبح شام ٹی وی پر آ
کر اس قوم کو چورن بیچتے ہیں ایک صاحب جن کا نام عطاء اللہ تارڑ ہے ان کے
دادا محمد رفیق تارڑ جب صدر پاکستان تھے انہوں نے بطور صدر توشہ خانہ کہ
کتنے تحائف کھائے کیا عطا اللہ تارڑ صاحب یہ بات قوم کو بتائیں گے ؟
نوازشریف اوران کاخاندان سنبھالا نہیں جارہاانہوں نے توشہ خانہ سے
کتنےتحائف لیےمریم نواز کوکون کون سےتحفے ملےاوران کی ادائیگی کتنی کی؟
”کیا توشہ خانہ سے ملک کے وزرائے اعظموں میں صرف عمران خان نے خرید فروخت
کی؟
شریف فیملی نے توشہ خانہ کے 75 تحائف 14 لاکھ میں خریدے،نواز شریف نے قالین
پُورے 50 روپے میں خریدا،6 لاکھ میں مرسڈیز کے مالک بنے،مریم نواز نے 10
لاکھ کی گھڑی 45 ہزار روپے میں رکھ لی۔ ان تمام باتوں کا جواب قوم کو نہیں
دیں گے بس ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائے رکھیں گے
کس کے باپ نے کس کے دادا نے اپنی وزارتوں کے دور میں اس قوم کا پیسہ لوٹا
اس بات کا جواب کبھی نہیں دیں گے
یقین جانیے یہ عمران خان کی جیت ہے کہ ان کے مخالفین کو ان کے خلاف استعمال
کرنے کے لئے صرف اور صرف گھڑی ملی
"کوئی فلیٹس وغیرہ، کوئی ایل این جی کوئی ہاؤسنگ سوسائٹی کوئی موٹروے کچھ
اسطرح بڑا عمران خان کے کھاتے میں ڈالتے تو مزہ بھی آتا - توشہ خانہ سے
قانون کے مطابق قیمت اداء کر کے کوئی چیز خریدنا چوری نہیں ہوتی بلکہ قومی
خزانے سے لوٹ مار، سرکاری ٹھیکوں میں کمیشن لینا اور امدادی رقوم میں گھپلے
چوری ہوتی ہے۔
قوم کو اس بات کا جواب دو کہ 1947 سے لے کر 2014 تک کس نے کتنا مال بنایا
|