گھر کے کچرے کو سب کے سامنے صاف کرنے لگے، شوبز کے لوگ جو گھر کی بات کو سر بازار لے آئے

image
 
گھر اور مکان میں بنیادی فرق اس کے مکینوں کا ہوتا ہے ایک اینٹ بجری کی دیواروں سے تعمیر شدہ ایک مکان کو اسکے مکین اور ان کے درمیان محبت اس گھر کو حقیقی معنوں میں گھر کی صورت دیتا ہے۔ لیکن اگر کسی وجہ سے گھر کے افراد کے درمیان مسائل یا تنازع ہوں تو اس موقع پر گھر کے بڑے اپنی سمجھداری اور معاملہ فہمی نے ان مسائل کو نہ صرف سلجھاتے ہیں بلکہ یہی کوشش کرتے ہیں کہ گھر کی بات کو گھر کے اندر ہی طے کر لیا جائے اور دنیا والوں کے سامنے گھر کا کچرا نہ پھیلایا جائے-
 
شوبز کے لوگ جو گھر کی بات کو سر بازار لے آئے
شوبز کی دنیا دکھاوے کی دنیا کہلاتی ہے مگر اس شعبے میں اب بھی کچھ افراد ایسے ہیں جو کہ اپنی ذاتی زندگی اور پیشہ ورانہ زندگی کو ایک دوسرے سے جدا رکھنے کی کوشش کرتے ہیں- مگر کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو کہ اپنے ذاتی مسائل سوشل میڈیا کے سبب صارفین کے سامنے لا کر وائرل تو ہو جاتے ہیں مگر سالوں کی کمائی عزت کو چند پلوں میں ضائع کر دیتے ہیں-
 
صبا فیصل اور ان کی بہو کا تنازعہ
صبا فیصل کا شمار پاکستان کی ان سینئير ادکاراؤں میں ہوتا ہے جو کہ آج کل ہر چینل پر کسی نہ کسی ڈرامے میں بطور ماں نظر آرہی ہوتی ہیں- دو بیٹوں اور ایک بیٹی کی ماں ہونے کے ساتھ ساتھ ان کے تمام بچے بھی کسی نہ کسی حد تک اداکاری کے شعبے میں منسلک نظر آئے اپنے بیٹے سلمان کی شادی انہوں نے بہت دھوم دھام سے کی- شادی کے کچھ ہی عرصے کے بعد صبا فیصل اور ان کی بہو نیہا فیصل کے درمیان تنازعات کی خبریں سوشل میڈيا کا حصہ بنتی رہتی تھیں- مگر اس حوالے سے دونوں ساس بہو نے کھل کر کبھی تصدیق یا تردید نہیں کی- مگر گزشتہ روز صبا فیصل کے ایک ویڈيو پیغام نے ان کی گھر کی بات کو کھلے عام لوگوں کے لیے موضوع بحث بنا دیا جس کے جواب میں ان کی بہو نے بھی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ جب آپ کسی جگہ مس فٹ ہو تو اس کا بہترین حل یہی ہے کہ آپ حرام کے بجائے حلال کا انتخاب کریں اور اپنے سچائی کے راستے پر گامزن رہیں- ساس بہو کے اس گھریلو جھگڑے نے سوشل میڈیا صارفین کی زبان کو ایک چٹخارہ دے دیا اور لوگ زبان کا مزہ بدلنے کے لیے ان پر طرح طرح کے تبصرے کرنے لگے-
image
 
ڈاکٹر عامر لیاقت مرحوم اور دانیہ شاہ
گھر کی بات کو باہر نکالنے اور اس کو سوشل میڈیا پر شئير کرنے کی ہمارے ملک کی تاریخ کی یہ ایک بد ترین مثال ہے جس میں ان میاں بیوی کی انتہائی ذاتی ویڈیوز اور ان کے ایک دوسرے پر لگائے گئے گھٹیا ترین الزامات کے سبب ڈاکٹر عامر لیاقت اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے- مگر شوبز کے لوگوں نے ان کے اس انجام سے سبق سیکھنے کے بجائے ایک بار پھر صبا فیصل اور ان کی بہو کے جھگڑے کو وائرل کر دیا ہے-
image
 
فیروز خان اور علیزے شاہ کا تنازع
شوبز سے جڑے لوگوں کا ایک اور تنازعہ جو آج کل خبروں کی زد میں لوگوں کی زبان زدعام ہے وہ فیروز خان اور علیزے کی طلاق اور ان کے بچوں کی کسٹڈی کا کیس ہے جس کو لوگ کہانیاں بنا بنا کر سوشل میڈیا پر شئیر کر رہے ہیں- معاملہ علیزے پو ہونے والے جسمانی تشدد کا ہو اور اس کی تصاویر کا یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے اور اس کو اگر عدالت میں پیش کیا جاتا تو زيادہ بہتر ہوتا مگر اپنے ذاتی معاملات کو اس طرح سوشل میڈیا پر لے کر آنا لوگوں کی ہمدردی کا باعث تو ہو سکتا ہے مگر مناسب کسی صورت نہیں ہے-
image
 
ایمان علی اور عابد علی
مرے ہوئے باپ کی پیچھے صرف لوگوں کی ہمدردی کے حصول کے لیے اور اپنی فلم ٹچ بٹن کی پرموشن کے لیے دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا یہ کہنا کہ میں آج جو کچھ بھی ہوں صرف اپنے بل بوتے پر ہوں اور میرے باپ نے ایک دوسری عورت کے لیے نہ صرف ہم ماں بیٹیوں کو چھوڑ دیا تھا بلکہ پلٹ کر پوچھا تک نہ تھا- ایمان علی کا اپنے مرحوم والد کے پیچھے ایسے بیانات جن کی تردید اور تصدیق کے لیے وہ اس دنیا میں موجود نہیں قطعی حوصلہ افزا عمل نہیں-
image
 
گھر کی بات کو گھر تک رکھیں
اپنی فنی زندگی کو لوگوں کے سامنے لانے کا یہ قطعی مطلب نہیں ہے کہ اداکاروں اور شوبز سے جڑے لوگوں کو اپنی ذاتی زندگی بھی لوگوں کے ساتھ شئير کرنے کا حق مل جاتا ہے- ریٹنگ اور وائرل ہونے کی اس دوڑ میں اس بات کو ضرور یاد رکھیں کہ گھر کی بات گھر تک رہے تو یہی اچھا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: