|
|
موت ایک حقیقت ہے جس کا سامنا ہر ذی روح جاندار کو ایک
نہ ایک دن کرنا پڑتا ہے مگر موت جتنی بڑی حقیقت ہے اتنی ہی پراسرار بھی ہے۔
ایک چلتا پھرتا انسان اچانک مر جاتا ہے اور چند پلوں میں میت میں تبدیل
ہوجاتا ہے جو کہ اپنے ہر ہر عمل کے لیے دوسروں کا محتاج ہوتا ہے اور دنیا
کی ہر ضرورت سے آزاد ہوجاتا ہے- |
|
دوسروں کی موت کا مشاہدہ
کرنے والے لوگ |
عام طور پر ایک نارمل انسان کو اپنی پوری
زندگی میں چار سے پانچ بار وہ بھی شاز و نادر کسی ایسی صورتحال کا سامنا
کرنا پڑتا ہے جب کہ وہ کسی کے دم دینے کے عمل کا شاہد ہو - مگر یہ صورتحال
میڈیکل کے شعبے سے وابستہ افراد کے لیے یکسر مختلف ہوتی ہے اور ان کو دن
میں ایک سے زائد بار اس تجربے سے گزرنا پڑتا ہے مگر کچھ واقعات ایسے ہوتے
ہیں جو کہ یاداشت کا حصہ بن جاتے ہیں اور ان کی کوئی عقلی دلیل دینا ممکن
نہیں ہوتا ہے- |
|
ایک نرس کی زندگی کا یادگار واقعہ |
یہ واقعہ 39 سالہ نرس جولی میک فیڈن کا ہے جو گزشتہ 15 سالوں سے مختلف
ہسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال کرتی آئی ہے- اس کا کہنا ہے کہ وہ اپنی
زندگی کے اس واقعے کو ایک معجزہ قرار دیتی ہے- |
|
|
جولی کا کہنا تھا کہ کچھ دن قبل وہ ایک ایسی مریضہ کی
دیکھ بھال کر رہی تھی جو کہ میڈیکل زبان میں موت کے قریب تھی اور اس کی آتی
جاتی سانسیں کسی بھی وقت اس کا ساتھ چھوڑ سکتی تھیں- |
|
اس حوالے سے انتطامیہ نے اس کے لواحقین کو
بھی مطلع کر دیا تھا اور وہ برابر والے کمرے میں کسی بری خبر کے منتظر تھے- |
|
نرس مریضہ کے کمرے میں
|
جولی کا کہنا تھا کہ رات کے ابتدائی حصے میں جب وہ مریضہ
کے معائنے کے لیے اس کے کمرے میں داخل ہوئيں تو وہاں موجود منظر ان کی
آنکھوں کے لیے ناقابل یقین تھا- |
|
انہوں نے دیکھا کہ مریضہ کے بیڈ کے سرہانے ایک روشنی کا
ہالہ اور بہت قد آدم ایسی مخلوق موجود تھی جس کو شناخت کرنا اس کے لیے ممکن
نہیں تھا- |
|
جولی کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمیشہ یہی سنا
تھا کہ فرشتے ایک نوری مخلوق ہے جس کے پر ہوتے ہیں اور وہ روشنی کے ہالے کی
طرح ہوتا ہے- مگر اس وقت ان کی آنکھ جس کو دیکھ رہی تھی وہ ایک فرشتہ ضرور
تھا مگر اس کا قد بہت بڑا تھا- |
|
جولی اس سارے منظر کو اپنی آنکھوں کا دھوکہ
سمجھی اور مریضہ کے آخری وقت کا انتظار کرتے کرتے اس کی ڈیوٹی ختم ہو گئی
اور وہ اپنی ڈیوٹی کر کے گھر چلی گئی- |
|
|
|
نیا دن نیا
معجزہ |
جولی کا کہنا تھا کہ اگلے دن جب وہ ڈيوٹی پر
آئیں تو ان کا خیال تھا کہ مریضہ کی موت واقع ہو چکی ہو گی اور اس کے
لواحقین اس کی لاش کو لے جا چکے ہوں گے- مگر وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئيں
کہ وہی مریضہ جس کی موت کے بارے میں ڈاکٹر بتا چکے تھے خوش باش حالت میں
اپنے بچوں کے ساتھ ناشتہ کر رہی تھی- |
|
جولی کا کہنا تھا کہ یہ معجزہ دیکھ کر ان کو یہ
محسوس ہوا کہ اس مریضہ کو دوبارہ زندگی کی طرف لانے والا وہی فرشتہ تھا جس
کو انہوں نے گزشتہ رات کمرے میں دیکھا تھا- |
|
جولی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس واقعہ کے بعد
حیرت انگیز طور پر تین ماہ تک زندہ رہی تاہم یہ واقعہ جولی کی یاداشت کا
کبھی نہ بھولنے والا حصہ بن گیا- |
|
یاد رہے کہ میڈيکل کے شعبے سے تعلق رکھنے والے
کچھ دیگر افراد نے بھی ایسے محیر العقول واقعات بیان کیے ہیں- |