ڈاکٹر علامہ محمد اقبال (رحمتہ اللہ علیہ ) کے والد شیخ نور محمد کا واقعہ

میرے معزز اور محترم پڑھنے والوں کو میرا آداب
شیطان کے مکروفریب کے پانچ حصوں کے بعد آج ہم شاعر مشرق حضرت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال (رحمتہ اللہ علیہ )اور ان کے مذہبی گھرانے کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے ۔

ہم اس دنیا کے خطے میں موجود جس اسلامی ملک میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں دنیا کے اس نقشے میں اس کو پاکستان کہتے ہیں اور یہ اسلامی و فلاحی مملکت پاکستان ہم مسلمانوں کے لئے ایک بہت بڑی نعمت ہے اس کے ہمارے لیئے نعمت ہونے کی پہلی دلیل یہ ہے کہ یہ ہمیں اسلامی مہینے کے انتہائی مبارک اور بابرکت مہیںنے یعنی رمضان المبارک میں حاصل ہوا دوسری دلیل یہ ہے کہ یہ 27 رمضان المبارک کو ہمیں حاصل ہوا تیسری دلیل یہ ہے کہ اس کے اذاد مملکت کے روپ میں لانے کے لئے اللہ تبارک و تعالی نے اپنے ایک خاص بندے کو خواب میں اس کی آذادی کی خبر دی اور وہ خاص بندہ اور ولی کامل اور کوئی نہیں بلکہ وہ ہے جسے ہم اور آپ ایک عظیم مفکر شاعر مشرق علامہ ڈاکٹر مولانا محمد اقبال (رحمتہ اللہ علیہ ) کے نام سے یاد کرتے ہیں علامہ اقبال (رحمتہ اللہ علیہ )کا تعلق ایک مذہبی اور صوفی گھرانے سے تھا آپ کے والد جناب شیخ نورمحمد ایک ہماگیر شخصیت کے مالک تھے اور انتہائی متقی اور پرہیزگار انسان تھے اور اج ان کی وہ کرامت بتانے جارہاہوں جس سے بہت کم لوگ واقف ہیں ۔

میرے معزز اور محترم پڑھنے والوں یہ واقعہ ان دنوں کا ہے جب علامہ ڈاکٹر محمد اقبال (رحمتہ اللہ علیہ) 11 برس کے تھے ایک دفعہ رات کے بچھلے پہر یعنی آدھی رات کو حضرت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال (رحمتہ اللہ علیہ) کی آنکھ کھلتی ہے تو آپ کیا دیکھتے ہیں کہ آپ (رحمتہ اللہ علیہ ) کی والدہ ماجدہ آہستہ اہستہ نیچے اتررہی ہیں آپ (علیہ رحمتہ ) بھی ان کے پیچھے پیچھے اترنے لگے آپ (علیہ رحمتہ ) نے دیکھا کہ اپ (علیہ رحمتہ)کے والد شیخ نور محمد صحن میں تشریف فرما تھے اور ایک نورانی روشنی نے ایک دائرے کے اندر شیخ صاحب کو گہرا ہوا تھا آپ (علیہ رحمتہ )کی امی جان نے جب دیکھا تو انہیں وہاں جانے سے روکا اور باتیں کرتی سمجھاتی ہوئی انہیں اوپر لے گئی اور سلادیا صبح آنکھ کھلی تو علامہ محمد اقبال (رحمتہ اللہ علیہ ) جلدی سے نیچے تشریف لائے تو اپنی امی کو اپنے والد صاحب کے کمرے میں باتیں کرتے ہوئے پایا آپ (علیہ رحمتہ )کے والد شیخ نور محمد فرما رہے تھے کہ میں نے رات جاگتی آنکھوں سے ایک خواب دیکھا کہ ہمارے علاقے سے تھوڑی دور ایک قافلہ رکا ہوا ہے اور اس قافلے میں ایک شخص شدید بیمار ہے اور اس شخص کی بیماری کی وجہ سے وہ قافلہ وہاں رکا ہوا ہے مجھے وہاں پہنچنے کا حکم ہوا ہے اور مجھے وہاں پہنچنا ہوگا اور اس شخص کا علاج مجھے ہی کرنا ہوگا شیخ صوفی نور محمد نے اپنے بیٹے علامہ ڈاکٹر محمد اقبال (رحمتہ اللہ علیہ ) کی طرف دیکھا اور ان کو ساتھ لے کر روانہ ہوگئے کافی دور کا سفر کرنے کے بعد آپ اپنے مطلوبہ جگھ پہنچ گئے وہاں پر موجود قافلے کے لوگ حیران و پریشان تھے کہ اس سنسان جگھ پر یہ لوگ کون ہیں تو شیخ صوفی نور محمد نے پوچھا کہ آپ کے قافلے میں کوئی شخص شدید بیمار ہے تو انہوں نے حیران ہوکر کہا کہ ہاں ہے تو لیکن آپ کو کیسے معلوم ہوا تو شیخ نور محمد نے فرمایا یہ بات چھوڑو اور مجھے اس کے پاس لے چلو میں اس کے علاج کی غرض سے آیا ہوں یہ سن کر وہ لوگ اور حیران ہوگیے اور انہیں اپنے بیمار ساتھی کے پاس لے گئے اس بیمار شخص کو دیکھکر آپ (علیہ رحمتہ ) کے والد شیخ صوفی نور محمد نے علاج شرور کیا حضرت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال (رحمتہ اللہ علیہ ) اور ان کے والد شیخ صوفی نورمحمد نے دو تین دن وہاں قیام کیا اور جب وہ شخص مکمل صحتیاب ہوگیا اور آپ دونوں کو تسلی ہوگئی تو اپ لوگوں نے وہاں سے جانے کی اجازت طلب کی قافلے کے لوگ اور ان کے امیر بہت خوش ہوئے اور شکریہ ادا کرتے ہوئے آپ کو رخصت کیا اور علامہ ڈاکٹر محمد اقبال (علیہ رحمتہ ) اپنے والد شیخ صوفی نورمحمد کے ساتھ واپس گھر کی طرف روانہ ہوگئے اس سارے معاملے نے حضرت علامہ محمد اقبال (علیہ رحمتہ ) پر برا اثر ڈالا اور آپ (علیہ رحمتہ ) کو اپنے والد کے متعلق پتا چلا کہ وہ اللہ تبارک و تعالی کے کتنے نزدیک ہیں اور اپ کتنے پکے عاشق رسول ہیں اپنے والد گرامی کی یہ کرامات دیکھنےکے بعد آپ (علیہ رحمتہ ) کی زندگی میں یکسر تبدیلی آگئی اور وہ تبدیلی آج ہمیں ان کی شاعری میں صاف دکھائی دیتی ہے ۔

میرے معزز اور محترم پڑھنے والوں میں کوشس کروں گا کہ گاہے بگاہےحضرت علامہ ڈکٹر محمد اقبال (رحمتہ اللہ علیہ ) زندگی کے متعلق وہ باتیں جن کا تعلق ان کے صوفیانہ اور مذہبی زندگی سے ہیں ان کے بارے میں وہ باتیں اور واقعات آپ تک پہنچائوں جن کے ذریعے آپ کو اور مجھے حضرت (علیہ رحمتہ ) کو سمجھنے میں مدد ملے اور ان کی باتوں پر عمل کرکے ہم بھی اپنی زندگی میں تبدیلی لا سکیں ۔
اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ میرا لکھنا اور آپ لوگوں کا پڑھنا اپنی بارگاہ میں قبول ومنظور فرمائے آمین
 

محمد یوسف راہی
About the Author: محمد یوسف راہی Read More Articles by محمد یوسف راہی: 166 Articles with 133601 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.