گبر سنگھ کا پاکستان سے کیا تعلق تھا، امجد خان کی زندگی کا وہ لمحہ جس نے انہیں راتوں رات کامیاب بنا ڈالا

image
 
شعلہ فلم کا شمار برصغیر کی ان فلموں میں ہوتا ہے جس کو نہ صرف ہر انسان نے دیکھ رکھا ہے بلکہ کسی نہ کسی حوالے سے اس کے کرداروں سے بھی آشنائی رکھتا ہے- ان ہی کرداروں میں ایک کردار گبر سنگھ کا بھی تھا جو کہ ایک نئے آرٹسٹ امجد خان نے اس کمال کے ساتھ ادا کیا تھا کہ تاریخ رقم کر دی تھی-
 
گبر سنگھ کے کچھ ڈائیلاگ آج بھی عوام کی زبان پر ہیں جس میں سے ایک ڈائیلاگ کتنے آدمی تھے یا یہاں سے پچاس پچاس کوس دور گاؤں میں، جب بچہ رات کو روتا ہے تو ماں کہتی ہے بیٹا سو جا، سو جا نہیں تو گبر سنگھ آجائے گا یا پھر تیرا کیا ہوگا کالیا -
 
یہ سب ڈائیلاگ اس فلم کی شہرت میں بہت اہم رہے جن کی ادائیگی امجد خان نے انتہائی منفرد انداز میں کی-
 
image
 
امجد خان کی زندگی کے کچھ اہم پل
تعلیم یافتہ انسان
امجد خان جو فلم انڈسٹری میں ایک ولن کے طور پر پہچانے جاتے ہیں ان کی حقیقی زندگی ان کے آن اسکرین کرداروں سے یکسر مختلف ہے- امجد خان پاکستان کے شہر پشاور میں 1940 میں پیدا ہوئے اور ایک ہونہار طالب علم کے طور پر انہوں نے اپنی تعلیم مکمل کی-
 
اور انہوں نے فلسفے میں بمبئی یونیورسٹی سے ماسٹرز تک تعلیم حاصل کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے فلم انڈسٹری میں قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا-
 
بچپن کی محبت
تعلیم کے حصول کے دوران ہی امجد خان کو اپنی پڑوسن شہلا خان کے ساتھ اس وقت محبت ہو گئی جب کہ شہلا خان صرف 14 سال کی تھیں اور امجد خان کالج میں پڑھ رہے تھے-
 
اس دوران اپنے والدین کو زور دے کر انہوں نے شہلا کا ہاتھ مانگنے کے لیے ان کو رشتہ بھی بھیجا تھا جس کو شہلا کے والدین نے امجد کی کم عمری کے سبب ٹھکرا دیا تھا- مگر دھن کے پکے امجد خان نے سال 1972 میں تعلیم مکمل کر کے شہلا ہی سے شادی کر کے دم لیا -اس دوران شہلا کے دوسرے شہر جانے کے باوجود امجد خان خطوں کے ذریعے شہلا کے ساتھ جڑے رہے-
 
پہلے بیٹے کی پیدائش
امجد خان اور شہلا خان کے گھر جب پہلے بیٹے شاداب خان کی پیدائش ہوئی تو یہ وہ وقت تھا جب کہ امجد خان ایکٹنگ کے شعبے میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے- یہاں تک کہ ان کے پاس ہسپتال کا بل ادا کرنے کے بھی پیسے نہ تھے-
 
image
 
ہسپتال کا بل 400 روپے بنا تھا اور جس کی ادائیگی کے بغیر امجد خان ماں اور بچے کو ہسپتال سے نہیں لے جا سکتے تھے- اس وقت میں جی پی سپی نے امجد خان کو فلم شعلے میں نہ صرف کاسٹ کیا بلکہ ان کے ہسپتال کا بل بھر کر ان کی بیوی اور بچے کو بھی گھر لے کر آئے-
 
زندگی کا سب سے بڑا لمحہ
امجد خان اپنے بڑے بیٹے شاداب خان کی پیدائش کو اپنی زندگی کا سب سے اہم لمحہ قرار دیتے ہیں جس کی پیدائش والے دن ہی انہوں نے فلم شعلہ سائن کی اور اس کے بعد ان کے لیے کامیابی کے سفر کا آغاز ہو گیا اور اس کے بعد انہوں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہ دیکھا-
 
وہ ایک ایک دن میں کئی کئی فلموں کی شوٹنگ اور مختلف نوعیت کے کردار ادا کرتے تھے مگر کبھی بھی ان کا ایک کردار دوسرے کردار سے ملتا جلتا نہ ہوتا تھا اور یہی ان کی کامیابی کا سب سے بڑا سبب تھا-
 
بے وقت موت
امجد خان کا انتقال 1992 میں اچانک دل کا دورہ پڑنے سے ہوا ان کی موت کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران 1976 میں ان کا سامنا ایک بدترین ایکسیڈنٹ سے ہوا جس کے بعد علاج کے لیے کھائی جانے والی ادویات کے سبب ان کا وزن بہت تیزی سے بڑھنے لگا- جس کی وجہ سے وہ دل کے عارضے میں مبتلا ہو گئے تھے اور اچانک پڑنے والے دل کے دورے کے سبب جانبر نہ ہو سکے-
 
image
 
اب ان کا بیٹا شاداب خان فلموں میں اپنی قسمت آزما رہا ہے مگر اب تک اس کے حصے میں وہ کامیابی نہ آسکی جو اس کے والد کے نصیب میں تھی-
YOU MAY ALSO LIKE: