شمسی یا قمری سال نو کی مبارکباد دینا کیسا ہے ؟

سال نو شمسی ہا قمری اس کی مبارکباد دینے کا نہ تو شرعی حکم ہے اور نہ اس کی قطعی ممانعت ہے، یہ ایک مباح عمل ہے
اور اللہ وہی ہے جس نے سورج کو سراپا روشنی بنایا، اورچاند کو سراپا نور، اور اس کے (سفر) کے لیے منزلیں مقرر کر دیں، تاکہ تم برسوں کی گنتی اور (مہینوں کا) حساب معلوم کر سکو۔،،(سورہ یونس 5)

قمری تقویم۔ زمین کے گرد چاند کا ایک چکر ایک مہینہ اور بارہ چکروں ایک قمری سال کہتے ہیں جسے ہم یجری یا اسلامی سال کہتے ہیں اور شمسی تقویم۔ زمین سورج کے گرد اپنا ایک چکر 365دن اور تقریباً 6گھنٹوں کی مدت پورا کرتی ہے ۔اس مدت کو ایک شمسی سال کہا جاتا ہے ،جسے میلادی یا عیسوی سال بھی کہا جاتا ہے۔

مسلمانوں نے قمری تقویم کو اس لیے اختیار کیا کہ اسے برتری حاصل ہے اور احکام شرعیہ میں قمری مہینوں کا اعتبار ہے جیسے روزہ،حج،زکواۃ وغیرہ ۔

لیکن اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ کہ شمسی حساب ناجائز ہے یا حرام ہے ۔بلکہ ہر شخص کو اختیار ہے کہ وہ اپنے کاروبار ،تجارت وغیرہ کو قمری حساب سے کرے یا شمسی سے ۔مگر نماز ،روزہ حج،زکواۃ،عدت وغیرہ میں بہر صورت قمری حساب ہی رکھنا ہوگا ۔

مگر اس کے ساتھ پانچ نمازوں کے اوقات یا رمضان میں سحری و افطاری کے اوقات سورج کے حساب پر ہی موقوف ہیں۔

مبارکباد کے معنی۔ دعائیہ کلمہ ۔خدا برکت دے ، برکت نصیب ہو ، نیک اور سعید ہو ، ساز گار آئے ۔

اس لیے سال شمسی ہو یا قمری۔اس کے آغاز پر ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہوئے خیر و برکت کی دعا دینے اور نیک تمناؤں کا اظہار کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہيں، خاص طور پر جب اس کا مقصد محبت و الفت کا تعلق قائم کرنا اور خوشدلی کے ساتھ پیش آنا ہو۔ نئے سال کی مبارکباد دینے والا اس بات پر خوش ہوتا ہے کہ اللہ نے ہمیں زندگی کا ایک اور سال بھی دکھا دیا ہے، جس میں ہمیں توبہ و استغفار اور نیک عمل کمانے کا مزید موقع میسر آسکتا ہے۔ یہ مبارکباد خوشی اور اللہ تعالیٰ کے شکر کا اظہار ہے۔ یہ نہ تو شرعی حکم ہے اور نہ اس کی قطعی ممانعت ہے، یہ ایک مباح عمل ہے۔
 
ikramulhaq chauhdryاکرام الحق چوہدری
About the Author: ikramulhaq chauhdryاکرام الحق چوہدری Read More Articles by ikramulhaq chauhdryاکرام الحق چوہدری: 20 Articles with 50735 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.