کیا ہم محب وطن پاکستانی ہیں؟

(Hussain Azeem, Karachi)

یہ ایک ایسا سوال ہے جو ہر پاکستانی کو خود سے کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہم باآسانی یہ تو کہتے ہیں کہ پاکستان ہماری جان ہے یا پاکستان کے لیے ہماری جان بھی قربان ہے۔ لیکن کیا واقعی ایسا ہے ؟ کیا محب وطن ہونے کے لیے یہ کہنا کافی ہے ؟ کیا 14 اگست کو جھنڈا لہرانا اور نغمے پڑھنا کافی ہے ؟ نہیں، یہ کافی نہیں ۔ ہم پاکستان کے موجودہ حالات کا ذمہ دار حکمرانوں کو کہتے ہیں لیکن کبھی یہ سوچا ہے کہ ان حالات کے ہم خود کتنے ذمہ دار ہے. ہم یہ تو شکوہ کرتے ہیں کہ پاکستان سے ہمیں کچھ نہیں ملا لیکن ایک مرتبہ یہ سوچے کہ ہم نے پاکستان کے لیے کیا کیا ہے ؟ ہم مثال تو چین اور جاپان کی ترقی کی دیتے ہیں لیکن ہم خود کتنا اس ملک کے قانون پر عمل کرتے ہیں؟ رشوت لینے والے کو غلط تو کہتے ہیں لیکن جب ہمیں ٹریفک پولیس اہلکار روکتے ہیں تو ہم چالان سے بچنے کے لیے رشوت دے دیتے ہیں۔ اپنے منافعے کے لیے اپنے دوسرے پاکستانی بھائیوں کا نقصان کر دیتے ہیں ۔ ناپ تول میں کمی کرتے ہیں ۔ غیر میعاری سامان کی فروخت کر کے دوسروں کا نقصان کروا دیتے ہیں ۔ پھر شکوہ پاکستان سے اور حکمرانوں سے ہی کیوں ؟ ہم ہر دفع یہ کیوں کہتے ملتے ہیں کہ پاکستان اب رہنے کے قابل نہیں۔ سوال یہ ہے کہ پاکستان اگر رہنے کے قابل نہیں رہا تو اس پاک وطن کو یہاں تک لایا کون؟ اس ملک کو بچانا تو ہمارا بھی فرض ہے جتنا یہ ملک حکمرانوں کا ہے اتنا ہی آپ کا اور میرا بھی۔ اب ہم جب اگلی دفع اپنے آپ کو محب وطن پاکستانی کہے تو یہ سوال خود سے پوچھے ضرور کہ ہم نے پاکستان کے لیے کیا کیا ہے؟ کیونکہ ہماری کی گئی "محب وطن" کی تشریح غلط ہے۔
 
Hussain Azeem
About the Author: Hussain Azeem Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.