|
|
انڈین سُپر سٹار شاہ رخ خان 25 جنوری کو ریلیز ہونے والی
اپنی فلم پٹھان کے سبب ان دنوں سوشل میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں۔ |
|
کبھی فلم کے ٹیزر کے ٹرینڈ ہونے کے سبب تو کبھی
فلم کے گانے ’بے شرم رنگ‘ میں ان کے ساتھ نظر آنے والی اداکارہ دیپیکا
پادوکون کے لباس کی وجہ سے۔ |
|
ایسا تقریباً چار برس بعد ہو رہا ہے جب شاہ رخ خان
کی کوئی فلم سینیما ہال میں ریلیز ہو رہی ہے۔ ایسے میں شاہ رخ اپنے مداحوں
سے مخاطب ہونے کا کوئی موقع جانے نہیں دے رہے۔ |
|
شاہ رخ نے ٹوئٹر پر اپنے مداحوں کے کچھ سوالات کے جواب دیے۔ جواب
دینے سے پہلے ہی انہوں نے کہہ دیا تھا کہ ان سے مزاحیہ جوابات کی توقع
رکھیں۔ |
|
ان کی آمدنی اور خاندانی نام کے بارے میں کیے جانے والے سوالات پر ان
کے جواب کے علاوہ ہم آپ کو یہ بھی بتائیں گے کہ شاہ رخ نے اپنے بارے میں
پٹھان ہونے سے متعلق کیا بات کہی تھی اور پہلی بار کب انہوں نے اپنی محنت
کی کمائی کا مزہ چکھا تھا۔ |
|
|
|
’نام میں خان کیوں لگاتے
ہیں؟‘ |
شاہ رخ خان نے ٹوئٹر پر #AskSRK ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹ کر
کے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ ان سے ٹوئٹر کے ذریعے بات کریں گے۔ |
|
شاہ رخ سے جب جنوبی انڈیا کے سُپر سٹار رجنی کانت کے
بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ’باس مین۔‘ |
|
ایک ٹوئٹر صارف نے شاہ رخ خان سے مذاق میں کہا ’سر
آپ سے جواب پانے کے لیے دو شادیاں کر لیں، دو بیویاں حاملہ ہیں، اب تو جواب
دے دیں۔‘ |
|
شاہ رخ نے جواب میں لکھا ’اب تو بیٹا بیویاں ہی
جواب دیں گی تجھے۔‘ |
|
درشن شاہ نام کے ایک شخص نے شاہ رخ خان سے کرکٹر
ریشبھ پنتھ کی صحت کی بات کرتے ہوئے دعا مانگی۔ جواب میں شاہ رخ نے کہا
’انشاء اللہ، ریشبھ پنت بہت جلد ٹھیک ہوں گے، وہ جنگجو ہیں۔‘ |
|
ایک صارف نے لکھا ’پٹھان فلم ابھی سے ہی برح طرح
ناکام لگ رہی ہے۔‘ |
|
اس پر شاہ رخ نے کہا ’بیٹا بڑوں سے ایسے بات نہیں کرتے۔‘ |
|
امان احمد نے شاہ رخ خان سے سوال کیا ’ایک دن میں کتنا
کما لیتے ہو؟‘ |
|
شاہ رخ نے جواب دیا ’پیار بے شمار کماتا ہوں۔ ہر روز۔‘ |
|
پریانشو گپتا نے کہا ’ریتک آج کل اپنی باڈی دکھا
رہے ہیں۔ آپ کو ٹکر دے رہے ہیں۔ آپ کیا کہیں گے؟‘ |
|
اس پر انہوں نے جواب دیا ’ریتک خود مجھے متاثر کرتے ہیں۔‘ |
|
ساحل نے پوچھا ’سر، پیار ایک بار ہوتا ہے، شادی
ایک بار ہوتی ہے، لیکن امتحان بار بار کیوں ہوتے ہیں؟‘ |
|
جواب میں شاہ رخ نے کہا ’جن چیزوں میں مزہ نہیں آتا وہ
بار بار ہوتی ہیں۔ یہی زندگی ہے برو۔‘ |
|
عرفان نام کے ایک صارف نے پوچھا ’فلم پٹھان میں سلمان
خان کی اینٹری کب ہوگی؟‘ |
|
شاہ رخ نے جواب دیا ’پٹھان انٹریکٹیو فلم ہے۔ آپ کو فلم
میں جہاں بھی بھائی کی ضرورت لگے، ٹکٹ کے پیچھے کیو آر کوڈ کو سکین کر
لیجیے گا، وہ فلم میں آ جائیں گے۔‘ |
|
ایسے میں ایک صارف نے لکھا ’خان صاحب، آپ کا خاندانی پس
منطر تو کشمیری ہے نا؟ پھر آپ اپنے نام کے ساتھ خان کیوں لگاتے ہیں؟‘ |
|
شاہ رخ نے جواب دیا ’پوری دنیا ہی میرا خاندان ہے۔ فیملی
کے نام سے نام نہیں ہوتا۔ کام سے ہوتا ہے۔ چھوٹی باتوں میں مت پڑو پلیز۔‘ |
|
|
|
شاہ رخ کے خاندان کا
تعلق کہاں سے ہے؟ |
شاہ رخ خان کی پیدائش دو نومبر 1965 کو تاج محمد خان اور
لطیف فاطمہ کے گھر ہوئی تھی۔ لیکن ابتدائی پانچ برسوں تک ان کی نانی نے
پہلے مینگلور اور پھر بینگلور میں ان کی پرورش کی۔ |
|
شاہ رخ کی والدہ کا تعلق حیدر آباد سے، والد کا پشاور
اور دادی کا تعلق کشمیر سے تھا۔ شاہ رخ 1978-79 کے دوران پشاور گئے بھی تھے۔ |
|
بی بی سی کو دیے انٹرویو میں پاکستان میں مقیم ان کی کزن
نور جہاں نے بتایا تھا کہ شاہ رخ پاکستان آ کر بہت خوش تھے کیوں کہ یہ پہلا
موقع تھا جب وہ اپنے والد کے خاندان سے مل رہے تھے۔ انڈیا میں ان کے والدہ
کے رشتہ دار رہتے ہیں۔ |
|
|
|
کئی برس قبل انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایک کرکٹ میچ
کے موقع پر شاہ رخ خان نے کہا تھا ’میرے والد پشاور سے تھے۔ میں بھی پٹھان
ہوں۔ لگتا نہیں ہوں کیونکہ طبیعت ناساز رہتی ہے۔ لیکن میں بھی پٹھان ہوں۔
میرا قد تھوڑا کم ہے۔ یہ بات میں کوئی نیا تنازع پیدا کرنے کے لیے نہیں کر
رہا، لیکن جب آپ لوگ (پاکستانی کرکٹرز) جیتتے ہیں تو لگتا ہے کہ میرے والد
کی سائڈ جیت گئی اور جب انڈیا کی جیت ہوتی ہے تو لگتا ہے کہ چلو امی کی
سائڈ جیت گئی۔‘ |
|
شاہ رخ جب 15 برس کے تھے جب کینسر سے ان کے والد کا
انتقال ہو گیا تھا۔ شاہ رخ خان غربت سے ڈرتے تھے کیونکہ ان کے والدین
انتقال کے وقت قرض دار تھے- شاہ رخ کے والد وکیل تھے جنہوں نے جنگ آزادی
میں بھی حصہ لیا تھا۔ 14-15 برس کی عمر میں وہ آزادی کی تحریک کے دوران جیل
گئے تھے۔ |
|
بعد میں وہ مولانا ابو الکلام آزاد کے خلاف انتخابات میں
بھی کھڑے ہوئے، لیکن ہار گئے۔ انہوں نے کئی بار کاروبار کرنے کی کوشش کی،
لیکن ناکام رہے۔ |
|
|
|
شاہ رخ خان کی پہلی
آمدنی |
شاہ رخ خان کا انڈیا کے نیشنل سکول آف ڈرامہ کے ساتھ
قریبی رشتہ رہا ہے۔ |
|
ان کے والد 1974 تک نیشنل سکول آف ڈرامہ میں کینٹین
چلاتے تھے۔ ان دنوں شاہ رخ اپنے والد کے ساتھ وہاں جایا کرتے تھے۔ وہاں
انہوں نے روہینی ہٹنگڑی، سوریکھا سیکری، رگھوویر یادو، راج ببر جیسے
اداکاروں کو دیکھا۔ وہ تھیئیٹر کے گرو سمجھے جانے والے ڈرامہ ٹیچر اور
نیشنل سکول آف ڈرامہ کے ڈائریکٹر ابراہیم القاضی کے ساتھ وقت گزارتے۔ اسی
دوران انہیں ’سورج کا ساتواں گھوڑا‘ جیسے کئی دلچسپ ڈرامے بھی دیکھنے کو
ملے۔ اس طرح اداکاری کی دنیا سے ان کا لگاؤ پیدا ہوا۔ |
|
دلی میں پلے بڑھے شاہ رخ خان سینٹ کولمبس سکول میں تعلیم
حاصل کر ر ہے تھے۔ اس دوران وہ کھیل کود میں بھی خاصی دلچسپی لیتے تھے۔ بعد
میں انھوں نے ہنس راج کالج سے اکنامکس میں بی اے کی تعلیم حاصل کی اور
جامعہ ملیہ اسلامیہ کالج میں ماس کمیونیکیشن کی تعلیم کے لیے داخلہ لیا۔
لیکن وہ اس کورس کو مکمل نہیں کر سکے۔ |
|
بیری جان کے ڈرامے، دل دریہ اور فوجی جیسے سیریئلز
کے راستے شاہ رخ خان نے اداکاری کی دنیا کا رخ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے انڈین
فلموں کے ذریعے جو شہرت اور مقام حاصل کیا، وہ دنیا جانتی ہے۔ شاہ رخ خان نے
غزل گلوکار پنکج اداس کے ایک کانسرٹ میں پہلی بار پیسے کمائے۔ اس وقت انہیں
پچاس روپے ملے تھے۔ |
|
فوربس میگزین کے مطابق شاہ رخ خان نے 2019 میں
تقریبا 124 کروڑ رپیے کمائے تھے۔ |
|
Partner Content: BBC Urdu |