شیطان کے پجاریوں کے عقل سے عاری سوالات

آج کل فیس بک کے ایک گروپ میں ہوں جہاں ملحد،دین بیزار، اور منا۔فق قسم کے نام کے مسلمان اور مشر۔ک اور مجو۔سی اور کا۔فر ہر قسم کے لوگ جو دل میں آے سوال کے نام پر، دین اسلام کے خلاف بات کرتے ہیں۔ اور سادہ مسلمانوں کے دل میں شک پیدا کرکے ان کے ایمان کو خراب کرنے میں لگے ہوے ہیں۔ تو کچھ اہل علم اور دین کی فکر رکھنے والے بھی ہر جگہ ہونا ضروری ہیں جو کم سے کم ان کے سوالوں کے معقول جواب دیں تاکہ اگر کسی کے دل میں شک پیدا ہوگیا ہو تو وہ اپنا ایمان ہی بچالے۔۔۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے تو بہت ہی پہلے فرمادیا تھا کہ ایسا وقت و دور آئیگا کہ آدمی صبح کو مسلمان ہوگاشام کو کافر۔۔۔ اور وہ اپنے دین کو تھوڑی سی دنیا کے بدلے بیچ دیگا۔۔۔

مجھے تو لگتا ہے یہ دین پر اعتراضات کرنے والے ،دین کا مذاق اڑانے والے،شیطا۔ن کے لیے کام کرتے ہیں اور کہیں نہ کہیں ان کا شیطا۔نی تنظیموں اور شیطا۔ن کے دوستوں سے تعلق ہے اور یہ ان سے پیسے لیکر یہ کام کرتے ہیں۔۔۔

اب سوال اس قسم کے ہوتے ہیں کہ اللہ مادہ ہے یا نور؟

مطلب اللہ کو بنا ہوا سمجھتے ہیں۔۔۔ اللہ مخلوق نہیں۔بلکہ خالق ہے بنانے والا ہے۔۔۔اس کے لیے مخلوق والا سوال کرنا ہی غلط ہے۔

اور کچھ کہتے ہیں جب ہر چیز خود بخود نہیں ہے اور اللہ خود بخود کیسے ہے؟؟؟ پھر وہی بچوں والا سوال ؟ یہ سوال مخلوق کے بارے میں ہے۔۔۔خالق کے بارے میں مخلوق والے سوال کرنا غلط ہے۔۔۔ خالق شروع سے ہے ہمیشہ رہیگا۔ سب کچھ اسی نے بنایا۔ اور اسے بنانے کے لیے بھی کسی چیز کی ضرورت نہیں۔۔۔ وہ ہر چیز کو شروع میں بغیر کسے مادے کے بنانے پر قادر ہے۔۔۔ اور اس جیسا کوئی نہیں۔۔۔ اس لیے اس کی مثال بھی نہیں دی جاسکتی۔۔۔

نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم اللہ کے آخری نبی نے یہ بات بھی بتادی تھی کہ ایسے لوگ آئیں گے کہ شیطا۔ن وسوسے ڈال کر ان کو غلط سوالات دل میں ڈالے گا۔۔۔
سنن ابوداؤد
کتاب: سنت کا بیان
باب: جہمیہ کا بیان
حدیث نمبر: 4721

ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: لوگ ایک دوسرے سے برابر سوال کرتے رہیں گے یہاں تک کہ یہ کہا جائے گا، اللہ نے تمام مخلوقات کو پیدا کیا تو اللہ کو کس نے پیدا کیا؟ لہٰذا تم میں سے کسی کو اس سلسلے میں اگر کوئی شبہ گزرے تو وہ یوں کہے: میں اللہ پر ایمان لایا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/بدء الخلق ١١ (٣٢٧٦)، صحیح مسلم/الإیمان ٦٠ (١٣٤)، سنن النسائی/ الیوم واللیلة (٦٦٢)، (تحفة الأشراف: ١٤١٦٠)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٢/٣٣١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اگر آدمی کو کوئی اس طرح کا شیطانی وسوسہ لاحق ہو تو اس کو دور کرنے اور ذہن سے جھٹکنے کی پوری کوشش کرے اور یوں کہے: میں اللہ پر ایمان لا چکا ہوں، صحیحین کی روایت میں ہے: میں اللہ و رسول پر ایمان لا چکا ہوں۔
کیوں یہ سوال ہی غلط ہے۔۔۔ اب جتنا اس کے جواب کے لیے غور و فکر کرو گے اتناہی گمراہ ہوجاو گے اس لیے اس کا بہترین حل ایمان کی پختگی ہے۔

اور ایک کہتا ہے کہ دنیا میں اتنے مذہب ہیں ان میں سے صرف کوئی ایک ہی سچاہے۔۔۔تو اسلام کے سچا دین ہونے کے چانس اتنے کم ہیں؟ قرآن جو اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب اور اللہ کا کلام ہے اور جس کی حفاظت کا اللہ نے خود زمہ لیا ہے۔۔۔ قرآن کہتا تمام نبیوں کا دین ایک ہی ہے۔۔۔ باقی یہ سب کچھ جو ہے یہ شیطا۔ن نے انہیں گمراہ کردیا ہے۔۔۔اس لیے اتنے مذاہب بن گئے۔۔۔ لیکن ان کی وجہ سے اسلام کی اہمیت کم نہیں ہوسکتی۔۔۔سچ سچ ہوتا ہے اور جھوٹ جھوٹ ہوتا ہے۔۔۔

کچھ لوگ کہتے ہیں کہ گلیکسیز کسی نا معلوم سمت میں تیز رفتاری سے سفر کررہی ہیں۔۔۔ تو خود بخود مادہ میں جان نہیں ہوتی یہ ان کی حرکت کہاں سے آئی؟؟؟ کون ان کو چلا رہا ہے؟ وہی اللہ ہے۔۔۔
کچھ لوگ انرجی کو خدا سمجھ رہی ہیں۔۔۔ انرجی خود مادہ کے حرکت سے پیدا ہوتی ہے انرجی مادہ کے بغیر نہیں رہ سکتی خود اس کو مادہ کی ضرورت ہے۔اور وہ مادہ کی محسن ہے۔۔۔ اور مادہ بھی مخلوق ہے۔۔۔ مادہ سے پیدا ہونے والی انرجی بھی مخلوق وہ کیسے خدا ہوسکتی ہے۔۔۔
اللہ کو کسی کی ضرورت نہیں، نہ کسی کا محتاج اور نہ ہی کسی کا پابند،
اللہ وہ ہے جو شروع سے ہے۔۔۔ کسی بھی چیز سے بنا یا پیدا نہیں ہوا۔بلکہ تمام چیزیں اسی نے پیدا کی ہیں۔۔۔

پہلی بات قرآن اللہ کا سچا کلام ہے! اگر اس کو نہیں مانتے تو قیامت تک کے لیے قرآن کا کھلا چیلنچ ہے۔۔۔کہ اس جیسی ایک سورت بنا کر دکھادیں۔۔۔!!!

اور بے وقوفوں کو اتنی بھی اپنی سمجھ نہیں کہ ماچس کی خود بخود نہیں بنتی یہ اتنا بڑا نظام بغیر کسی بنانے والے کے کیسے بن سکتا ہے؟

بے چاروں کو اتنی بھی عقل نہیں کہ کوئی بے جان چیز خود بخود حرکت نہیں کرتی تو یہ چاند سورج، سیارے کیسے حرکت کررہے ہیں؟ کوئی ہے جو انہیں چلا رہا ہے!!! بے چاروں کو اتنا بھی پتہ نہیں کہ کوئی چیز بھی بغیر سہارے کے اوپر کھڑی نہیں ہوسکتی، اتنا بڑا آسمان پھر اس میں چاند سورج ،ستارے سیارے کیسے اوپر معلق ہیں۔۔۔ آسمان کے ستون دکھا دیں یا کوئی روکنے والا دکھادیں؟ اس کو اللہ ہی نے روکا ہوا ہے۔۔۔

خلاصہ یہ کہ یہ بے وقوف، بے عقل لوگ یہ تو کہتے ہیں کہ یہ سب کچھ بنا ہوا ہے۔۔۔ تو یہ عقل کے خلاف کے خلاف ہے کہ بنی ہوئی ہر طرف چیزیں تو ہوں لیکن بنانے والا کوئی نہ ہو؟

اور یا پھر ان کے سوالات اللہ کی طاقت و قدرت کا انکار کرتے ہیں اس کے لیے آسمان کو دیکھ لیں۔۔۔
یا پھر نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم اور قرآن کا انکار کرتے ہیں۔۔۔ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کا معجزہ قرآن ہے۔۔۔ اور قرآن کا کھلم کھلا،سر عال، علی الاعلان، ببانگ دھل، یہ اعلان کہ کہ اگر تم شک میں ہو تو اس چیز کوئی سورت بنا کر دکھا دو! اور پھر بالکل اٹل اور یقینی اور دوٹوک ،ڈنگے کی چوٹ پر بتادیا کہ ہر گز یہ نہیں کرسکیں گے۔۔۔ بس یہی قرآن کی صداقت، نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے سچے اور آخری نبی ہونے، اور اللہ کے خالق،مالک رازق، قادر،اور عالم الغیب ہونے کی دلیل ہے۔۔۔

 

Azizurrehman Madni
About the Author: Azizurrehman Madni Read More Articles by Azizurrehman Madni: 2 Articles with 1224 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.