2022 کی آخری شام

حافظ عثمان علی معاویہ
تکمیل خودی کے لئے علامہ اقبال کی شاعری بنیادی حیثیت رکھتی ہے، تصور خودی کو اقبال کے فلسفہ حیات و کائنات میں مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ اگر خودی کے تصور کو سمجھ لیا جا? تو اقبال کی شاعری کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے۔

گزشتہ شب لاہور میں علامہ اقبال یوتھ سبمٹ، پاکستان رائٹرز فورم اور میڈیکوز لرننگ ایسوسی ایشن کے اشتراک سے الحمراء ہال مال روڈ لاہور میں علامہ اقبال یوتھ سیمینار اور مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا. جس میں نوجوانوں کی ایک کثیرتعداد نے شرکت کی۔ علمی و ادبی شخصیات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی تاکہ نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ تمام مہمانوں کا پھولوں کے گلدستے سے استقبال کیا گیا۔ پروگرام دو حصوں پر مشتمل تھا پہلے حصے میں علامہ اقبال یوتھ لیڈر شپ سبمٹ اور میڈیکوز لرننگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر طیب، ملک سیف اﷲ نتھوکے کھوکھر(الولید ریسٹورینٹ والے) ڈاکٹر مقدس آنر آف ڈسکاؤنٹ شاپ شہزاد صاحب اور DMP ممبران نے علامہ اقبال کے فلسفہ خودی پر روشنی ڈالی۔ اور چیئرمین میڈیکوز لرننگ ایسوسی ایشن ڈاکٹر محمد طیب نے علامہ اقبال لیڈر شپ سبمٹ پینل میں اپنے خطاب میں کہا کہ آئندہ ہم اپنی زندگیوں کو علامہ اقبال کے فلسفہ خودی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ خودی کا تصور اقبال کی شاعری کا بنیادی تصور ہے جس کے بغیر ہم اقبال کی شاعری کا تصور بھی نہیں کرسکتے یہ اقبال کے فلسفہ حیات کی بنیادی اینٹ ہے خودی کا لفظ اقبال نے غرور کے معنی میں استعمال نہیں کیا بلکہ اس کا مفہوم احساس نفس یا اپنی ذات کا تعین ہے یہ ایک ایسی چیز ہے جو احادیث میں بھی موجود ہے:''یعنی جس نے اپنے نفس کو پہچان لیا اس نے اپنے رب کو پہچان لیا''۔

پروگرام کے دوسرے حصے کا اہتمام'' پاکستان رائٹرز فورم '' کے بانی و صدرراقم الحروف (حافظ عثمان علی معاویہ)نے کیا نامور شعراء کرام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تلاوتِ قرآنِ پاک اور نعت رسول مقبول کے بعد مشاعرے کا آغاز ہوا مشاعرے کی صدارت نامور شاعر جناب احتشام حسن نے کی مشاعرہ کی نظامت کے فرائض نبیلہ اکبر نے ادا کیے۔ مہمانانِ خصوصی میں شامل پروفیسر مسز فاخرہ شجاع، سینئر صحافی رانا سعید یوسف، پاکستان میڈیا رائٹرز کلب کے چیئرمین افتخار خان، شاعرہ شاہین اشرف علی، شاعرہ عنبرین خان، سرگودھا سے شاعرہ اور ایڈوکیٹ سعدیہ ہما شیخ اور شاعرہ تسنیم کوثر صاحبہ تھیں۔

پروگرام چونکہ علامہ اقبال کے شاہینوں کے لیے تھا لہٰذا مشاعرہ کا آغاز بھی گجرانوالہ سے تشریف لائے ہوئے نوجوان شاعر میر امر حاذق کے کلام سے کیا گیا بہترین کلام سنا کر خوب داد سمیٹی اس کے بعد جیسے جیسے نوجوان شعراء کلام سناتے رہے تو ہال واااااااہ واہ سامعین کی آوازوں سے گونج اٹھا نوجوان شاعروں میں پروفیسر علی عباس نے خوبصورت کلام پیش کیا پھر احمد عمیر، غزالہ حسن اور احمد داس نے کلام سنا کر حاضرین محفل سے داد وصول کی۔اسکے بعد نوجوان شاعر اسلوب انٹرنیشنل بحریہ ٹاؤن کے روحِ رواں اکمل حنیف صاحب نے اپنا کلام پیش کیا اور بھرپور داد وصول کی۔ اوکاڑہ سے اتنے سرد موسم میں ایڈوکیٹ سید اعجاز گیلانی اپنے دوست عدیل صاحب کے ساتھ تشریف لائے۔ سید اعجاز گیلانی خوبصورت لب و لہجہ کے شاعر ہیں انھوں نے اپنا کلام پیش کیا اور حاضرین سے داد تحسین وصول کی۔ اس کے بعد شاعرہ و مصنفہ فریدہ خانم، صفیہ ملک صابری اقبال شناس، سید ضیاء حسین صاحب نے اپنا کلام سنایا۔ سید ذوالقرنین زیدی نے اپنا کلام ترنم سے سنایا۔ پھر شاہدرہ سے نوجوان نسل کے شاعر نعمان جوزف نے کلام پڑھا۔ پھر صحافی و سینئر میگزین ایڈیٹر نوائے وقت غلام زہرا نے اپنا کلام پیش کیا۔پھر آتے ہیں سٹیج پر براجمان ہستیاں مشاعرے کے مہمان خصوصی کی طرف سب سے پہلے شاہین اشرف علی کویتی بلبل جو اپنے مخصوص انداز کے پوشاک پہنے ہوئے تھیں پرجوش انداز میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی اور اپنا کلام پیش کیا پھر عنبرین خان صاحبہ منفرد لب و لہجہ کی شاعرہ نے کلام پیش کیا پھر ایڈووکیٹ سعدیہ ہما شیخ نے پرجوش انداز میں کلام پیش کیا۔پھر رانا سعید یوسف صاحب، افتخار خان صاحب نے اظہارِ خیال کیا۔ پھر تسنیم کوثر صاحبہ نے،اس کے بعد مشاعرے کی صدارت کرنے والے نامور شاعر جناب احتشام حسن نے اپنا خوبصورت کلام سنا کر محفل میں ایک سماں باندھ دیا پھر پروفیسر مسز فاخرہ شجاع صاحبہ جو استاد، ماہر تعلیم اور شاعرہ ہیں نے اختتامی لمحات میں اپنا کلام سنانے کے بعد تمام حاضرین محفل کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد ہال میں موجود علمی و ادبی شخصیات نے اپنی کتب ایک دوسرے کو تحفتاً دیں۔ نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے پیشِ نظر پاکستان رائٹرز فورم کی طرف سے سینئر شعراء کرام کی کتابیں نوجوان شعراء کو دی گئیں۔ مہمان اعزاز میں شامل مصنفہ عطرت بتول، مصنف و کالم نگار شہزاد اسلم راجہ، جناب ضماد گریوال مختلف ادبی تنظیموں کے عہدیدار، طاہر تبسّم درانی جو مصنف ہیں کالم نگار ہیں، محمد علی درانی، گلوکار علی راج، راولپنڈی سے مشاعرہ سننے کے لیے مہمان آئے جناب عبد الرؤف صاحب، لاہور سے اشرف علی صاحب، یوتھ موٹیویشنل سپیکر حفصہ خالد، کیمرہ مین بلال ایوبی اور دیگر مہمانان گرامی تقریب میں تشریف فرما تھے۔ پروگرام کے اختتام پر بہترین کارکردگی پر شیلڈز بھی دی گئیں اس طرح سرد موسم کی یہ محفل گرم چائے کیساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
 

Ibn e Yousuf
About the Author: Ibn e Yousuf Read More Articles by Ibn e Yousuf: 10 Articles with 8676 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.