ہے تمنا ہمیں تمھیں کام والی بنائيں، کیفی خلیل کی کہانی ایک نئی بننے والی ساس کی زبانی ویڈیو وائرل

image
 
اس وقت کیفی خلیل کا گايا نغمہ کہانی سنو ہر ایک کی زبان زدعام ہے۔ یو ٹیوب کی ٹاپ پاپولر لسٹ میں موجود پہلے 100 گانوں میں سے ایک ہے کوک اسٹوڈیو کے گانے کنایاری سے شہرت حاصل کرنے والے کیفی خلیل کا تعلق کراچی کے علاقے لیاری سے ہے-
 
کیفی خلیل کی شہرت سے قبل لیاری کی ملک بھر میں شہرت اس کے فٹبال سے عشق اور وہاں پر ہونے والی گینگ وارز کے سبب تھی- مگر کیفی خلیل نے لیاری کے ایک ایسے تشخص کو ابھارا جس میں محبت ہے امن ہے پیار ہے یہی وجہ ہے کہ کم تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود اور غربت کی گود میں پلنے والا کیفی خلیل جب بات کرتا ہے تو محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اس کی زندگی کے تجربات نے اسے وقت سے بہت پہلے سب سکھا دیا ہے-
 
پیار کی کہانی کو ساس بہو کی کہانی بنا دیا
جب کوئی چیز مشہور ہوتی ہے اور وائرل ہوتی ہے تو اس حوالے سے لوگ طرح طرح کی میمز اور ویڈیو بناتے ہیں- ایسا ہی کچھ کیفی خلیل کے گانے کہانی سنو کے ساتھ ہوا انتہائی خوبصورت اور دھیمے سروں کے اس گانے کو وی لاگر رافع بٹ نے ایک ایسا رنگ دے ڈالا جس کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا-
 
 
ایک نئی بننے والی ساس کی کہانی
رافع بٹ نے اس پیروڈی میں اگرچہ مزاحیہ انداز میں ایک نئی بننے والی ساس کی اس کی بہو کے لیے پلاننگ ظاہر کی ہے جس میں اس نے اس تمنا کا اظہار کیا ہے کہ وہ چاہتی ہے کہ اپنی بہو سے جھاڑو لگوائيں، کھانے بنوائيں، برتن دھلوائيں اور اس کو گھر کی ماسی بنائيں-
 
اس کے ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی اس خواہش کا سبب یہ ہے کہ وہ بھی اپنے سسرال میں گزشتہ بیس سال سے یہی کر رہی ہیں اور اب جب ان کی بہو آرہی ہے تو ان کی تمنا یا خواہش ہے کہ وہ بھی اپنی بہو کے ساتھ ایسا ہی کریں-
 
سوشل میڈيا کی تنقید
یہ وی لاگ سوشل میڈيا پر کافی وائرل ہو رہا ہے اور کہانی سنو کی مقبولیت کے سبب بھی لوگ اس کو سن رہے ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد کا یہ کہنا تھا کہ بہو کو ماسی بنا کر لانے کا فیشن اور ٹرینڈ اب بند ہو جانا چاہیے- جب کہ کچھ افراد ایسے بھی تھے جن کا یہ ماننا تھا کہ آج کل ایسی بہو نہیں ملتی ہے جو کہ ساس کے گھر میں اس کے کہنے پر جھاڑو لگائے-
 
اس حوالے سے ایک صارف کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر کوئی عورت گھر کا کام کرتی ہے تو یہ ذلت کی بات نہیں ہے بلکہ عزت کی بات ہے۔ جس طرح مرد کماتا ہوا اور گھر سے باہر کے کام کرتا اچھا لگتا ہے اسی طرح عورت بھی گھر کے کام کرتی ہوئی ہی اچھی لگتی ہے-
 
image
 
پہلے بہو ڈرتی تھی جبکہ اب ساس ڈرتی ہے
ایک صارف کا یہ کہنا تھا کہ پہلے زمانے میں بہو شادی سے پہلے اس بات سے خوفزدہ ہوتی تھی کہ اس کو ساس کیسی ملے گی مگر اب معاملہ اس کے برعکس ہے کیوں کہ اب ساس خوفزدہ ہوتی ہے کہ پتہ نہیں بہو کیسی ملے گی-
 
تاہم یہ ایک لمبی بحث ہے اور صدیوں سے جاری ہے مگر رافع بٹ کی اس پیروڈی نے دوبارہ سے اس کا آغاز کر دیا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: