برتن گندے سب کریں اور دھوئے صرف ایک! خاتون کا گھر والوں کو ایسا سبق جس کے بعد سب ہی اس کی مدد کے لیے تیار ہوگئے

image
 
یہ یونیفارم یہاں سے اٹھاؤ اسکول کے جوتے یہاں کیوں اتارے ہیں جرابیں یہاں کیوں اتار دیں برتن دھونے کے لیے تو نوکرانی رکھی ہے نا جو گندے برتنوں کا سنک میں ڈھیر لگا رکھا ہے۔ اف یہ کیچڑ بھرے جوتے یہاں کیوں لے آئے میں نے ابھی صفائی کی تھی۔ یہ نہیں کھانا وہ نہیں کھانا حد سے نخروں کی جو پکا ہے کھا لو یا خود پکا لو-
 
یہ سب جملے ہر گھر میں ہی گونجتے ہیں مگر ان کا اثر کتنے لوگوں کے کانوں پر ہوتا ہے تو جواب یہی ہوگا کہ کسی کے بھی نہیں کیونکہ ہم سب کے دل میں کہیں نہ کہیں یہ بات بیٹھ گئی ہے کہ یہ ہمارے کرنے کے کام نہیں ہیں بلکہ یہ کام گھر کی عورت کی ذمہ داری ہے-
 
ایک عورت کا گھر والوں کو سبق دینے کا انوکھا انداز
سوشل میڈيا کی ایک صارف مسز پوٹکن نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک پیغام ان تمام عورتوں کے لیے جاری کیا جس کے ذریعے اس نے اپنے سارے گھر والوں کو گھر کے کام کرنے پر راغب کر لیا-
 
مسز پوٹکن کے مطابق حد ہی ہوگئی تھی اس کی پوری فیملی میں کوئی بھی گھر کے کاموں میں اس کی مدد کرنے کے لیے تیار نہ تھا- وہ کھانے پکا پکا کر کپڑے دھو دھو کر اور گھر والوں کے بکھرائے ہوئے سامان کو سمیٹ سمیٹ کر تھک چکی تھیں- کسی بات کا بھی کوئی اثر نہ ہو رہا تھا تو انہوں نے خاموش احتجاج کا فیصلہ کیا اور خاموشی سے خود کو سب کاموں سے الگ کرنے کا فیصلہ کر لیا-
 
image
 
تین دن بعد مسائل کا آغاز
پہلے دو دن تو گھر والوں نے ان کے اس احتجاج کا زيادہ اثر نہیں لیا اور کسی نہ کسی طرح اپنے کام کرتے رہے مگر تیسرے دن جبکہ کچن گندے برتنوں سے بھر گیا اور الماریوں میں بھی مزید برتن نہ بچے جو کہ نکال کر استعمال کیے جا سکیں تو گھر والوں کو مسائل ہونے لگے- مگر اس سب کے باوجود ان کے گھر والوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہاتھ ہلانے تک کی کوشش نہ کی-
 
شوہر کا بچی کے کپ میں چائے بنانا
ان کے شوہر نے جب دیکھا کہ کوئی بھی برتن صاف نہیں بچا تو انہوں نے چائے بنانے کے لیے اپنی بچی کے چھوٹے سے فیڈنگ کپ کا استعمال کیا اور چمچ بھی اس بچی کے کھانے کی استعمال کی- جس کی تصاویر بھی ان خاتون سے شئير کیں-
 
برتنوں کے ساتھ میلے کپڑوں کے انبار
بات صرف کچن کے گندے برتنوں تک محدود نہ رہی بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ گھر میں جگہ جگہ میلے کپڑے بھی بکھرے نظر آنے لگے- مگر مسز پوٹکن کے خاموش احتجاج کا فائدہ اس لیے نظر نہ آرہا تھا کہ ان کے شوہر ابھی بھی ہاتھ ہلا کر گھر کا کوئی کام کرنے کو تیار نہ تھے-
 
image
 
آخر حد ہی ہو گئی
اور بالآخر تین دن بعد جب گندے برتن میں گند جمع ہو کر سوکھ کے پتھر ہو چکا تھا پہننے کو کوئی صاف کپڑا نہ بچا تھا اور کھانا پکانے کے لیے بھی کوئی برتن نہ بچا تھا تو آخر مسز پوٹکن کے شوہر نے گندے برتن جمع کر کے ان کو ڈش واشر میں ڈال دیا مگر اس کا بٹن آن کرنا بھول گئے- مگر چار گھنٹوں کے بعد ان کو خیال آیا کہ اس کا بٹن بھی آن کرنا ہوتا ہے- اس کے بعد انہوں نے ان برتنوں کو دھو ہی ڈالا جس کے بعد انہوں نے پورے گھر کی صفائی کی اور گھر کی حالت کو بدلا-
 
صرف تین دن احساس دلانے کے لیے کافی
اپنے سوشل میڈيا اکاؤنٹ سے مسز پوٹکن نے سب کو سبق دیا کہ صرف تین دن کا احتجاج زندگی بدل سکتا ہے یقین نہ آئے تو اپنے گھر میں اس طریقے کو آزما کر دیکھیں-
YOU MAY ALSO LIKE: