سفَر وَسیلَۂ ظَفَر

ایک مشہور ضرب المثل ہے کہ سفَر وَسیلَۂ ظَفَر ، جس سے مراد لی جاتی ہے کہ سفر میں بہت سارے فائدے ہوتے ہیں یا پھر سفر کامیابی کا ذریعہ ہے۔ چین کے تناظر میں یہ ضرب المثل اس لیے موزوں بیٹھ رہی ہے کہ ملک میں ابھی حال ہی میں جشن بہار کی سات روزہ تعطیلات اختتام پزیر ہوئی ہیں اور قارئین کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ محض ان سات دنوں میں تقریباً 22 کروڑ 60 لاکھ مسافروں نے سفر کیا ہے۔21 سے 27 جنوری تک جاری رہنے والی سات روزہ تعطیلات کے دوران ریلوے اور روڈ ٹرپس کی تعداد بالترتیب 50.17 ملین اور 162 ملین تک پہنچ گئی جبکہ آبی راستے اور فضائی مسافروں کے سفر کی تعداد تقریباً 4.87 ملین اور 9.01 ملین رہی۔ جشن بہار یا چینی قمری نیا سال ، چین میں سب سے اہم تہوار ہے ، ساتھ ہی ساتھ یہ خاندان کے دوبارہ ملنے اور سفر کا وقت بھی کہلاتا ہے۔

فیملی ری یونین کے ساتھ ساتھ جہاں تک ان سفری سرگرمیوں سے حاصل شدہ ثمرات کی بات کی جائے تو چین کے بڑے شہروں میں ان تعطیلات کے دوران سیاحوں کی آمد میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا کیونکہ چین کی جانب سے کووڈ 19 سے نمٹنے کے اقدامات کو بہتر بنانے کے بعد سفری اور تفریحی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اور لوگوں کو تقریباً تین سال بعد یہ موقع میسر آیا کہ وہ اپنے گھر والوں اور دوستوں کے ساتھ جی بھر کر خوش گوار لمحات سے محظوظ ہو سکیں۔اہم شہروں کا تذکرہ کیا جائے تو شنگھائی میں سات روزہ تعطیلات کے دوران 10 ملین سے زیادہ دورے کیے گئے ، جس سے سیاحتی آمدنی 16.64 بلین یوآن (تقریباً 2.5 بلین ڈالر) تک پہنچ گئی۔ شہر کے اہم سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے والے سیاحوں کی تعداد 4.1 ملین سے زیادہ رہی ، جو 2019 میں وبا سے قبل جشن بہار کی تعطیلات کا تقریباً 90 فیصد بنتا ہے۔ دارالحکومت بیجنگ نے سات روزہ تعطیلات کے دوران 70 لاکھ سے زائد سیاحوں کی آمد کا خیر مقدم کیا، جس سے 7.46 ارب یوآن کی سیاحتی آمدنی ہوئی ۔اسی طرح چین کے دیگر شہروں شی آن ، سانیا، ہاربین اور چھونگ چھنگ سمیت دیگر بڑے سیاحتی شہروں میں بھی جشن بہار کی تعطیلات کے دوران زبردست بحالی دیکھنے میں آئی،اس دوران سیاحوں نے مشہور سیاحتی مقامات اور ریستورانوں کا رخ کیا۔ یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ مشہور سیاحتی مقامات کے علاوہ مضافاتی علاقوں کے مختصر دوروں اور دیہی سیاحت میں بھی زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا۔بیجنگ کے دیہی علاقوں میں 1.34 ملین سے زیادہ سیاحتی دورے کیے گئے ۔ ان دوروں سے کل آمدنی 162.9 ملین یوآن رہی ۔

حقائق کے تناظر میں رواں سال کا اسپرنگ فیسٹیول ،تین سالوں میں ایسا پہلا میلہ ہے جس میں چینی عوام کو بڑے پیمانے پر سفر کرنے کا موقع میسر آیا ہے اور چینی حکومت کی جانب سے اُنہیں آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دی گئی ہے، وگرنہ اس سے قبل وبا کے پھیلاو کے پیش نظر چینی عوام نے جشن بہار کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کیا تھا اور اپنے کام کی جگہ پر ہی محدود انداز سے اس روایتی تہوار کی خوشیاں منائی تھیں۔اب چین کی جانب سے کووڈ 19 مینجمنٹ کو کلاس اے سے کلاس بی تک کم کرنے کے بعد سفر کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ کلاس بی مینجمنٹ کے تحت مسافروں کو اب ریلوے اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں میں داخل ہوتے وقت ہیلتھ کوڈ اور منفی نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ کے نتائج پیش کرنے یا درجہ حرارت کی جانچ سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہے۔اس نئی پالیسی کی روشنی میں، مقامی حکومتوں اور صنعتوں نے معاشی سماجی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے جشن بہار کے میلوں، خصوصی بازاروں اور شاپنگ کوپن کا سلسلہ شروع کیا اور سیاحت کو بھرپور انداز سے فروغ دیا۔ان تعطیلات کے دوران سیاح یا تو ساحلی پٹی پر دھوپ سے لطف اندوز ہوئے یا پھر اسکی ریزورٹس میں سردیوں کے مختلف کھیلوں میں مگن رہے ،علاوہ ازیں انہوں نے اپنی مرضی کے مطابق مختلف سیاحتی مقامات کا رخ کیا اور تفریحی لمحات سے جی بہلایا۔چینی وزارت ثقافت اور سیاحت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایک ہفتے کی تعطیلات کے دوران ملکی سیاحت سے حاصل ہونے والی آمدنی مجموعی طور پر 375.8 ارب یوآن رہی، جس میں سال بہ سال 30 فیصد کا اضافہ ہے۔ یوں جشن بہار کی تعطیلات کے دوران سفری سرگرمیوں کے بھرپور فروغ سے سیاحت کا مارکیٹ پیمانہ ، کھپت کا ڈھانچہ ، معیار اور معاشی فوائد جامع طور پر معمول پر واپس آ ئے ہیں اور سفر کئی اعتبار سے وَسیلَۂ ظَفَر ثابت ہوا ہے ۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616272 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More