ریکارڈ ٹوٹ گئے

مہنگائی کے خاتمہ کے نام پربرسراقتدارآنے والے حکمران طبقہ نے آئی ایم ایف کی شرائط پراوگرا کو بتائے بغیرہی پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کرکے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ کر غریب عوام کا خون نچوڑلیا جبکہ قومی معیشت پہلے ہی وینٹی لیٹر پر ہے آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدرآمد سے مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے جو قوم کو فاقوں، خودکشیوں اور بچوں کو بیچنے پر مجبور کر رہاہے مہنگائی اور روپے کی قدرمیں کمی سے کاروبار ٹھپ ہوگئے ہیں ملک میں ہر شعبہ زوال کا شکار اورہر جگہ افراتفری کا عالم ہے مصنوعی بحران اور مافیاز کی ہوس کا خمیازہ محنت کش مزدور اور غریب عوام مہنگائی کی صورت میں بھگت رہی ہے حکمران قوم پر رحم کریں کیونکہ مہنگائی سے عوام خود کشی اور بچوں کو بیچنے پر مجبور ہورہے ہیں عمران خان حکومت میں مہنگائی کے کیخلاف دھرنے لانگ مارچ پیدل مارچ احتجاج دراحتجاج کرنے والے پی ڈی ایم کے حکمرانوں نے بھی خونخوار مہنگائی کے سامنے عوام کو ننگا کررکھا ہے آج کاشتکار ، مزدور، اور کارخانہ داربھی پریشان ہے کیونکہ حکمرانوں نے ایک مرتبہ پھر عوام پر پیٹرول بم گرایا ہے قرضے اتارنے کے لیے قرضہ لینے والے حکمرانوں کی وجہ سے آج پاکستان کا ہر شہری تین لاکھ سے زائد کا مقروض ہے محنت کش، کاشتکار، مزدور رات کو بھوکا سوتا ہے حکمرانوں کا احتساب کرنے والا کوئی نہیں یہ خود کو قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں ان کے بیمار ان ہسپتالوں میں علاج نہیں کرواتے ان کے بچے ان سکولوں میں نہیں پڑھتے جہاں غریب اور سفید پوش کے بچے پڑھتے ہیں حکمرانوں کی وجہ سے وسائل سے مالا مال ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب پہنچ گیا آج ایک زرعی ملک میں آٹا 160روپے اور پیاز 250روپے فی کلو مل رہا ہے ایسا لگتا ہے کہ حکمران پورے ملک کا آٹا، چینی اور گھی کھا گئے اوپر سے مزید تنگ کرنے کے لیے لوڈشیڈنگ اور اندھیرے دے رکھے ہیں پیٹرول کی قیمت 35روپے کا اضافہ مزید مہنگائی کا طوفان برپا کریگا دعووں اور وعدوں کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ حکومت معاشی طور پر ناکام ہوچکی غریب نے بہتری کی اُمیدیں لگانا چھوڑ دیں کیونکہ ان مشکل ترین حالات میں بھی حکومتی سطح پر شاہی اخراجات پر پابندی نہیں لگائی جارہی بلکہ غریب کو غربت کی دلدل میں مزید دھنسا کر غریب کا استحصال کیا جارہا اب صورتحال یہ بن چکی ہے کہ غریب سے تعلیم ،صحت ،اور روزگار چھین کر مہنگائی کے حوالے کردیا گیا ہے حکومت کی معاشی پالیسیاں عوام مخالف ہیں جس سے استحصالی قوتیں فائدہ اٹھارہی ہیں اور ملک میں اسٹریٹ کرائم اوربے روزگاری اضافہ ہورہا ہے جسکے بعد صورتحال کچھ اس طرح کی بن چکی ہے کہ غریب دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں اپنے کپڑے بیچ کر غریبوں کے ساتھ کھڑے ہونے والے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی طرف سے بھی معاشی حالات بہتر کرنے کی بجائے مہنگائی کے بم مارے جارہے ہیں جبکہ اقتدارو سیاسی رسہ کشی میں حکمرانوں نے سیلاب متاثرین کوبھلادیا ہے سیلاب کو 6ماہ گذرگئے مگر حکومت نے زبانی جمع خرچ کے سواکچھ بھی نہیں کیا آج بھی نوے ہزارسے زایدسیلاب متاثرین بے یارومددگار اورکھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہیں عالمی ادارے یونیسف نے بھی خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں ہنگامی حالت کے اعلان کے چار ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی تقریباً 40 لاکھ بچے اب بھی کھڑے آلودہ سیلابی پانی کے قریب زندگی گزار رہے ہیں جس سے ان کی بقا اور فلاح و بہبود کو خطرات لاحق ہیں بڑھتی ہوئی مہنگائی اورموسم سرماکی صورتحال نے ان غریبوں کی مشکلات میں مزیداضافہ کردیا ہے مگرارب پتی حکمراں ٹولہ بے حسی کی عملی تصویربنا ہوا ہے اپنی دولت سیلاب متاثرین پرخرچ کرنے کی بجائے بیرون ملک امداد مانگ کر بدنامی کا باعث بن رہے ہیں غریب نے بہتری کی اُمیدیں لگانا چھوڑ دیں حکومتی سطح پر شاہی اخراجات پر پابندی نہیں لگائی جارہی غریب کو غربت میں دھنسایا جارہا ہے ملک میں جمہوریت دور تک نظر نہیں آرہی آمرانہ طرز حکمرانی چل رہی ہے غریب سے تعلیم ،صحت اور روزگار چھین کر مہنگائی کے حوالے کردیا گیا ہے ملک میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوتا جارہا ہے غریب دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں اور حکمران معاشی حالات بہتر کرنے کی بجائے مہنگائی کے بم مارے جارہے ہیں 8ماہ میں مہنگائی اور بے روزگاری کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے غریب کیلئے روٹی بھی آسانی سے میسر نہیں ہے اگر یہ مہنگائی کا طوفان نہ رکا تو آنے والے دنوں میں اس سیلاب کو کوئی بھی سامنا نہیں کرسکے گا کیونکہ بچے امیر اور غریب سب کے ایک جیسے ہوتے ہیں بھوک اور دکھ بھی انکا برداشت نہیں ہوتا اور جب ایک عام انسان کی قوت خرید ہی جواب دے جائیگی تو پھر وہ بچوں کو بھوکا تو نہیں چھوڑے گااور یہی صورتحال اکثریت کی ہو رہی ہے یہی سوچ کر مستقبل سے خوف محسوس ہوتا ہے کہ خدانخواستہ ہمارے معاشی حالات کی خرابی کے بعد آنے والے دنوں میں امن و امان سمیت معاشرتی حالات کیا ہونگے حکومت کو چاہیے کہ پکڑ دکڑ اور گرفتاریوں کی بجائے مہنگائی کو کنٹرول کرے تاکہ عوام کی معاشی حالت بہتر ہوہاں ایسے مقدمات ضرور درج ہونے چاہیے جہاں لوٹ مار کا سلسلہ نظر آئے اب اینٹی کرپشن نے محکمہ ہائی ویز میں من پسند پوسٹنگز کی آڑ میں افسران سے رشوت لینے کا الزام میں سابق وزیراعلی پرویز الہی کے پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے مقدمے میں نامزد ایس ڈی او ہائی وے رانا محمد اقبال کو گرفتار کرکے محمد خان بھٹی کی گرفتاری کیلیے کارروائی شروع کردی گئی ہے رانا اقبال محمد خان بھٹی کو من پسند پوسٹنگ کیلئے کروڑوں روپے دینے کا اعتراف کرچکا ہے ۔

rohailakbar
About the Author: rohailakbar Read More Articles by rohailakbar: 830 Articles with 612794 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.