کسی نے منگوایا پیزا تو کسی نے منگوائی آئس کریم، سزائے موت کے مجرموں کے آخری کھانے جو ان کی عادات کا پتہ دیں

image
 
دنیا بھر میں ایسے قوانین موجود ہیں جو کہ کسی بھی مجرم کو سزا دینے کے لیے بنائے جاتے ہیں ان جرائم میں سخت ترین سزا موت کی سزا ہوتی ہے۔ ہر ملک میں سزائے موت کے قیدی سے مرنے سے قبل آخری خواہش پوچھی جاتی ہے جو ان کا کھانے سے قبل آخری کھانا کہلایا جاتا ہے ۔ آج ہم آپ کو کچھ ایسے ہی کھانوں کے بارے میں بتائيں گے جو قیدیوں نے اپنے آخری کھانے کے طور کھائے- جن کا مجرموں نے اپنے مزاج کے حساب سے انتخاب کیا وہ کھانے درحقیقت ان کی فطرت کو ظاہر کرتے ہیں-
 
جیل کے تمام سزائے موت کے قیدیوں کے لیے کھانا
قیدی ماریون البرٹ پروٹ جو کہ ایک سیریل کلر تھا اس کو بارہ اپریل 1999 میں پھانسی دی گئی تھی اس کو زہر کا انجکشن لگا کر موت کا حکم دیا گیا تھا لیکن جب اس سے مرنے سے قبل اس کے آخری کھانے کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے اس موقع پر جو کھانے کا آرڈر دیا وہ کافی زیادہ تھا اور وہ کھانا اس جیل میں موجود تمام سزائے موت کے قیدیوں کے لیے تھا- جس میں پیزا ہٹ کے بھرے ہوئے کرسٹ والے پیزا، چار بڑے ووپرز برگر، تین دو لیٹر پیپسی کی بوتلیں، تلے ہوئے بینگن،ایک پیکن پائی شامل تھی اس میں اس نے روسٹ بطخ کا بھی تقاضا کیا تھا جو کہ اس کو فراہم کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا- اس طرح اس سے موت سے قبل جیل کے سزائے موت کے قیدیوں کی باقاعدہ دعوت کا اہتمام کیا تھا-
image
 
بے گھر شخص کے کھانے کی درخواست
فلپ رے ورک مین جس کا تعلق امریکہ کی ریاست ٹیننسی سے تھا اس کی سزائے موت سے قبل کھانے کی درخواست اس حوالے سے کافی منفرد تھی کہ اس نے خود اپنے لیے کچھ بھی کھانے سے انکار کر دیا اور اس نے اس مو‍قع پر ایک بڑے سائز کے پیزا کی درخواست کی- اس نے یہ پیزا ٹیننسی کے ایک بے گھر انسان کے لیے آرڈر کیا جس کو ماننے سے جیل کی انتظامیہ نے انکار کر دیا- مگر اس کی اس درخواست کو وہاں کے رہائشی افراد نے اس طرح قبول کیا کہ فلپ کی پھانسی کے دن شہریوں نے سینکڑوں بے گھر افراد کی تواضح پیزا سے کی-
image
 
مٹی کا ڈھیر کھانے کی درخواست
ایک اور قاتل جیمز ایڈورڈ اسمتھ کی آخری کھانے کی درخواست اس حوالے سے کافی منفرد رہی جب اس نے مٹی کے ایک ڈھیر کی آخری کھانے کے طور پر درخواست کی- اس کی اس درخواست کو جیل انتظامیہ نے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا مگر اس کے بعد اس کو کھانے کے لیے ایک پیالہ دہی کا دیا گیا-
image
 
کھانے سے انکار
سابق عراقی صدر صدام حسین جن کو سال 2006 میں پھانسی دی گئی تھی ان کے پھانسی سے قبل آخری کھانے کے حوالے سے مختلف رائے موجود ہیں- کچھ ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ انہوں نے مرنے سے قبل برگر اور فرائز کھائے جب کہ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کو مرنے سے قبل شوارما اور چاول آفر کیے گئے مگر انہوں نے مرنے سے قبل کچھ بھی کھانے سے انکار کر دیا تھا-
image
 
ڈيوڈ لیونارڈووڈ
یہ امریکہ کا ایک سیریل کلر تھا جو خواتین کی آبروریزی کے بعد ان کو بدترین انداز میں قتل کر دیا کرتا تھا جب اس سے مرنے سے قبل اس کی آخری خواہش کے طور پر کھانے کے بارے میں پوچھا گیا تو اس کا انتخاب اس حوالے سے کافی منفرد تھا کہ اس نے کھانے کے لیے پیزا کے ساتھ ساتھ برتھ ڈے کیک کا بھی آرڈر دیا اور مرنے سے قبل اپنی سالگرہ کی تقریب کا باقاعدہ انعقاد بھی کیا-
image
 
ان تمام افراد کے ان آخری کھانوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ لوگ اپنی موت کو بھی ایک تقریب کی طرح منانے کے قائل نظر آئے اور ان کی ان عادات سے یہ بھی واضح ہوا کہ یہ لوگ مرنے سے قبل غریب لوگوں کے ساتھ اپنا کھانا بانٹ کر موت کی تکلیف کو کم کرنے کے خواہشمند تھے-
YOU MAY ALSO LIKE: