کسی کو درد نہیں ہوتا تو کوئی مقناطیس جیسی کشش رکھتا ہے٬ دنیا کے عجیب وغریب انسان جن کا دعویٰ ہے کہ ہم سا ہو تو سامنے آئے

image
 
دنیا میں انسانوں کی آبادی لگ بھگ آٹھ بلین کے قریب ہے اور ہر انسان کسی نہ کسی حوالے سے دوسرے سے مختلف ہوتا ہے مگر ان میں سے کچھ افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جو کہ صرف مختلف ہی نہیں ہوتے ہیں بلکہ بہت اسپیشل بھی ہوتے ہیں ایسے ہی کچھ افراد سے آج ہم آپ کو متعارف کروائيں گے جن کا یہ ماننا ہے کہ ہم سا ہو تو سامنے آئے-
 
1: نیلی جلد والا انسان
عام طور پر ہر انسان کی جلد کی رنگت دوسرے سے مختلف ہوتی ہے کوئی سفید رنگت کے حامل ہوتے ہیں تو کسی کا رنگ گندمی ہوتا ہے کسی کے رنگت میں سرخی ہوتی ہے اور اسی کی رنگت میں سیاہی ہوتی ہے- مگر یقیناً آپ نے کبھی کسی ایسے انسان کے بارے میں نہیں سنا ہوگا جس کی جلد نیلے رنگ کی ہو-امریکن پال کیریسن یا جس کو بلیو مین کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے یہ شخص ایک منفرد بیماری آرکیورسس کا شکار ہے- اس بیماری کی وجہ سے اس کے جسم میں چاندی کی مقدار جمع ہو جاتی ہے- سال 1990 میں ایک جلد کی بیماری کے سبب اس کو علاج کے لیے چاندی کے کچھ آئن دوا کے طور پر دیے گئے جس سے اس کی جلد کی بیماری تو ٹھیک ہو گئی مگر اس کی جلد کی رنگت مستقل طور پر نیلی ہوگئی اس وجہ سے اس شخص نے گوشہ تنہائی اختیار کر لی سال 2013 میں دل کا دورہ پڑنے سے اس کی موت واقع ہوگئی-
image
 
2: ہاتھی کی شکل والا آدمی
جوزف میرک 1862 میں برطانیہ میں پیدا ہوا تھا پانچ سال کی عمر میں اس کی شکل تیزی سے تبدیل ہونے لگی اور ہاتھی کی طرح اس کی شکل اور ناک ہونے لگا- یہاں تک کہ لوگ اس کو ہاتھی نما انسان کے نام سے پکارنے لگے- میرک کے خاندان کا یہ ماننا تھا کہ میرک کی ماں جب حمل سے تھی تو اس دوران وہ ایک جنگلی ہاتھی سے بری طرح خوفزدہ ہو گئی تھی جس کی وجہ سے اس کے اثرات میرک کی شکل پر بھی ظاہر ہوئے- میرک کی ماں کے مرنے کے بعد میرک کے باپ نے دوسری شادی کر لی اور اس نے میرک کو گھر سے نکال دیا جب کہ میرک ساری عمر اپنی اسی شکل کو لوگوں کو دکھا کر پیسے کماتا رہا-
image
 
3: ملیں ایسی عورت سے جس کو کبھی درد نہیں ہوا
جوکیمرون جو کہ اسکاٹ لینڈ کی رہائشی ہے اور اس وقت اس کی عمر 74 سال ہے اس حوالے سے منفرد خصوصیات کی حامل ہے کہ اس کو درد نہیں ہوتا ہے- ماہرین کے مطابق ایسا اس کی جین میں کسی قسم کی تبدیلی کے باعث ہوا ہے کہ وہ کسی قسم کا درد محسوس کرنے سے قاصر ہے- اپنی زندگی کے دوران چاہے اس کی ٹانگ ٹوٹی، جسم پر چوٹ لگی یا وہ جل گئی یہاں تک کے بچوں کی پیدائش ہو یا کسی قسم کی سرجری سب کے لیے اس نے کبھی کسی دردکش دوا کا استعمال نہیں کیا کیوں کہ وہ کسی بھی قسم کا درد محسوس کرنے سے قاصر ہے-
image
 
4: تیس سال سے ایک پل نہ سونے والا آدمی
فیڈر نیسٹروچک کا تعلق یوکرائن سے ہے اس کا یہ کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 30 سالوں سے جاگ رہا ہے اور کسی ایک پل کے لیے بھی سونے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے- اس کا یہ کہنا تھا کہ تیس سال قبل پٹھوں کے ایک عارضے کے سبب وہ تکلیف کے باعث کچھ عرصے تک بے چینی کا شکار رہا- جس کی وجہ سے سو نہیں پایا وقت کے ساتھ اس کی یہ بیماری تو ختم ہو گئی مگر اس کے ساتھ ساتھ اس کی نیند بھی لے گئی- فیڈر کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیند کے لیے وہ ہر طرح کی روائتی اور غیر روائتی ادویات آزما چکا ہے مگر اس کی ہر کوشش ناکام ہو چکی ہے-
image
 
5: مقناطیسی آدمی
لیو تھو لن جس کا تعلق ملیشیا سے ہے اور اس کی عمر 70 سال ہے اس کے اندر قدرتی طور پر یہ صلاحیت ہے کہ اس کے جسم میں اس طرح کی مقناطیسی کشش موجود ہے جو دھاتوں کو اس کی طرف متوجہ کرتی ہے اور وہ مقناطیس کی طرح اس سے چپک جاتی ہے- سائنسدان اس کی اس کشش کا راز جانے میں ناکام رہے ہیں اور سونے پر سہاگہ یہ ہے کہ صرف لیو ہی نہیں بلکہ اس کی اگلی نسل میں اس کے تین بیٹے اور دو پوتے بھی ایسی ہی مقناطیسی کشش کے حامل ہیں-
image
YOU MAY ALSO LIKE: