|
|
عام طور پر شوبز کے حوالے سے یہ کہا جاتا ہے کہ اس کی
زندگی جتنی اسکرین پر رنگین نظر آتی ہے پردے کے پیچھے یہ زندگی اتنی ہی
سنگین بھی ہوتی ہے۔ جو جوڑے اسکرین پر ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرتے
ہوئے نظر آتے ہیں ان جوڑوں کی آب و تاب اور محبت بھی چند روزہ ہی ہوتی ہے-
جتنی محبت کے دعوؤں کے ساتھ یہ جوڑے ایک دوسرے کے ساتھ شادی کرتے ہیں اتنی
ہی خاموشی کے ساتھ ایک دوسرے سے علیحدہ بھی ہو جاتے ہیں اور ان کی علیحدگی
کا سارا بار ان کے بچوں کو اٹھانا پڑتا ہے- جن کی پرورش اکثر ان کی مائيں
ہی تنہا ماں اور باپ دونوں کا کردار ادا کرتے ہوئے کرتی ہیں ایسی ہی کچھ
ماؤں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائیں گے- |
|
رینا رائے |
رینا راۓ کا شمار بالی وڈ کی 70 اور 80 کی دہائی کی
مقبول ترین اداکاراؤں میں ہوتا ہے۔ اپنی مقبولیت کے عروج کے دور میں انہوں
نے 1983 میں پاکستانی کھلاڑی محسن حسن خان سے شادی کی جس کے نتیجے میں ان
کی ایک بیٹی بھی پیدا ہوئی- جس کا نام انہوں نے جنت رکھا تھا شادی کے بعد
رینا رائے نے پاکستان ہی میں رہائش اختیار کر لی تھی ان کا کہنا تھا کہ
محسن حسن خان اس بات کے خواہشمند تھے کہ یہ جوڑا لندن میں شفٹ ہو جائے اور
وہاں رہائش اختیار کر لے مگر وہ اس کے لیے تیار نہ تھیں جس کے نتیجے میں ان
دونوں میں علیحدگی ہوگئی تھی- علیحدگی کے بعد بیٹی کی کسٹڈی کے لیے رینا
رائے نے بے انتہا تکالیف کا سامنا کیا مگر عدالت کے ذریعے محسن حسن خان کی
دوسری شادی کے بعد بیٹی کی کسٹڈی لینے میں کامیاب ہوگئیں اور اس کے بعد
انہوں نے ہی اپنی بیٹی کی پرورش کی تاہم کسٹڈی حاصل کرنے کے بعد انہوں نے
اپنی بیٹی کا نام جنت سے بدل کر صنم رکھ دیا اور آج کل بھارت میں ہی رہائش
پزیر ہیں۔ تاہم انہوں نے اپنی بیٹی کو فلم انڈسٹری سے دور ہی رکھا ہے- |
|
|
سلمیٰ آغا |
سلمیٰ آغا جو کہ پاکستانی نژاد گلوکارہ اور اداکارہ تھیں
مگر ان کے کیرئیر کا آغاز بھارتی فلم نکاح سے ہوا جس نے ان کو راتوں رات
ایک سپر اسٹار بنا دیا۔ جس کے بعد جب وہ پاکستان آئيں تو ان کی پہلی شادی
1980 میں جاوید شیخ کے ساتھ ہوئی جو کامیاب نہ ہو سکی- جس کے بعد انہوں نے
دوسری شادی اسکواش پلئير جہانگیر خان کے کوچ اور ماموں رحمت خان کے ساتھ
1989 میں کی یہ شادی 2010 تک چلی جس کے بعد ان دونوں کے درمیان علیحدگی ہو
گئی- اس شادی کے نتیجے میں ان کے دو بچے بھی ہوئے جن میں سے ان کی بیٹی
زارا آغا جس کو ساشا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جب کہ دوسرا بچہ ان کا
بیٹا علی آغا تھا علیحدگی کے نتیجے میں دونوں بچوں کی پرورش کی ذمہ داری
سلمیٰ آغا کے سر ہی رہی اور ساشا آغا اس وقت بالی وڈ فلم انڈسٹری میں کام
کر رہی ہیں اور اپنی شناخت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں جبکہ ان کے بیٹے علی
آغا کے حوالے سے زیادہ معلومات موجود نہیں ہیں مگر اس کی پرورش بھی سلمی
آغا ہی نے کی- |
|
|
نشو |
پاکستان فلم انڈسٹری کی ایک اور صف اول کی اداکارہ نشو
بھی ہیں جن کا اصل نام تو بلقیس خانم تھا مگر فلم انڈسٹری میں انہوں نے نشو
کے نام سے مقبولیت حاصل کی۔ انہوں نے اپنی زندگی میں تین شادیاں کیں ان کی
پہلی شادی ان کے کلاس فیلو انعام ربانی کے ساتھ ہوئی جس سے علیحدگی کے بعد
انہوں نے فلم انڈسٹری کے معروف شاعر تسلیم فاضلی سے شادی کر لی جس سے ان کی
ایک بیٹی صاحبہ بھی ہوئی۔
مگر تسلیم فاضلی سے بھی یہ شادی زیادہ عرصے تک نہ چل سکی جس کے بعد انہوں
نے ڈائیریکٹر جمال پاشا سے تیسری شادی کی جن سے ان کا ایک بیٹا حمزہ پاشا
بھی ہوا- نشو نے اپنی بیٹی صاحبہ کو فلم انڈسٹری سے کافی دور رکھنے کی کوشش
کی مگر اس کی ضد کے سبب اس کو فلم انڈسٹری میں روشناس کروایا مگر جلد کی اس
کی شادی معروف اداکار افضل خان سے کروا کر اپنی ذمہ داری سے عہدہ برا ہو
گئيں- |
|
|
زيبا بختیار |
زيبا بختیار کا تعلق پاکستان کے معروف سیاست دان اور اٹارنی جرنل یحییٰ
بختیار سے تھا وہ ان کی اکلوتی بیٹی اور دو بھائیوں کی اکلوتی بہن تھیں۔ ان
کی پہلی شادی سلمان گیلانی کے ساتھ انتہائی کم عمری میں ہو گئی تھی جو
زيادہ عرصے نہ چل سکی- زيبا کی شہرت کا آغاز 1988 میں پاکستانی ڈرامے
انارکلی سے ہوا جس کے بعد ان کی خوبصورتی کو دیکھ کر راج کپور نے ان کو
اپنی فلم حنا میں کاسٹ کیا- سال 1993 میں ان کی دوسری شادی پاکستان کے
معروف گلوکار عدنان سمیع خان کے ساتھ ہوئی جس سے ان کا ایک بیٹا اذان سمیع
خان پیدا ہوا سال 1997 میں عدنان سمیع خان سے علیحدگی کے بعد زيبا بختیار
نے ہی اذان کی پرورش کی اور کم عمری میں ہی اذان کی شادی کروا دی- اذان اس
وقت بطور موسیقار اور ڈائيریکٹر شو بز سے منسلک ہیں اور ماں کے ساتھ ہی
رہائش پزیر ہیں- |
|
|
افشاں قریشی |
کسی ماں کے لیے اس سے بڑی فخر کی بات اور کیا ہو گی کہ وہ اپنے بیٹے کے نام
سے پہچانی جائيں معروف اداکار فیصل قریشی کی ماں بھی ایک ایسی ہی قابل فخر
ماں ہیں جو کہ خود بھی اداکاری کے شعبے سے منسلک رہیں ان کے شوہر عابد
قریشی بھی اداکاری کے شعبے سے ہی منسلک تھے- جب فیصل قریشی صرف 17 سال کے
تھے تو ان کے والد میں برین کینسر تشخیص ہوا جس کے بعد اس گھرانے کی ساری
جمع پونجی ان کے علاج پر خرچ ہو گئی مگر وہ جانبر نہ ہو سکے- جس کے بعد
فیصل قریشی نے اپنی والدہ کی مدد سے گھر کے اخراجات کی تکمیل کے لیے کم
عمری میں ہی اداکاری کے شعبے میں قدم رکھ دیا اور اپنی والدہ کی مدد اور
سپورٹ کے ذریعے اس وقت ایک معروف اداکار کے طور پر پہچانے جاتے ہیں- |
|