ہم سوچتے کیوں نہیں ہیں

ہم سوچتے کیوں نہیں ہیں !! (پرسکون زندگی )

کیا ہم واقعی نہیں سوچتے ؟ آج کی اس مصروف زندگی مہں صبح سے شام تک ہم مسائل میں الچھے ہوے ہیں ۔ اور ظاہر ہے ان مسلوں کو ہم سوچ سمجھ کر ہی حل کرنے ہیں تو پھر کوئی کےسے یہ کہے کے ہم سوچتے نہیں ہیں!!
ہم ۔۔۔ یہ سب بھرے پیٹھ کی فلسفیانہ باتیں ہیں ۔۔ یہی بات آپ اپنے دل میں سوچ رہیں ہو گے۔۔۔
پر یقین کریں ہم واقعی میں نہیں سوچتے ۔ اگر سوچ رہے ہوتے تو اپنے آپکو اتنے مسلوں میں نہ الجھا لتے ۔آپ مانے یا نہ مانیں لیکن آپ اندھی تقلید کر رہے ہیں۔ اگر آج آپ اپنی آنکھیں بند کر کے صرف یہ سوچیں کے آپکو کس بات سے خوشی اور سکون ملے گا یہ نہ سوچیں کے لوگ کیا کہیں گے ۔تو یقین جانیں آپکا دل پرسکون ہوگا۔۔
چونکہ ہم نے اپنی زندگی کا مقصد ہی یہ بنا لیا ہے کے اس بات کی فکر کریں کے لوگ کیا کہیں گے!!!ہم اپنی زندگی دوسروں کے بناے ہوے معیار کے مطابق گزار رہے ہیں۔ جبکہ ہمیں اپنی زندگی اپنے سکون اور خوشی کے مطابق گذارنی چاہئے

بعض دفعہ ہم لوگوں کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنی لمحاتی خوشی کےلے اپنے آپکو مشکل میں ڈالتے ہیں۔۔ تو سوچئے ضرور کے آگے کی زندگی میں پرسکون رہنا ہے کہ نہیں ؟
ما نا کے عمر کے ساتھ ساتھ زندگی کی خوشیوں کے دائرے بڑھتے اور گھٹتے رہتے ہیں۔پر شرط یہی ہے کےخوشی وہی اچھئ ھے جو آگے جاکر پریشانیوں کا باعث نہ بنیں تو اسلئے سوچنے ضرور!!!
یہ ضرور سوچیں کہ اپنی اس خوشی کی خاطر ہم کسی کو تکلیف تو نہیں دے کیونکہ اگر ہم نے اپنی خوشی کی خاطر کسی کو دکھ یا تکلیف دی تو اللہ تعالیٰ ہم سے ناراض ہونگے اور اگر ہم نے اللہ تعالیٰ کو ناراض کر دیاتو ہم اپنی اخروی زندگی میں خوشی سے محروم ہوگےجو کہ دائمی ہے ۔ تو اپنی پوری کوششیں اس اخروی زندگی کو خوشحال کرنے میں لگایں۔ یقین رکھیں آپکی دنیاوی زندگی بھی
بہترین ہوجائے گی۔
تو سوچنے گا ضرور کے وہ کونسے اعمال ہیں جن سے اخروی زندگی بہترین ہو۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی ھدایت کی کتاب میں واضح فرمایا ہے کے
" نیکی یہ نہیں ہے کہ تم اپنے چہرے مشرق اور مغرب کی طرف پھیر دو بلکہ نیکی تو اس کی ہے جو ایمان لائے اللہ پر یوم آخرت پر فرشتوں پر کتاب پر اور نبیوں پر اور وہ خرچ کرے مال اس کی محبت کے باوجود قرابت داروں یتیموں محتاجوں مسافروں اور مانگنے والوں پر اور گردنوں کے چھڑانے میں اور جو پورا کرنے والے ہیں اپنے عہد کو جب کوئی عہد کرلیں اور خاص طور پر صبر کرنے والے فقر و فاقہ میں تکالیف میں اور جنگ کی حالت میں یہ ہیں وہ لوگ جو سچے ہیں اور یہی حقیقت میں متقیّ ہیں." ( القرآن - سورۃ نمبر2 البقرة آیت #177)
تو سوچے گا ضرور کے ہم اللہ تعالیٰ کی دی ہوئ ھدایت پر کتنا عمل کرتے ہیں۔
اللہ آپکا حافظ وناصر۔ ملتے ہیں اسی موضوع کے حوالے سے کے ہم سوچتے کیوں نہیں ہیں۔

Binte Kabir
About the Author: Binte Kabir Read More Articles by Binte Kabir: 9 Articles with 10177 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.