آپ اپنے ساتھ باڈی گارڈ کیوں نہیں رکھتے، مشہور باکسر محمد علی کلے کا اینکر کو ایسا جواب جس نے سب مسلمانوں کا سر فخر سے بلند کر دیا

image
 
دنیا کے عظیم باکسر محمد علی کلے دنیا کا وہ واحد باکسر قرار دیے جاتے ہیں جنہوں نے ورلڈ ہیوی ویٹ کا اعزاز تین بار جیتا۔ ان کا پیدائشی نام کیسیز مارسلیزکلے جونئير تھا وہ اپنے نام کے ساتھ جونئير اس وجہ سے لگاتے تھے کیونکہ یہی نام ان کے والد کا بھی تھا- وہ پیدائشی طور پر ایک عیسائی گھرانے میں 17 جنوری 1942 کو امریکی ریاست کینتکی کے ایک دور افتادہ گاؤں میں ہوئی-
 
ہیوی ویٹ باکسنگ کے اعزاز کو تین بار جیتنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے اولمپک میں بھی سونے کا تمغہ جیتا انہوں نے بارہ سال کی عمر ہی سے باکسنگ کی ٹریننگ حاصل کرنی شروع کر دی- ان کی فتوحات کا آغاز 1961 سے ہوا جس کے بعد صرف تین سال کے قلیل عرصے میں انہوں نے باکسنگ کے 19 مقابلے جیتے اور ناقابل شکست باکسر کے روپ میں سامنے آئے-
 
قبول اسلام
محمد علی کلے کے حوالے سے یہ کہا جاتا ہے کہ باکسنگ میں فتوحات کے باوجود ان کو سیاہ فام ہونے کے سبب کئی بار سفید فام لوگوں کی وجہ سے کافی امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا-
 
جس نے ان کو اسلامی تعلیمات کے توحید اور مساوات کے تصور نے بہت متاثر کیا اور بلاآخر 6 مارچ 1964 میں انہوں نے باقاعدہ طور پر نہ صرف اسلام قبول کرنے کا اعلان کر دیا بلکہ اپنا نام بھی تبدیل کر کے محمد علی کلے رکھ لیا-
 
image
 
محمد علی کلے نے صرف اسلام قبول ہی نہیں کیا بلکہ ان کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنے عمل سے بھی خود کو بہترین ترین مسلمان ثابت کیا- اس حوالے سے ان کی زندگی کے دو واقعات کافی مشہور ہیں جن کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے-
 
محمد علی کلے کا جیب میں ماچس رکھنا
محمد علی کلے کے حوالے سے یہ بات مشہور تھی کہ اگرچہ وہ تمباکو نوشی نہیں کرتے تھے مگر اس کے باوجود ان کی جیب میں ماچس ہر وقت موجود ہوتی تھی- جس کے حوالے سے ان کا یہ کہنا تھا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق گناہ کرنے کی سزا جہنم کی آگ ہوگی تو وہ خود کو یہ یاد دلانے کے لیے ہمیشہ اپنے ساتھ ماچس رکھا کرتے تھے-
 
محمد علی کلے کا باڈی گارڈ
محمد علی کلے کا شمار ایک سیلیبریٹی کے طور پر ہوتا تھا مگر وہ اپنے ساتھ کسی قسم کا باڈی گارڈ نہیں رکھتے تھے- اس حوالے سے ایک بار ان سے ٹی وی شو میں جب سوال کیا گیا کہ کیا وہ اپنے ساتھ اپنی حفاظت کے لیے باڈی گارڈ رکھتے ہیں تو ان کا جواب انتہائی حیرت انگیز تھا-
 
 
ان کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ صرف ایک باڈی گارڈ ہے جس کی آنکھیں نہیں ہیں مگر وہ دیکھتا ہے۔ اس کے کان نہیں ہیں مگر وہ سب سن سکتا ہے وہ کبھی کچھ بھولتا نہیں ہے بلکہ اس کی یاداشت میں ہر چیز سمائی ہوئی ہے- جب وہ کسی شے کو بنانے کا ارادہ کرتا ہے تو حکم دیتا ہے اور وہ چیز بن جاتی ہے وہ ان رازوں سے بھی واقف ہے جن کو کوئی نہیں جانتا ہے وہ اللہ ہے وہ میرا باڈی گارڈ ہے وہ تمھارا باڈی گارڈ ہے اور وہی سب سے اعلیٰ ہے-
 
محمد علی کلے کا اللہ پر یہ یقین ان کو دوسرے تمام انسانوں سے ممتاز کرتا تھا یہاں تک کہ 3 جون 2016 کو ان کا انتقال ہو گیا مگر 1970 سے لے کر 2016 تک کے عرصے میں انہوں نے نہ صرف قرآن کا مکمل مطالعہ کیا بلکہ اپنی زندگی کو سماجی خدمات اور اسلام کی خدمت کے لیے وقف کر دیا-
YOU MAY ALSO LIKE: