|
|
مارچ کا یہ مہینہ پاکستانیوں کے لیے مشکل ترین وقت ثابت
ہو رہا ہے۔ ڈالر کی پرواز 281 تک جا پہنچی ہے جب کہ سونا کم و بیش دو لاکھ
روپے تولہ کی حد کو چھو رہا ہے کل ہی ملک کی شرح سود بڑھا کر 20 فی صد کر
دی گئی ہے جب کہ بجلی کے ایک یونٹ کی قیمت میں 3 روپے 42 پیسے اضافہ کر دیا
گیا ہے- آئل کی قیمت میں 115 روپے لیٹر اضافہ جبکہ چکن کا گوشت 740 روپے
کلو فروخت ہو رہا ہے ۔ اور اس سب کے باوجود مہنگائی کی چکی میں پسنے والی
عوام خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے- پی ایس ایل دیکھ رہی ہے، حریم شاہ کی
ویڈيوز کو ٹوئٹر ٹاپ ٹرینڈ بنا رہی ہے اور کبھی زيادہ غصہ آجائے تو گھر
والوں کو گھمانے باہر لے جاتے ہیں اور کھانا بھی باہر کھا کر آجاتے ہیں اور
اس کے بعد حکومت کو کوستے ہوئے دو چار گالیاں دیتے ہیں اور سو جاتے ہیں
تاکہ اگلے دن دوبارہ کام پر جا سکیں- |
|
یہ ملک ایسا نہ تھا
|
1947 میں جب دنیا کے نقشے پر پاکستان اسلامی جمہوریہ
پاکستان کے نام سے دنیا کے نقشے پر نظر آیا تو یہ ملک سال 1970 تک تیزی سے
ترقی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل تھا- یہاں پر روزگار کے مواقع
پیدا ہو رہے تھے عوام مطمئين تھی اور حکومت عوام اور ملک کی بہتری کے لیے
اقدامات کر رہی تھی اس دور کی ایک جھلک لے کر آج ہم آئے ہیں امید ہے کہ آپ
کو بھی ان کو دیکھ کر یہ امید پیدا ہو گی کہ یہ ملک دوبارہ سے ترقی کے سفر
کا آغاز کر سکے گا- |
|
1: امریکی ڈالر صرف تین
روپے چار آنے کا |
پاکستانی روپے کے مقابلے میں دنیا کی کرنسی کی یہ قیمت
زیادہ پرانی نہیں بلکہ اکتوبر 1950 کی ہے- |
|
|
2: سونا صرف 118 روپے
تولہ |
یہ تصویر سال 1960 کی ہے جس میں واضخ طور پر دیکھا جا
سکتا ہے کہ آج کے دور میں بکنے والا سونا ایک کلو پیاز کی قیمت میں بکتا
تھا - |
|
|
3: کبھی بس کا ٹکٹ صرف
30 پیسے کا بھی تھا |
آج کے دور میں بس کا کرایہ 70 یا 80 روپے سے کم نہیں ہے
مگر یہی بس کبھی صرف 30 پیسے بھی وصول کرتی تھی اور طالب علموں اور بزرگ
افراد کو یہ کرایہ بھی معاف ہوتا تھا- |
|
|
4: صرف 24 روپے میں پیٹ بھر کھانا |
چار سے پانچ افراد کا یہ کھانا اور صرف 24 روپے کا بل اور دو روپے کا سیلز
ٹیکس زيادہ پرانی بات نہیں ہے بلکہ 1985 کا ذکر ہے- |
|
|
5: 1985 کا ہی ایک راشن کا بل |
1985 کے ایک نرخنامے کے مطابق سیلا چاول ساڑھے سات روپے کلو، میدہ ساڑھے 3
روپے، سوجی ساڑھے 3 روپے، چنے کی دال 7 روپے، دال ماش 10، مسور 12، مونگ کی
دال 8، سفید چنا ساڑھے چار، گھی ساڑھے 13 روپے کلو، دودھ 4 روپے لیٹر، دہی
6 روپے کلو، بڑا گوشت 11 روپے اور چھوٹا گوشت 24 روپے کلو تھا۔ |
|
|
یہ سب دیکھ کر انسان کا ذہن بے ساختہ یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ کاش
ہم اسی دور میں پیدا ہوتے تو کم ازکم آج مہنگائی کے اس طوفان کے ہاتھوں ایک
تنکے کی طرح ادھر ادھر نہ ٹامک ٹوئياں مار رہے ہوتے۔ |