جی دار کی جی داریاں۔ خود نوشت ’’ جی دار ‘‘ ایک جائزہ

’’جی دار‘‘ ذوالفقار علی بخاری کی خود نوشت ہے۔ کتاب کو سرائے اردو پبلی کیشن، پاکستان نے شائع کیا ہے۔ مصنف کی یہ دوسری کتاب ہے اس سے قبل ’’قسمت کی دیوی‘‘ ستمبر2022میں منظر عام پر آچکی ہے۔’’جی دار‘‘ جنوری 2023 میں شائع ہوئی ہے۔ اس کا ٹائٹل پیج کتاب کے نام کی طرح بہترین ہے۔ کتاب کا انتساب مصنف نے اپنے والدین کے نام لکھا ہے۔

پاکستان میں آپ بیتیاں بہت قلیل لکھی جاتی ہیں۔ مصنف کے بقول ’’اپنی زندگی کو دوسروں کے سامنے بصورت داستان پیش کرنا آسان کام نہیں ہے کہ ایسا کرنے سے ہم بے نقاب ہو جاتے ہیں کیوں کہ لوگ پھر ہمیں جان لیتے ہیں۔ اگرچہ یہ مشکل کام ہے لیکن ایک طرح سے بے حد منافع بخش بھی کہ اگر ہم کچھ ایسا بیان کریں جس سے دوسروں کی زندگی بہتر ہوسکے یا ان میں مشکلات سے لڑنے اور کچھ دکھانے کا جذبہ بیدار ہو جائے۔ تو پھر ہمارے لکھنے کا مقصد پورا ہو جاتا ہے۔‘‘

اگر قاری ان چند باتوں کو ذہن نشین کرکے’’ جی دار‘‘ کا مطالعہ کر لے تو وہ اس کا لب و لباب بہت آسانی سے سمجھ سکے گا۔ اس خود نوشت میں مصنف نے اپنی زندگی کے کچھ تلخ پہلو عیاں کیے ہیں تاکہ لوگ جان پائیں کہ زندگی میں کسی منزل کی طرف رخ کرنے اور بعض اوقات اپنا حق حاصل کرنے کے لیے کیا کیا مشکلات جھیلنا پڑ سکتی ہیں۔ آپ اپنے حق کے حصول کی خاطر در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہوتے ہیں۔ مصنف نے کئی بار شاباشی کے حق دار لوگوں کو شاباشی سے نوازا۔ کئی ایسی باتیں بھی کتاب میں موجود ہیں جو نئے قلم کاروں کے لیے بہت سے اسباق چھوڑتی ہیں یہ اب ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ کیسے سمجھ سکتے ہیں۔ ہر چیز کو منظر عام پر لانے کے پیچھے ایک سوچ ہوتی ہے میری ذاتی رائے یہ ہے کہ مصنف نے صرف لوگوں کو سکھانے کی غرض سے اپنی زندگی کی داستان قارئین کے آگے پیش کردی۔ کیوں کہ کتاب میں جتنے بھی مختلف واقعات کے تذکرے درج ہیں وہ سب مصنف کے ذاتی تجربات ہیں۔مصنف نے اپنی ادبی زندگی کا احوال بھی کتاب کا حصہ بنایا ہے کہ اس نے کس طرح اپنے ادبی سفر کا آغاز کیا ، پھر مرحلہ در مرحلہ کامیابی کی طرف گامزن ہوا۔ اسے کن کن مشکلات سے دوچار ہونا پڑا۔ مصنف نے کتاب کی آخری سطور میں اپنے دل کی بات بھی بیان کی ہے۔
’’ مجھے مشکلات سے لڑنا اور خود کو منوانے کا ہنر آتا ہے کہ میں ’’ جی دار‘‘ ہوں۔

مصنف نے اپنی زندگی کے چند حقیقی واقعات کو ’’جی دار‘‘ کی صورت میں قارئین کے گوش گزار کردئیے ہیں۔ اب یہ فیصلہ قارئین نے کرنا ہے کہ ’’جی دار‘‘ ان کی تواقعات پر پوری اترتی ہے یا نہیں۔ کیوں کہ کتاب کی فروخت جاری ہے اس وجہ سے مفصل تبصرہ کرنا ابھی ممکن نہیں لہذا اگر آپ ’’جی دار‘‘ پڑھنا چاہتے ہیں تو سرائے اردو پبلشرز کی ٹیم یا مصنف سے رابطہ کرکے حاصل کر سکتے ہیں۔

آخر میں سرائے اردو پبلشرز مبارک باد کا مستحق ہے جس نے بہت اچھی کتابیں سامنے لانے کی روایت برقرار رکھی ہے۔ امید ہے یہ سلسلہ ایسے ہی قائم رہے گا۔
 

Bahram Ali Watto
About the Author: Bahram Ali Watto Read More Articles by Bahram Ali Watto: 8 Articles with 10920 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.