چین سے ابھرنے والے نئے مواقع

اس وقت دنیا چین کی ترقی سے متعلق نئے پالیسی اقدامات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، کیونکہ چین کے قومی قانون ساز اور سیاسی مشیر گزشتہ سال اکتوبر میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی 20 ویں قومی کانگریس کے بعد منعقد ہونے والے پہلے سالانہ" دو اجلاسوں" میں شریک ہیں۔ دریں اثنا، چین کی جانب سے کووڈ 19 سے نمٹنے کی پالیسی میں ایڈجسٹمنٹ اور نرمی کے بعد عالمی سطح پر وسیع تر ترقی کی امیدپیدا ہوئی ہے، جس سے اس سیاسی سرگرمی کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔قومی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے کی خاطر چین کی جانب سے 2023 میں تقریباً 5 فیصد کا ترقیاتی ہدف طے کیا گیا ہے ۔ ماہرین کے نزدیک یہ معقول اور مناسب ہدف مارکیٹ کے لئے ایک مثبت سگنل ہوگا اور مارکیٹ اعتماد میں اضافہ کرے گا۔ ساتھ ساتھ مارکیٹ توقعات کی رہنمائی کرے گا، روزگار میں اضافہ کرے گا، معیار زندگی کو بہتر بنائے گا، اور ترقی کو آگے بڑھاتے ہوئے مالیاتی خطرات کو روکے گا اور کم کرے گا۔

دوسری جانب یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ رواں سال کا جی ڈی پی ہدف اس وقت چینی معیشت کی ترقی کی صلاحیت اور معیشت کو سہارا دینے کے لیے وسائل اور پیداواری عوامل کی صلاحیت سے بھی مطابقت رکھتا ہے۔اس وقت ویسے بھی چین کی معیشت مسلسل بحالی کا مظاہرہ کر رہی ہے جس میں صارفین کی طلب، مارکیٹ ڈسٹری بیوشن، صنعتی پیداوار اور کاروباری توقعات میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔معاشی بحالی کی جھلکیاں مصروف سڑکوں، بھیڑ بھاڑ والے سینما گھروں ، ریستورانوں اور آن لائن اور معمول کے اسٹورز میں خریداری کے مناظر میں دیکھی اور محسوس کی جاسکتی ہیں۔ تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مینوفیکچرنگ سرگرمیاں ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں بلند ترین سطح پر واپس آ گئی ہیں اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے.اسی طرح چین کے اہداف میں یہ بھی شامل ہے کہ گھریلو طلب کو بڑھانے کے لیے ملک میں کھپت کی بحالی اور توسیع کو ترجیح دی جائے گی اور شہری اور دیہی رہائشیوں کی آمدنی کو متعدد چینلز کے ذریعے بڑھایا جائے گا۔

چینی حکام کے مطابق ملک کی معاشی نمو کو مستحکم کرنے کے لئے اپنی مقامی مارکیٹ کو بڑھایا جائے اور ہمہ جہت ترقی کے لئے نئے ڈرائیوز تلاش کیے جائیں۔عالمی کساد ، چین امریکہ تجارتی تناؤ، اور علاقائی تنازعات جیسے چیلنجز کے تناظر میں، چین کو اپنی گھریلو مارکیٹ پر زیادہ توجہ دینی چاہئے.چین کے معاشی ماہرین کے خیال میں اہم مسائل سے نمٹنے کے لئے اچھی پالیسیاں اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ چین کی معاشی ترقی کا استحکام لازم ہے کیونکہ 35 سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے میں چین کی معیشت نے بہت اچھی بلند شرح نمو برقرار رکھی ہے اور عالمی معیشت کی ترقی میں بھی بڑا حصہ ڈالا ہے۔ چین ایک وسیع سائز کی معیشت ہے جس میں مارکیٹ کا حجم بہت زیادہ ہے اور بیرونی منڈیاں بھی چین پر کافی حد تک انحصار کرتی ہیں۔اس ضمن میں چین اب اعلیٰ معیار کی ترقی پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہا ہے ، ٹیکنالوجی اور ٹیلنٹ جیسے نئے ڈرائیوز کو اجاگر کر رہا ہے۔آج چین میں جدت کاری اور ترقی کے حوالے سے جن تصورات کو نمایاں اہمیت حاصل ہے وہ معیشت ، سیاست ، ثقافت اور ماحولیات سمیت دیگر تمام پہلووں کا احاطہ کرتے ہیں ۔ آج ملک میں تعلیم، ٹیکنالوجی، ٹیلنٹ پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی جا رہی ہے، یہ سب چینی معیشت اور اس کی پائیدار ترقی کے لیے ایک عمدہ حکمت عملی ہے۔

چین کی اس اہم ترین سیاسی سرگرمی سے متعلق عالمی اسکالرز، حکام اور کاروباری رہنماؤں کا کہنا ہے کہ چین کی جدت کاری کی جانب پیش رفت سے دنیا کو بھی فائدہ ہوگا ، لہذا وہ چین کے "دو اجلاسوں" پر گہری توجہ دے رہے ہیں ۔ان اجلاسوں کے دوران چینی حکام آئندہ سال کے لیے سماجی اور اقتصادی ترقی کے اہداف اور ان کے حصول کے لیے مختلف پالیسی اقدامات جاری کریں گے۔ چین کی صنعتی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے اور سپلائی چینز کی تنظیم نو کی کوششوں سے دوسرے ممالک کو مزید مواقع ملنے کی توقع ہے۔ماہرین کے نزدیک چین واضح طور پر مزید پائیدار اور معیاری ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ بیرونی ممالک مزید چینی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور چین کے ساتھ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔

چینی طرز کی جدت کاری، ملک کی سائنسی تحقیق اور جدت طرازی کی صلاحیت اور بنیادی ڈھانچے، لاجسٹکس اور دیگر شعبوں میں اس کی سرمایہ کاری جیسے شعبوں میں چین کی کامیابیاں بے مثال ہیں۔حالیہ برسوں میں دنیا نے چین کی معاشی ترقی کی نمایاں اہمیت کو گہرائی سے محسوس کیا ہے.چین نے ایک پیچیدہ اور غیر یقینی اقتصادی منظر نامے میں دنیا کو مواقع اور امید دی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ کاروباری رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ چینی مارکیٹ سے مزید فائدہ اٹھانے کے منتظر ہیں،چین کے ساتھ اپنے تعاون کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں اور اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں۔دنیا کے نزدیک ان دونوں اجلاسوں کے دوران چین کی جانب سے ملکی معیشت میں اضافے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور گھریلو ترقی کو فروغ دینے کے مزید نئے طریقوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی ، جس سے دنیا کے لیے وسیع مواقع سامنے آئیں گے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1324 Articles with 615299 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More