ماہ جنوری میں ڈسٹرکٹ بار ایسوی ایشن
شیخوپورہ انتخابات برائے سال 2023-24 میں کامیابی کے بعد عمرحیات بھٹی
ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے بطور صدر اور صہیب اسلم سدھوایڈووکیٹ ہائیکورٹ نے
بطور سیکرٹری جنرل کی ذمہ داریاں سنبھال لیں ہیں۔نئی رجیم کے تقریبا ڈیڑھ
ماہ کی کارکردگی بارے سوالات کے جواب میں صدر بار جناب عمرحیات بھٹی
ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے نئی رجیم کے انقلابی اقدامات اور کارکردگی تفصیل
کیساتھ پیش کی۔عمرحیات بھٹی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ صدر اور جنرل سیکرٹری
عہدیدران کے درمیان باہمی ہم آہنگی اورہر قسم کے تصادم سے بچاؤ کے لئے
پنجاب لیگل پریکٹیشنرز بار کونسل رولز 1974 کے رول نمبر 17میں درج واضح
ہدایات کی روشنی میں دونوں آفس ہولڈرز کےاختیارات و ذمہ واریوں کو واضح
کیا جارہا ہے۔ عرصہ دراز سے زیر التوا انکوائریوں کو زیر غور لایا جارہا
ہے۔ اور انکوائریوں کے جلدفیصلہ جات کو یقینی بنانے کی کوششیں تیز کی جارہی
ہیں۔بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے دو اجلاس منعقد کئے جاچکے ہیں،
جس میں بار کے مالی معاملات بارے سخت ترین ایکشن لینے اور دیگر معاملات و
منصوبہ جات کی منظوری لی جاچکی ہے۔ صدر عمر حیات بھٹی نے پاکستان لیگل
پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز رولز، 1976 میں درج ہدایات کے عین مطابق بار
آفس کے ہر قسم کے معاملات کو دستاویزی ریکارڈ کا حصہ بنانے کے لئے آفس
میں مطلوبہ ریکارڈ بکس کو یقینی بنانے کے لئے احکامات جاری کردیے ہیں ۔ ڈی
بی اے آفس میں عرصہ دراز سے پائی جانے والی کرپشن شکایات کے خاتمہ کے
لئےہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے گئے ہیں۔آفس کے آمدنی اور اخراجات کے
معمالات کو شفاف بنانے کے لئے ہر قسم کے نقد لین دین پر پابندی لگا دی گئی
ہے، تمام تر مالی معاملات بینکنگ چینل کے ذریعہ کرنے کے حکم صادر کردیئےگئے
ہیں۔ اس وقت ڈی بی اے آفس کی مالی وصولیاں اور اخراجات کی ادائیگی بذریعہ
بینک کی جارہی ہے۔ آفس سپرنٹنڈنٹ کو تبدیل کرکے ایک دہائی سے زائد عرصہ سے
لائبریری انچارج محمد شکیل جنکی ایمانداری ہر قسم کے شک و شبہ سے بالاتر ہے
کو سپرنٹنڈنٹ تعینات کردیا گیا۔کچہری میں قائم کیفے ٹیریا ودیگر ٹھیکہ جات
شفافیت اور کرپشن فری طریقہ سے الاٹ کردیئے گئے ہیں۔ ضلع کچہری میں بگڑی
ہوئی سیکورٹی کے معاملات کو حل کرنے کے لئے ڈی پی او آفس کیساتھ سیر حاصل
میٹنگ کے بعد کچہری کے تمام داخلی خارجی راستوں پرقائم چوکیوں پر پولیس
نفری کو ڈبل کروادیا گیا ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ چوکیوں پر سی سی ٹی وی کیمرہ
کی تنصیب کروادی گئی ہے۔ڈی بی اے مسجد کے توسیعی منصوبہ پر بہت جلد کام
شروع کیا جارہا ہے۔ جس سے مسجد کے رقبہ میں ممکنہ طور پر 17 فٹ کی توسیع
ہوجائے گی۔لائبریری کی توسیع کےلئے مبلغ 35 سے 40 لاکھ روپے خرچ کئے جارہے
ہیں۔ جس سے لائبریری کے رقبہ میں تقریبا 650 مربع فٹ کا اضافہ ہوجائے گا
جسکی بدولت لائبریری میں لیڈی وکلاء کے لئے مخصوص جگہ کی دستیابی یقینی
ہوجائے گی۔ اسی طرح ڈی بی اے ہال میں تقریبا 2700 مربع فٹ میں اضافہ کے لئے
منصوبہ کا جلد آغاز کیا جارہا ہے۔ بار آفس میں قائم واش رومزمیں صفائی
ستھرائی اورنکاس آب جیسے دیرنہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروادیا گیا
ہے۔ محکمہ پبلک ہیلتھ کے تعاون سے کچہری میں قائم سیوریج نظام کو بحال
کروادیا گیا ۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جناب مسز شاہدہ سعید صاحبہ کی خصوصی شفقت
سے منی بار کے کچھ حصہ کو بار آفس کے واش رومز میں توسیعی منصوبہ کا حصہ
بنایا جارہا ہے۔جس سے واش رومز میں ٹوائلٹس کی تعداد میں حوصلہ افزاء اضافہ
ہوجائے گا۔عرصہ دراز سے غیر فعال ڈسپینسری کو فعال کروادیا گیا ہے اور
مطلوبہ اسٹاف خصوصا میڈیکل آفیسر،پیرا میڈیکل اسٹاف اور مطلوبہ ادویات کی
دستیابی کو یقینی بنادیا گیا ہے۔ عرصہ دراز سے بند صاف پانی کے فلٹریشن
پلانٹ کو پبلک پرائیویٹ شراکت سے بحال کروادیا گیا ہے۔ جعلی وکلاء کی حوصلہ
شکنی اور بار کے فنڈز کو یقینی بنانے کے لئے بار آفس کی جانب سے جاری کردہ
وکالت نامہ بحال کروادیا گیا ، جسکی بدولت بار کے فنڈز میں روزانہ کی بنیاد
پر تقریبا 4 ہزار روپیہ اضافہ ہورہا ہے۔ ڈسٹرکٹ کورٹس کی جانب سے وکلاءپر
عائد جرمانوں کو بار کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کروایا جارہا ہے۔ ڈی وی سی
میٹنگ جس میں ضلعی انتظامیہ کے سربرہان شرکت کرتے ہیں ، ان اجلاس میں بار
کی بھرپور نمائندگی کی جارہی ہے جسکی بدولت تمام معاملات میں بار کے موقف
کو احسن طریقہ سے پیش کیا جارہا ہے۔ سی سی سی میٹنگ میں جس میں معزز ڈسٹرکٹ
اینڈ سیشن جج ، ڈی پی او، ڈی سی او ودیگر حکام شامل ہوتے ہیں ، اس میٹنگ
میں بار کی نمائندگی کی جارہی ہے جسکی بدولت بار کے مسائل میں خاطر خواہ
کمی کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔ وکلاء برادری کی سہولت کے لئے پاسپورٹ آفس
اور نادرا آفس کے خصوصی کاؤنٹرز کے قیام کے لئے بات چیت آخری مراحل میں
ہے اور بہت جلد ایم او یو پر دستخط ہوجائیں گے۔ سول ہسپتال میں وکلاء کی
خصوصی رہنمائی اور خدمت کے لئے سول ہسپتال انتظامیہ سے معاملات آخری مراحل
میں ہیں۔ لوکل کمیشن اور گواہان کے عدالتی تحریری بیانات صرف اور نامزد
وکلاء کے ذریعہ لئے جانے کو یقینی بنا دیاگیا ہے۔ سیکرٹری جنرل صہیب اسلم
سدھو نے کیپس اکیڈمی کیساتھ ایم او یوپر دستخط کردیئے ہیں۔ جس کی بدولت
وکلاء کے بچوں کے لئے فیسوں میں تیس فیصد تک رعایت دستیاب ہوگی۔ اسی طرح
جنرل سیکرٹری نے لطیف حمید کولیشن سینٹر کیساتھ ایم او یو پر دستخط کردیئے
ہیں۔ جسکی بدولت وکلاء کومیڈیکل ٹیسٹ فیس میں پچاس فیصدتک رعایت دستیاب
ہوگی۔نئی رجیم کی جانب سے مالی و دیگرمعاملات کو احسن طریقہ سے نمٹانےکی
بدولت بار کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اوروکلاء کے
مسائل میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے اور امید یہی کی جاتی ہے کہ بار کی نئی
رجیم اپنے دوراقتدار میںبار ممبران کی فلاح وبہبود کے لئے گر انقدر خدمات
سرانجام دیتی رہے گی اور آنے والے نئے رجیم کے لئے قابل تقلید نقوش چھوڑ
کرجائے گی۔
|