|
|
انعام یا لاٹری ایک ایسی چیز ہے جس کو پاکر انسان خود کو
خوش قسمت سمجھنے لگتا ہے۔ عام طور پر انعام نکلنا بڑی بات نہیں ہوتی ہے
بلکہ سب سے بڑی بات یہ ہوتی ہے کہ اس سے ملنے والے پیسے کو انسان کس طرح
خرچ کرتا ہے- |
|
کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ وہ انعام میں ملنے
والے پیسوں سے اپنی زندگی بدل ڈالتے ہیں یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو اس پیسے کو
کسی نہ کسی کاروبار میں لگا کر اپنی حالت بدل سکتے ہیں مگر کچھ افراد کی
حالت اس سے مکمل طور پر مختلف ہوتی ہے - |
|
ایک جمعدار
جو اربوں روپے کی لاٹری جیت گیا |
یہ کہانی ٹوئٹر کے ایک صارف نے شئير کی جو
آج کل وائرل ہو رہی ہے اس صارف کے مطابق انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے مائيکل
کیرول کو صرف انیس سال کی عمر میں اپنی قسمت بدلنے کا ایک بڑا موقع ملا اور
اس کا سال 2002 میں 10 ملین پاؤنڈ (جو 15 ملین ڈالر اور اربوں روپے کے
مساوی تھے) کا انعام لاٹری میں نکال آیا۔ لاٹری نکلنے سے قبل مائيکل پیشے
کے اعتبار سے جمعدار تھا اور کچرہ جمع کرنے کا کام کیا کرتا تھا- |
|
|
|
کم عمری میں دولت نے
زندگی بدل ڈالی |
مائیکل کو لاٹری کی صورت میں اتنا بڑا انعام اس کی خوش
قسمتی کی دلیل تھا جو کہ اگر درست انداز میں خرچ کیا جاتا تو شائد آج
مائيکل دنیا میں ایک کامیاب انسان کی صورت میں زندگی گزارتا- |
|
مگر مائيکل نے یہ ساری رقم عیاشیوں ، جوئے اور شراب نوشی
میں قلیل عرصے میں اڑا دی اس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ اس حد تک عیاش
تھا کہ اس کی صبح کا آغاز شراب و شباب کے ساتھ ہوتا تھا
اس کے ساتھ ساتھ وہ کوکین کا بھی عادی ہو گیا تھا اور اس کو چاندی کی
پلیٹوں میں کوکین پیش کی جاتی تھی جس کے نشے میں وہ دھت ہو جاتا تھا- |
|
10 سال میں سب ختم
|
مائیکل نے یہ رقم جو اس نے لاٹری میں جیتی تھی
نہ صرف اڑا دی بلکہ اس کے اوپر اتنا قرضہ چڑھ گيا جس کی ادائیگی نہ کر سکتے
کے سبب اس کو کئي بار جیل کی بھی ہوا کھانی پڑی - |
|
یہاں تک کہ ایک ایک پائی ڈبونے کے بعد مائیکل
نے ایک بار پھر دوبارہ سے اپنی پہلی نوکری یعنی کچرہ اٹھانے کی نوکری کو
جوائن کرنا پڑا- اس دوران اس نے اپنی بیوی جس کو وہ طلاق دے چکا تھا اس سے
بھی دوبارہ شادی کرنا پڑی- |
|
مجھے اس کا
کوئی دکھ نہیں ہے |
اس ساری کہانی کا حیرت انگیز پہلو یہ ہے کہ مائيکل ابھی بھی جمعدار کی اس نوکری سے
خوش ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی زندگی کے بہترین سال لاٹری جیتنے کے دس سال
بعد تک گزارے- |
|
|
|
اس میں اس نے اپنی ہر خواہش کو پورا کیا اور
زندگی کو بہترین انداز میں انجوائے کیا اور اب جب وہ سب کچھ گنوا چکا ہے تو
اس کو اس کا کسی قسم کا کوئی دکھ نہیں ہے بلکہ خوشی ہے کہ اس کی اس زندگی
میں کوئي بھی حسرت ناتمام نہیں رہی ہے- |
|
اس دنیا میں مائیکل جیسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں
مگر جہاں بھی ہوتے ہیں ایک مثال بن جاتے ہیں- |