(سو لفظی افسانچہ)
بیوی کو بطور باندی اپنے گھر والوں کے سپرد کر کے پوری جوانی پردیس میں
اپنا خون پسینہ ایک کرنے والا قربانی کا بکرا جب عمر اور صحت کی پونجی گنوا
کر واپس آیا تو اُسی کی بنائی ہوئی جائیداد اور رشتوں میں سے صرف بیوی ہی
اس کے حصے میں آئی ۔
ساتھ ہی یادِ خدا بھی آئی
نوافل ، تہجد گزاریاں ۔۔۔۔۔
پھر نمازِ فجر کے ساتھ ہی اسے ناشتہ اور چائے درکار ہوتی تھی
جس شخص نے جوانی میں بیوی کو اپنے ساتھ سُلایا نہ ہو کیا اسے حق پہنچتا ہے
کہ وہ بڑھاپے میں بیوی کو اپنے ساتھ جگائے؟ |