اگر آپ کی پوری زندگی پر مشتمل ایک مکمل ویڈیو یافلم بنا
کر آپ کے سامنے پیش کی جائے تو کیا آپ اسے اپنے گھر والوں کے ساتھ یا دیگر
لوگوں کے سامنے بیٹھ کر دیکھ سکتے ہیں؟اگر جواب نفی میں ہے تو ابھی وقت ہے
اپنی ویڈیو ،فلم اچھے اور خوبصورت انداز میں تیار کیجئے کیونکہ کل قیامت کے
روز اسے سب کے سامنے پیش کیا جائے جانے والا ہے۔اگر کوئی یہ جان لے کہ اس
کے ساتھ ایک ایسا کیمرہ موجود ہے جو اس کی آواز بھی ریکارڈ کررہا ہے اور اس
کی فلم بھی بنارہا ہے، چاہے وہ گھر کے اندر ہو یا گھر سے باہر،تنہائی میں
ہویا مجمع میں ،خلوت میں ہو یاجلوت میں، گویا اپنے اعضا ء و جوارح کے ذریعہ
جو کچھ بھی انجام دے رہا ہے وہ سب ریکارڈ ہورہا ہے، اور ایک روز ایسا آئے
گا جب خداوندعالم کی عدالت میں یہ سب فلم ویڈیواور کیسٹ زندہ گواہ کی شکل
میں اس کے سامنے پیش کی جائیں گی،تو یقینا ایسا انسان اپنی رفتار و گفتار
پر مکمل توجہ دیگا، اور پھر اس کے ظاہر و باطن پرتقویٰ اور پرہیزگاری کی ہی
حکومت ہوگی۔نامہ اعمال پر ایمان رکھنا کہ اس میں ہر چھوٹا بڑا اعمال لکھا
جارہا ہے اور دو فرشتے انسان کے اعمال لکھنے کے لئے ہر وقت اس کے ساتھ ہیں،
اور یہ عقیدہ رکھنا کہ اس کا نامہ اعمال سب کے سامنے روز قیامت پیش کیا
جائے گا اور تمام چھپے ہوئے گناہ اس میں ظاہر ہوجائیں گے جس سے رشتہ دار و
دوست و دشمن سبھی کے سامنے ندامت اور رسوائی ہوگی۔رشاد باری تعالیٰ ہے:جس
کا خلاصہ مفہوم ہے کہ :اس دن تم سب کے سامنے پیش کئے جاؤ گے جب تمہاری کوئی
بھی چیز پوشیدہ نہ رہے گی۔ (سورۃ الحاقۃ 18)۔واضح رہے کہ عبادت میں لذت بے
گناہی سے آتی ہے، اعمال میں نورانیت توبہ ہی سے پیدا ہوتی ہے،اس کا بہترین
طریقہ یہ ہے کہ اب تک جو کچھ گناہ و معاصی سرزد ہوئے ان سے اپنے رب کی
بارگاہ میں سچے دل سے توبہ کیجئے اور باقی بچی ہوئی زندگی گناہوں سے بچتے
ہوئے نیک اعمال کے ساتھ گزاریئے۔
|