چینی طرز جدیدیت کی پانچ منفرد خوبیاں

عہد حاضر میں دیکھا جائے تو جدیدیت انسانی تہذیب و تمدن کی ترقی کی نمایاں علامت بن چکی ہے اور مختلف ممالک کی مشترکہ جستجو ہے۔ تاہم ، یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جدیدیت کے راستے کا کوئی خاص ماڈل نہیں ہے اور ہر سماج کا اپنے تقاضوں کے مطابق ڈھلنا بہترین انداز ہے۔ایک بڑی طاقت کی حیثیت سے ، چین کے ترقیاتی سفر میں چینی طرز کی جدت کاری ، قومی نشاۃ الثانیہ کی وضاحت کرنے والی ایک اہم اصطلاح بن چکی ہے اور حالیہ عرصے میں یہ ایک اور "بز ورڈ" ہے، جس نے چینی اور بیرونی حلقوں میں گرما گرم بحث کو جنم دیا ہے۔ چین کی جدت کاری میں تمام ممالک کی جدیدیت کے عمل کے مشترک عناصر شامل ہیں، لیکن سب اہم بات یہ ہے کہ اس میں چینی طرز کی خصوصیات شامل ہیں۔ یہ ایک بہت بڑی آبادی کی حامل جدیدیت ہے، سب کے لئے مشترکہ خوشحالی، مادی و ثقافتی اخلاقی ترقی، انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی اور پرامن ترقی کی جدیدیت ہے۔

اب اگر چینی جدت کاری کے انہی پانچ نمایاں اوصاف کا مختصراً جائزہ لیا جائے تو اس کی عالمی افادیت کہیں کھل کر سامنے آتی ہے۔اول، چین کی جدیدکاری ایک بڑی آبادی کے لئے ہے.یہ 1.4 بلین آبادی والے ملک کو جدید بنانے میں کامیابی کے حصول پر مبنی ہے۔ ایک ایسی آبادی جو سائز میں تمام ترقی یافتہ ممالک کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ چین کی پیش رفت بین الاقوامی منظر نامے کو مکمل طور پر تبدیل کردے گی اور انسانیت پر اس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

دوسرا، چین کی جدیدکاری کا مقصد سب کے لئے مشترکہ خوشحالی ہے، جو چینی سوشلزم کی ایک لازمی ضرورت ہے.چین کی جدیدکاری کی مہم ، عوام پر مبنی ترقیاتی فلسفے سے وابستہ ہے جس کے تحت ملک نے علاقائی تقسیم، شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان عدم مساوات، اور آمدنی کی تقسیم میں فرق کو مٹانے سمیت سماجی شفافیت اور انصاف کو فروغ دیا ہے، اپنے تمام لوگوں کے لئے مشترکہ خوشحالی کے لئے کام کیا ہے، اور امیر اور غریب کے درمیان سماجی امتیاز کے خلاف مضبوطی سے اقدامات کیے گئے ہیں۔تیسرا، چین کی جدیدیت مادی اور ثقافتی و اخلاقی ترقی کو متوازن کرتی ہے۔ یہ بنیادی سوشلسٹ اقدار کو برقرار رکھے ہوئے ہے، نظریات اور عقائد پر آگہی کو مضبوط کرتی ہے، شاندار روایتی ثقافت کو پھیلاتی ہے اور لوگوں کی اخلاقی طاقت کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرتی ہے.چوتھا،چین کی جدیدیت انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کی عکاسی کرتی ہے۔چین ، ملک کو جدید بنانے کے سفر میں مادی اور ماحولیاتی ترقی میں ہم آہنگی کے لیے کوشاں ہے ، اور ایک ایسے مضبوط ترقی کے راستے پر گامزن ہے جو ترقی ، بہتر زندگی اور اچھے ماحول کو یقینی بناتا ہے۔ بصورت دیگر وسائل اور ماحول پر دباؤ ناقابل برداشت ہو جائے گا۔پانچواں،چین کی جدیدکاری پرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔اس کے برعکس کچھ سرمایہ دارانہ ممالک نے نوآبادیات کے پرتشدد استحصال اور دوسرے ممالک کی ترقی کی قیمت پر جدیدیت کی پیروی کی، لیکن چین کی جدیدکاری دوسرے ممالک کے ساتھ باہمی فائدے پر زور دیتی ہے، بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کے لئے کوشش کرتی ہے، اور انسانیت کو امن اور ترقی فراہم کرنے کے لئے کام کرتی ہے.

حقائق کے تناظر میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ جدیدکاری کا چینی راستہ چین کی معروضی حقیقتوں سے مطابقت رکھتا ہے۔ یہ سوشلزم اور انسانی معاشرے کی ترقی کو منظم کرنے والے قوانین کا احترام کرتا ہے۔ چین کا موقف بالکل عیاں ہے کہ اپنی قومی احیاء کو آگے بڑھانے اور انسانیت کے لئے زیادہ سے زیادہ تعمیری کردار نبھاتے ہوئے چینی طرز جدت کاری کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔چین کی جدت کاری کا نقطہ نظر یہ بھی واضح کرتا ہے کہ وہ ترقی کے سفر میں تنہا پرواز کا قائل نہیں ہے بلکہ دنیا کے سبھی خطوں بالخصوص ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ ممالک کو اپنا ہم پلا بنانا چاہتا ہے۔یوں کہا جا سکتا ہے کہ چینی طرز کی جدت کاری سے نہ صرف چینیوں کو فائدہ ہوگا بلکہ دنیا کے لوگ بھی اس سے مستفید ہوں گے کیونکہ چینی طرز کی جدیدیت چینی عوام کی خواہشات اور زمانے کے تقاضے کے مطابق ہے اور دنیا میں ان ممالک اور اقوام کے لیے ایک نت نیا انتخاب فراہم کرتی ہے ، جو ترقی میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ اپنی خودمختاری کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1285 Articles with 577468 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More