ﷲ تبارک وتعالیٰ کی محبت

میں نے لوح و قلم کی دنیا کو ، جشن دار و صلیب سمجھا ہے ۔ اے تنفس کے جانچنے والے ،تجھ کو کتنا قریب سمجھا ہے ۔۔۔۔۔

ﷲ سبحانہ وتعالیٰ کی بارگاہ میں افضلیت کا معیار صرف زبانی دعویٰ نہیں ہے۔ بلکہ اس بارگاہ میں طرزِعمل کا بھی اعتبار ہے۔ حق تعالیٰ کی محبت دلیل مانگتی ہے اور دلیل کسی عمل کے بغیر ثابت نہیں ہوتی۔حدیث قدسی میں ہے۔ ﷲ رب العزت نے ارشاد فرمایا :"میرا بندہ نوافل سے بڑھ کر کسی محبوب شے کے ذریعے میرا قرب حاصل نہیں کرتا، حتیٰ کہ میں اسے اپنا محبوب بنا لیتا ہوں، جب میں اسے اپنا محبوب بنا لیتا ہوں تو اسکا ہاتھ ہوتا ہوں جسکے ساتھ وہ پکڑتا ہے میں اسکی بصیرت بن جاتا ہوں جسکے ساتھ وہ دیکھتا ہے، میں اسکی سماعت بن جاتا ہوں جس کے ساتھ وہ سنتا ہے، میں اسکی رجل بن جاتا ہوں جسکے ساتھ وہ چلتا ہے۔ اگر وہ مجھ سے پناہ مانگے تو میں ضرور اسے پناہ دیتا ہوں اور اگر وہ مجھ سے سوال کرے تو میں اسے ضرور عطا کرتا ہوں۔ "۔۔ اور پھر میں بخوشی اور فخر سے کیوں نہ کہوں کہ مجھے محبت ہے اپنے پاک پروردگار سے کہ جسکے آگے جھکنے سے بلندی ملتی ہے۔یہاں بلندی کا مطلب درجات کی بلندی ہے، حق تعالیٰ اپنے عبادت گزار بندے کو اپنے محبوبین اور مقربین میں شامل کر لیتا ہے، اگر ان بندوں پر کوئی آزمائش آتی ہے تو یہ نہیں کہا جاسکتا کہ رب تعالیٰ ان سے ناراض ہے بلکہ یہ آزمائش، تکالیف، مصیبتیں تو فقط رب تعالیٰ امتحان لینے کے لیے بھیجتا ہے۔ آزمانے کے لیے بھیجتا ہے تاکہ ﷲ رب العزت دیکھ سکے کہ اس کے جس بندے کو ایک اہم مقام پر فائز کیا گیا ہے کیا وہ اس قابل ہے یا نہیں۔۔ چل دئیے سوئے حرم کوئے بتاں سے مومنؔ والے، جب دیا رنج بتوں نے تو خدا یاد آیا۔۔۔ ﷲ سبحانہ وتعالیٰ کا کسی شخص کو محبوب رکھنا یعنی اس کے درجات کو عرشِ عظیم میں بلندی عطا فرمانا ہے۔ دنیا کی زندگی تو ویسے بھی دھوکے کا سامان ہے۔ اس دنیا میں چاہے جتنی بھی عیش وعشرت اور آسائشیں کما لی جائیں لیکن دارِ آخرت ہی ابدی ہے اور اسی کی حیات ہمیشگی والی ہے۔ اس فریب کی دنیا کا مقام و مرتبہ ، آخرت میں کچھ کام نہ آئے گا۔ وہ لمبے قیام، وہ رکوع، وہ سجود وہ خشوع و خضوع سے بھرپور خالص دل سے کی جانے والی عبادات ہی تو کام آئیں گی۔ رب تعالیٰ اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے بڑھ کر پیار اور رحم فرمانے والا ہے وہ کسی کی کوشش و عبادت کو رائیگاں نہیں جانے دیتا اور بے شک ہر کام اس کے لیے آسان ہے۔

دو جہانوں کو پالنے والا ہم سب کو اپنا عبادت گزار اور شکر گزار بنائے اور ہماری ان ٹوٹی پھوٹی عبادتوں کو اپنے ہاں قبولیت کا درجہ عطا فرمائےاور ہم سب کو اپنا محبوب بنا لے ۔ آمین
اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں
فیضان محبت عام سہی عرفان محبت عام نہیں
 

Zainab Nisar Bhatti
About the Author: Zainab Nisar Bhatti Read More Articles by Zainab Nisar Bhatti: 25 Articles with 13451 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.