ملجم کون تھا ؟

ابن ملجم مرادی ملعون یمنی تھا اور اس کا تعلق یمن کے ایک قبیلے بنی مراد سے تھا یہ قبیلہ آج بھی یمن میں آباد ہے۔

یمن کے دارالحکومت صنعاء کے مشرق میں ایک پہاڑ اور وادی ہے جسے کوہ مراد کہتے ہیں اس وادی میں مرادی قبیلہ کی آماجگاہ ہے

عبد الرحمٰن ابن ملجم مرادی ایک خارجی تھا،جو خلافت راشدہ کے چوتھے خلیفہ داماد رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم حضرت علی رضی اللّٰہ کا قاتل تھا ،

ابن ملجم کے حوالے سے کچھ روایات کے مطابق جنگ نہروان کی شکست کے بعد متعدد خارجیوں نے مکہ مکرمہ میں ملاقات کی اور 40ھ کی جنگ نہروان پر تبادلہ خیال کیا جس میں خارجیوں کے سیکڑوں ساتھی حضرت علی رضی اللّٰہ کی فوج سے علیحدگی کے بعد حضرت علی رضی اللّٰہ کی افواج کے ہاتھوں مارے گئے۔ صرف 9 آدمی خوارج کے زندہ بچ کر فرار ہویے باقی سب میدان جنگ میں مارے گئے۔ان 9 خارجیوں میں سے 3 خارجیوں نے اسلام کے تین رہنماؤں کے قتل پر راضی ہو گئے۔ جن تین اصحاب محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو قتل کرنا تھا ان میں
حضرت علی المرتضی رضی اللّٰہ،
حضرت امیر معاویہ رضی اللّٰہ اور
حضرت عمرو بن العاص رضی اللّٰہ کے نام شامل تھے۔
ابن ملجم نے حضرت علی المرتضی رضی اللّٰہ کو شہید کرنے کی زمہ داری قبول کی،
حجاج بن عبداللہ برک نے حضرت امیر معاویہ رضی اللّٰہ کو شہید کرنے کی زمہ داری قبول کی ،اور
عمرو بن بكر تميمی نے حضرت عمرو بن العاص رضی اللّٰہ کو شہید کرنے کا ذمہ لیا۔
تینوں نے تجویز ؤ پلان کے مطابق ایک ہی دن فجر کے وقت وار کرنا تھا۔
26 جنوری 661ء کو مسجد کوفہ میں فجر کی نماز کے دوران میں سجدہ کرتے ہوئے عبدالرحمٰن ابن ملجم نے حضرت علی ابن ابی طالب رضی اللّٰہ پر حملہ کیا اور ابن ملجم کی زہر آلود تلوار سے حضرت علی رضی اللّٰہ زخمی ہو گئے۔حضرت علی رضی اللّٰہ کے لیے طبی علاج معروف حکیم اثیر ابن عمر الساکونی نے کیا تھا۔ تاہم، تین دن بعد 21 رمضان المبارک 40ھ یعنی 28 جنوری، 661ء کو حضرت علی المرتضی رضی اللّٰہ رحلت فرما گئے۔حضرت علی رضی اللّٰہ کے وصال کے تین دن بعد حضرت علی رضی اللّٰہ کے بیٹے حضرت حسن ابن علی رضی اللّٰہ نے خود ابن ملجم کو جہنم واصل کیا یہ 40ھ کا واقعہ ہے۔
تاریخ اسلام جلد 1 -صفحہ 425 مؤلف : مولانا اکبر شاہ نجیب آبادی صاحب - ناشر : فرید بکڈپو (پرائیویٹ) لمٹیڈ، نئی دہلی.)

متعبر کتب میں خلیفہٴ چہارم امیرالمؤمنین حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو شہید کرنے والا بدنصیب شخص فرقہٴ خوارج کا ایک فرد عبد الرحمن بن ملجم تھا، اُس نے زہر آلود تلوار سے آپ پر بدبختانہ حملہ کیا ، جب لوگ اُ س کی طرف لپکے تو لوگوں پر حملہ کرنا چاہا ،صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت مغیرہ بن نو فل رضی اللہ عنہ نے اُس پر چادر ڈال کر اُسے اپنے قابو میں لے لیا ،اُسے زمین پر دے مارا،سینہ پر بیٹھ گئے اور اُس سے تلوار چھین لی پھر ابن ملجم کو قید کیا گیا،بالاٰخر قتل کردیا گیا۔اس کے علاؤہ ملجم کے بارے میں کچھ اختلافی روایات ہیں جو متفق طور پر علمائے اکرام کے نزدیک غلط ہیں ،
 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 558126 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More