مسئلہ افغانستان پر چین کی مفصل دستاویز جاری

چین کی جانب سے ابھی حال ہی میں ایک گیارہ نکاتی پیپر جاری کیا گیا ہے جس میں افغان مسئلے پر چین کے موقف کی جامع وضاحت کی گئی ہے۔یہ دستاویز کہتی ہے کہ چین اور افغانستان قریبی ہمسایہ ممالک ہیں اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دیرینہ دوستی ہے۔ موجودہ صورتحال میں چین افغانستان کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے، افغان عوام کے آزادانہ انتخاب کا احترام کرتا ہے، اور افغانستان کے مذہبی عقائد اور قومی روایات کا احترام کرتا ہے۔ چین کبھی بھی افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا، کبھی بھی افغانستان میں ذاتی مفادات کی تلاش نہیں کرتا اور نہ ہی کبھی نام نہاد اثر و رسوخ کے دائرے کی پیروی کرتا ہے۔

اس دستاویز میں افغانستان میں اعتدال پسند اور دانشمندانہ گورننس کی حمایت کرتے ہوئے یہ امید بھی ظاہر کی گئی ہے کہ افغانستان ایک کھلا اور جامع سیاسی ڈھانچہ تشکیل دے سکتا ہے، اعتدال پسند اور دانشمندانہ داخلی اور خارجہ پالیسیاں اپنا سکتا ہے اور تمام ممالک خاص طور پر ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تبادلوں کو آگے بڑھا سکتا ہے۔چین نے امید ظاہر کی کہ افغان عبوری حکومت خواتین، بچوں اور تمام نسلی گروہوں سمیت تمام افغان عوام کے بنیادی حقوق اور مفادات کا تحفظ کرے گی اور افغان عوام کے مفادات اور بین الاقوامی برادری کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے فعال طور پر کام جاری رکھے گی۔

اس پیپر میں کہا گیا ہے کہ چین افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی میں مدد کرنے، افغانستان کے ساتھ منصوبے تشکیل دینے اور اپنی امداد کے وعدوں کو پورا کرنے، معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری تعاون میں مستحکم ترقی کو فروغ دینے اور طبی دیکھ بھال، غربت کے خاتمے، زراعت، اور قدرتی آفات کی روک تھام اور تخفیف جیسے شعبوں میں فعال طور پر تعاون جاری رکھے گا، تاکہ افغانستان کو جلد از جلد آزاد اور پائیدار ترقی کا احساس دلانے میں مدد مل سکے۔ چین بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں افغانستان کی شمولیت کا خیرمقدم کرتا ہے اور علاقائی اقتصادی تعاون اور رابطے میں افغانستان کے انضمام کی حمایت کرتا ہے جو افغانستان کو "لینڈ لاک ملک" سے "لینڈ لنک ملک" میں تبدیل کرے گا۔یہ دستاویز مزید کہتی ہے کہ چین دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے میں افغانستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ سلامتی ترقی کی بنیاد اور شرط ہے۔ چین کو امید ہے کہ افغانستان اپنے وعدے کو سنجیدگی سے پورا کرے گا اور تمام دہشت گرد قوتوں کے خلاف زیادہ عزم کے ساتھ مزید موثر اقدامات کرے گا اور افغانستان میں چین اور دیگر ممالک کے شہریوں، اداروں اور منصوبوں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنائے گا۔اسی پیپر میں چین کی جانب سے انسداد دہشت گردی میں وسیع تر دوطرفہ اور کثیر الجہتی تعاون پر زور دیا گیا ہے۔ چونکہ افغانستان کو دہشت گردی سے متعلق واضح سیکیورٹی مسائل کا سامنا ہے ، لہذا بین الاقوامی برادری کے لئے ضروری ہے کہ وہ دوطرفہ اور کثیر الجہتی دونوں سطحوں پر انسداد دہشت گردی سیکیورٹی تعاون کو مضبوط بنائے اور افغانستان کو انتہائی ضروری رسد ، سازوسامان اور تکنیکی مدد فراہم کرے۔افغانستان میں دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی خطے اور دنیا کی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ چین بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ ان مسائل سے نمٹنے میں افغانستان کی مدد کرے۔

دستاویز میں افغانستان میں بیرونی مداخلت اور دراندازی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ علاقائی ممالک کا مشترکہ نظریہ ہے کہ گزشتہ 20 سالوں کے دوران افغانستان میں بیرونی قوتوں کی فوجی مداخلت اور "جمہوری تبدیلی" نے افغانستان کو بہت زیادہ نقصان اور تکلیف پہنچائی ہے۔ آنے والے کئی سالوں تک منفی اثرات کو ختم کرنا مشکل ہوگا۔ افغانستان کو پائیدار امن و استحکام کے حصول میں مدد دینے کے لیے متعلقہ ممالک کو افغانستان اور اس کے ہمسایہ ممالک میں فوجی تنصیبات کو دوبارہ تعینات کرنے، انسداد دہشت گردی پر دوہرا معیار اپنانے یا دہشت گردی کی حمایت یا ملی بھگت کے ذریعے اپنے جغرافیائی سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔نئے حالات میں افغانستان کو جغرافیائی سیاسی کھیل کے بجائے مختلف فریقوں کے درمیان تعاون کا پلیٹ فارم بننا چاہیے۔ چین ان تمام منصوبوں اور اقدامات کی حمایت کرتا ہے جو افغان مسئلے کے سیاسی تصفیے کے لیے سازگار ہیں اور افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے درمیان افغان مسئلے پر وزرائے خارجہ کا اجلاس، شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)۔افغانستان رابطہ گروپ، ماسکو فارمیٹ مشاورت برائے افغانستان جیسے میکانزم اور پلیٹ فارمز کے ذریعے کثیر الجہتی تعاون میں فعال طور پر شامل ہوگا۔ چین، افغانستان، پاکستان کے سہ فریقی وزرائے خارجہ ڈائیلاگ، افغانستان کے بارے میں چین، روس، پاکستان، ایران کے وزرائے خارجہ کا غیر رسمی اجلاس، ٹرائیکا پلس اجلاس اور اقوام متحدہ، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر افغانستان میں استحکام اور معاونت کے لیے اتفاق رائے اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کرے گا۔پیپر میں مزید کہا گیا ہے کہ چین کو افغان پناہ گزینوں کی صورتحال پر تشویش ہے اور وہ دوطرفہ اور کثیر الجہتی چینلز کے ذریعے افغانستان کو مدد فراہم کرتا رہے گا۔ چین اس سلسلے میں مثبت کردار ادا کرنے میں اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں کی حمایت کرتا ہے، علاقائی ممالک کی کوششوں کو سراہتا ہے اور بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ افغانستان کی معیشت کی تعمیر نو اور پناہ گزینوں کے مسئلے کے حتمی حل کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے میں مشترکہ طور پر مدد کے لیے مسلسل انسانی اور ترقیاتی امداد فراہم کرے۔چین افغانستان کی جانب سے منشیات کی کاشت، پیداوار اور غیر قانونی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مزید ٹھوس اقدامات کا منتظر ہے اور اس کی حمایت کرتا ہے اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ سرحد پار منشیات سے متعلق جرائم کے خلاف متبادل ترقی اور کریک ڈاؤن میں افغانستان کی مدد کی جا سکے تاکہ خطے میں منشیات کے منبع کا خاتمہ کیا جا سکے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 615736 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More