بچپن میں چھپ چھپ کر روزہ رکھتا تھا، معروف صحافی عمران ریاض خان افطار میں ایسا کیا خاص کرتے ہیں جو سب کے لیے ایک مثال

image
 
یوں تو ماہ رمضان المبارک چند روز کا مہمان رہ گیا ہے لیکن دنیا بھر کے مسلمانوں کا اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ رحمتیں اور برکتیں سمیٹنے کا شوق پہلے روزے کے جیسا ہی ہے۔ ہر کسی کی بھرپور کوشش ہے کہ اس مہینے کے مقصد کو پا لیا جائے چاہے اس کا تعلق کسی بھی طبقے سے ہو۔ جاب کرنے والے افراد ہوں یا سیاسی پارٹی کے کارکن، ہر شخص رمضان کریم سے فیض اٹھانے کی لگن میں ہے۔
 
مشہور زمانہ صحافی عمران ریاض خان بھی انہی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ویسے تو عمران کا نام اکثر و بیشتر کسی متنازعہ بیان یا اس کے بعد ہونے والی گرفتاری کے سلسلے میں ہی سننے کو ملتا ہے۔ لیکن حالیہ انٹرویو میں انکے مداحوں کو اس سب سے ہٹ کر کچھ دیکھنے اور سننے کو ملا۔
 
خاص رمضان المبارک میں لیا جانے والا یہ انٹرویو سوشل میڈیا پر ریلیز کیا گیا جس میں عمران ریاض اپنے دفتر میں افطار کی تیاریوں میں مصروف تھے۔
 
بچپن کی افطار
انٹرویو دیتے ہوئے عمران ریاض نے بتایا کہ وہ پانچ بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں۔ اور بچپن کے رمضان کی یادیں انکے ذہن میں آج بھی محفوظ ہیں۔ والدین کے منع کرنے پر بغیر بتائے روزہ رکھنا اور پھر دوپہر کے وقت والدہ کا ڈانٹ ڈپٹ کرنا کہ کھانا کھاؤ یوں روزہ نہیں ہوتا ان کو آج بھی یاد ہے۔
 
image
 
صحافت کے ساتھ افطاری کا کیا اہتمام کرتے ہیں؟
عمران ریاض خان کے مطابق گھر میں ڈائننگ ٹیبل صرف مہمانوں کے لیے مخصوص ہے، وہ اپنے والدین اور بھائیوں کے ساتھ زمین پر بیٹھ کر سحری اور افطاری کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف رمضان میں ہی نہیں ہمارے ہاں عام دنوں میں کھانا بھی زمین پر بیٹھ کر کھایا جاتا ہے کیونکہ یہ کلچر کا حصہ ہے۔
 
بینگن کی سبزی کے علاوہ سب پسند ہے، عمران ریاض خان
ہوسٹ نے انٹرویو کے دوران جب ان کے پسندیدہ کھانے کا سوال کیا تو انہوں نے بتایا کہ دو چار چیزوں کے علاوہ وہ تمام سبزیاں یا کھانے شوق سے نوش فرماتے ہیں۔ ان کی ناپسندیدہ سبزی بینگن ہے، عمران ریاض کے مطابق مجھے سمجھ نہیں آتا کہ اس کو کھانا کیسے ہے۔
 
عمران خان اور پرویز مشرف نے کبھی سوالات طے نہیں کیے
انٹرویو کے دوران عمران ریاض نے اپنی یادگار تصاویر جو فریم کی صورت دیوار پر آویزاں تھیں، کے بارے میں بھی اینکر کو بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور سابق صدر پرویز مشرف دو ایسی شخصیات تھیں جنہوں نے کبھی انٹرویو سے پہلے سوالات طے نہیں کیے اور نہ کبھی کسی سوال کا جواب دینے سے گریز کیا- ورنہ موجودہ سیاستدان یا تو وہ حصہ حذف کرنے کا کہہ دیتے ہیں یا انٹرویو ہی من پسند افراد کو دیتے ہیں۔
 
image
 
اگر آپ بھی ماہ رمضان المبارک سے جڑی کوئی خاص یاد ہم سے شئیر کرنا چاہتے ہیں تو کمنٹ ضرور کریں۔
YOU MAY ALSO LIKE: