ایک شخص سب پہ بھاری

ٹی وی کھولو تو عمران خان سوشل میڈیا کھولو تو عمران خان ہر طرف عمران خان، عمران خان کی گونج۔ میں نے اپنی زندگی میں کسی لیڈر کی گرفتاری پے عوام کو اتنا سڑکوں پے نکلتے نہیں دیکھا۔ لوگوں نےاپنی جانوں کی بھی پرواہ نہیں کی. جس دن عمران خان کو اغواہ کیا گیا اس دن لوگون نے اپنے سینو میں گولیاں کھائیں. تاریخ میں بھی کیا خوب لکھا جائے گا کے ایک لیڈر کی گرفتاری پے اسکے چاہنے والوں نے اپنی پیٹھ پے نہیں بلکہ اپنے سر یا سینوں پے گولیاں کھائی ہیں اور پھر اسی گھما گھمی میں خواتین بھی کسی سے کم نہیں جس طرح ہماری پولیس کا انکے ساتھ جو سلوک تھا وو انتہائی افسوس ناک تھا خواتین کو انکے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹ رہے ہیں جیسے پتہ نہیں کیا جرم کر دیا ہے لیکن اس سب کے باوجود خواتین ڈٹی رہیں. عمران خان اس ملک کا وہ لیڈر بن چکا ہے جو ہماری ریاستی اداروں کے لیے گلی کی ہڈی بن چکا ہے. کیونکہ وہ شخص ابھی ایک ایسا لوہا بن چکا ہے جسکو کوئی چیز اثر نہیں کر رہی، حکومت ابھی تک 150 سے زائد کیس بنا چکی ہے لیکن عمران خان کو کوئی بھی چیز اثر نہیں کر رہی جس دن عمران خان کو اغوا کیا گیا ہماری ملک میں ایک افرا تفری کا سما تھا. لیکن سب سے عجیب بات یہ تھی کہ اتنی عوام بغیر کسی کال کے کہاں سے آ گئی. عوامی مقبولیت ہو تو عمران خان جیسی جسکے لیے لوگ بغیر کسی کال کے سڑکوں پے نکل آتے ہے اگر وہ عدالت پیشی پر جاتا ہے جہاں جہاں سی اسکی گاڑی گُزرتی ہے لوگ اسکے استقبل کے لیے پہلے سے کھڑے ہوتے ہیں ہر گزرتے دن کے ساتھ عمران خان کی مقبولیت اور عوامی محبت بڑھتی ہی جا رہی ہے. اور دوسری طرف انتخابات ہیں. پی ڈی ایم والے انتخابات نہیں کروانے چاہتے کیونکہ انہیں اپنی ہار صاف صاف نظر آ رہی ہے. اور پھر تیسری طرف ہماری فوج آتی ہے جن کے پاس الیکشن کے لیے سیکیورٹی نہیں ہے. لیکن 9، 10 مئی کو جب حالات خراب ہوئے تو فوراً فوج کو طلب کر لیا گیا یہ ہماری ملک کے حالات ہیں. کیا ہماری اسٹیبلشمنٹ بھی الیکشن سے گھبرا رہی ہے؟؟ آخر ایسا کیا ڈر ہے ان لوگوں کو جو الیکشن نہیں کروائے جا رہے؟؟ کیا اس ڈر کے پیچھے عمران خان کی مقبولیت ہے؟؟ اکیلا عمران خان بمقابلہ پی ڈی ایم اور اسٹیبلشمنٹ یہ سب مل کر بھی ایک عمران کو ہرا نہیں پا رہے. کیونکہ سب سے زیادہ طاقت ور وہ ہوتا ہے جس کے ساتھ عوام ہوتی ہے. اگر آپ کے پاس بندوق ہے یا ٹینک ہیں تو اسکا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ آپ طاقت ور ہیں. ہمارے اداروں کو سنجیدہ ہو کے سوچنا چاہیے کہ یہ ملک آخر کس طرف جا رہا ہے. عوامی مقبولیت اور عوام کی محبت دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ عمران خان ناقابل شکست ہے. انتخابات کروائیں اور میدان میں مقابلہ کریں ۔
 

Iqra Khushal
About the Author: Iqra Khushal Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.