میرے فون میں ایک چیز بہت اہم ہے... پانی میں گرا فون نکالنے کے لیے افسر نے سارا ڈیم خالی کروا دیا لیکن پھر حکومت نے کیا کیا؟

image
 
انڈین حکومت کے ایک سرکاری افسر نے اپنا فون بازیاب کرنے کے لیے ڈیم میں سے سارا پانی نکال دیا جس پر اب اسے معطل کر دیا گیا ہے۔
 
مرکزی ریاست چھتیس گڑھ میں اتوار کو راجیش وشواس نے سیلفی لینے کے دوران اپنا فون پانی میں گرا دیا تھا۔ پھر ان کے حکم پر تین دن میں ڈیم میں سے لاکھوں لیٹر پانی نکال دیا گیا تاکہ وہ فون تلاش کر سکیں۔
 
جب فون نکالا گیا تو یہ پانی میں ایک طویل عرصے تک رہنے کی وجہ سے خراب ہوچکا تھا۔
 
راجیش وشواس کا دعویٰ ہے کہ فون میں حساس حکومتی ڈیٹا تھا جسے بازیاب کرنا ضرورت تھا۔ تاہم ان پر اپنے عہدے اور اختیار کو غلط انداز میں استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
 
فوڈ انسپیکٹر نے جو فون کھرکتہ ڈیم میں گرایا تھا یہ سام سنگ برانڈ کا تھا جس کی قیمت بارہ سو ڈالر یعنی ایک لاکھ انڈین روپے تھی۔
 
راجیش وشواس نے ایک ویڈیو بیان میں بتایا کہ مقامی ڈائیور ہر ممکن کوشش کے باوجود اس فون کو ڈھونڈنے میں ناکام رہے تھے۔ پھر انھوں نے اپنے پیسوں سے ایک ڈیزل پمپ منگوایا تھا تاکہ ڈیم سے پانی خارج کیا جاسکے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ انھیں ایک اعلیٰ عہدیدار نے ڈیم میں سے کچھ پانی قریبی ندی میں منتقل کرنے کی زبانی اجازت دی تھی۔ ’اہلکار نے کہا تھا کہ زیادہ پانی ملنے سے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔‘
 
کئی روز یہ ڈیزل پمپ چلایا گیا جس سے ڈیم میں سے قریب دو کروڑ لیٹر پانی نکال لیا گیا۔ خیال ہے کہ اتنا پانی چھ مربع کلو میٹر زمین پر کاشکاری کے لیے کافی رہتا۔
 
 
راجیش کی جانب سے اپنے فون کو نکالنے کا مشن اس وقت روک دیا گیا جب محکمہ آبی وسائل کے ایک اہلکار نے اس بارے میں شکایت درج کروائی۔
 
کنکر کی ضلعی افسر پرینکا شُکلا نے اخبار دی نیشنل کو بتایا کہ ’انھیں تحقیقات مکمل ہونے تک معطل کیا گیا ہے۔ پانی اہم وسائل میں سے ایک ہے اور اسے ایسے ضائع نہیں کیا جاسکتا۔‘
 
تاہم راجیش وشواس نے اس الزام کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ پانی ڈیم کے اوور فلو سیکشن سے خارج کیا گیا جو ’پینے کے قابل نہیں تھا۔‘
 
ان کے اس اقدام پر سیاستدان بھی تنقید کر رہے ہیں۔
 
ریاست میں اپوزیشن جماعت بی جے پی کے نائب صدر نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا ہے کہ ’شدید گرمی میں لوگ ٹینکروں کے ذریعے پانی حاصل کرنے پر مجبور ہے۔ اس دوران ایک افسر نے 41 لاکھ لیٹر پانی خارج کر دیا جسے پندرہ سو ایکڑ زمین کی آبپاشی کے لیے استعمال کیا جاسکتا تھا۔‘
 
کانگریس ایم ایل اے انوپ ناگ نے کہا ہے کہ ’فوڈ انسپیکٹر راجیش وشواس ڈیم کے قریب پکنک منانے گئے تھے۔۔۔ انھوں نے فون ڈھونڈنے کے لیے پورا ڈیم خالی کر دیا۔
 
’اس علاقے میں کسانوں کی بہتات ہے اور اگرچہ فون اور اس کا ڈیٹا اہم ہے تاہم عوام کے پانی کا نقصان ناقابل قبول ہے۔ اسے ڈھونڈنے کے لیے بہت سے لوگ تعینات کیے گئے، اگرچہ موبائل فون کی تلاش ضرور ہوئی ہو گی لیکن ڈیم سے پورا پانی نکالنا ناقابل قبول ہے۔‘
 
انھوں نے کہا کہ معاملے کی جانچ ہوگی اور غلطی کی صورت میں سخت سزا دی جائے گی۔
 
Partner Content: BBC Urdu
YOU MAY ALSO LIKE: