السلام علیکم
از۔۔۔دانیال حسن چغتائی
کہروڑ پکا ضلع لودھراں
امید کرتا ہوں کہ سب اہل قلم بخیر ہونگے ۔
ستمبر 2022 میں سر بابر الیاس صاحب نے حب الادب کے پلیٹ فارم کی بنیاد رکھی
اور اس کے تحت پہلی کتاب تذکرہ احباب بدر کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
تین سو تیرہ اصحاب بدر کی زندگی پر تحقیق اور پھر اس کے بعد لکھنا کوئی
آسان مرحلہ نہیں تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف الخیال لوگوں کو ایک پلیٹ فارم
پر متحد رکھنے کا چیلنج بھی کم نہیں تھا۔ لیکن سر بابر الیاس صاحب کی
مرنجاں مرنج شخصیت نے ون مین آرمی کی طرح ان چیلنجز کا مقابلہ کیا۔ کئی بار
اختلافات بھی ہوئے اور اگر سر بابر الیاس کی جگہ کوئی بھی ہوتا تو ہمت ہار
دیتا۔ لیکن جو خواب بابر الیاس صاحب نے دیکھا تھا وہ اپنی عملی شکل اختیار
کر چکا ہے ۔
مضامین جمع کرنے سے کتاب شائع کرنے تک کے مراحل کتنے جاں گسل ہوتے ہیں اس
کا اندازہ مجھے بخوبی ہے کیونکہ دو کتب کی اشاعت کے دوران سب تجربات سے گزر
چکا تھا ۔
مختلف مراحل سے گزرنے کے بعد کتاب مئی کے اوائل میں شائع ہوئی لیکن ملکی
حالات کی وجہ سے تقریب رونمائی تعطل کا شکار ہوئی۔ مگر آخر میں بابر الیاس
صاحب نے چیچہ وطنی میں تقریب رونمائی منعقد کرنے کا جو فیصلہ کیا وہ مجھے
ذاتی طور پر بہت پسند آیا۔ اس کی دو وجوہات ہیں ، پہلا تو یہ کہ لاہور میں
مختلف ادبی تقریبات کا انعقاد روزانہ کی بنیاد پر ہوتا رہتا ہے دوسرا چیچہ
وطنی جیسے چھوٹے شہر میں تقریب رونمائی کا انعقاد چھوٹے شہروں میں ادب کے
فروغ کا باعث بن سکتی ہے۔ ویلڈن سر بابر الیاس صاحب۔ یہ ایک نئی روایت شروع
ہوئی ہے اور مجھے قوی امید ہے کہ دیگر علاقوں کے احباب اس پر توجہ دیں گے۔
خیر کتاب کی تقریب رونمائی نہایت تزک و احتشام سے منعقد ہوئی۔ میں اپنی
علالت کی وجہ سے تقریب میں تو شریک نہیں ہو سکا لیکن ورچوئل طریقے سے تقریب
میں شرکت کی۔ مختلف شہروں سے احباب اس تقریب میں شریک ہوئے اور تقریب کو
کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ جو احباب شریک نہیں ہوئے ، ان کو
بذریعہ ڈاک کتب ، سرٹیفکیٹ اور ایوارڈ بھیجے گئے ہیں ، جو سر بابر الیاس
صاحب کا بڑا پن ہے ۔ مجھے بھی آج کتب مع سرٹیفکیٹ و شیلڈ موصول ہو گئے ہیں
۔
میری دعا ہے کہ جو بھی احباب کسی بھی طرح سے اس کتاب کی اشاعت میں ممد و
معاون رہے ، اللہ رب العزت سب کو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی
شان کے مطابق اجر عظیم عطا فرمائے اور اسے ہم سب کے لیے توشہ آخرت بنا کر
ذریعہ نجات بنا دے ۔ آمین ثم آمین ۔ مزید برآں اللہ رب العزت ادارہ حب
الادب کو مزید ترقی عطا فرمائے اور یہ ایسے شاہکار سامنے لاتے رہیں۔
|