پاکستان کے جغرافیائی حالات جس طرح کی گورنس کے
متقاضی ہیں اِس سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ حکمران اشرافیہ
اکیسویں صدی کی ففتھ جنریشن وار میں اِس کا درست طور پر اندازہ ہی نہیں لگا
سکی۔ ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے اپنے انداز میں ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہوتا
ہے اور ملک کی نظریاتی سرحدوں کے پاسبان عوام ہوتے ہیں عوام نے حکمرانوں کو
منتخب کرنا ہوتا ہے لیکن پاکستان کی نظریاتی اساس کے حوالے سے کسی بھی
سیاسی جماعت نے اپنا بھر پور کردار ادا نہیں کیا اور سیاست کے میدان میں
کامیابی سمیٹنے کے لیے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو کافی زیادہ سپیس دی ہے ۔
پاکستان کے ایک طرف بھارت دانت تیز کیے ہوئے بیٹھا ہے اور دوسری طرف امریکہ
کی مفادات کی سیاست نے پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن نہٰن ہونے دیا۔ چین
کی جانب سے سی پیک کے منصوبہ جات کابرقت مکمل نہ ہون اِس بات کا غماز ہے کہ
پاکستانی حکمرانوں کو کس طرح دیگر ملک معاشی ترقی سے روک رہے ہیں پاکستان
کی معیشت کو مرد بیمار بنا چھوڑا گیا ہے۔ لوگ روٹی کے لیے بلک رہے ہیں اور
حکمران اشرافیہ اپنے اللے تلوں میں مشغول ہے۔ دھرتی ماں سے محبت کو سوشل
میڈیا کی وار سے کمزور کیا جارہا ہے۔ ہر طرف مفادات کی سیاست کا عمل د خل
ہے۔
نو مئی کے واقعات نے ایک دفعہ قوم کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔ بھارت کا میڈیا
جس طرح خوشی کے شادیانے بجا رہا ہے اور پاکستان کی فوجی انسٹالیزنزپر جس
طرح سے حملے ہوئے اور پاکستان کے دفعی اداروں کے خلاف جس طرح کے غصے کا
ظہار کیا گیا اِس سے ایک بات واضع ہے کہ پاکستان کی نطریا تی اساس کے حوالے
سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنا اپنا فرض ادا کرنا ہوگ اور یہ ملک جو کہ
لاکھوں شہیدوں کی قربانیوں سے ملا ہے اِس ملک کی حفات کرنا سب کا فرض ہے
مسلم معاشرئے کی مسلمہ روایات کا جنازہ نکل گیا ہے۔ لبرل فشسٹ اور نام نہاد
این جی اوز پاکستان کی سلامتی کے درپے ہیں
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت فارمیشن کمانڈرز کانفرنس نے مسلح
اَفواج، قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے افسران وجوانوں اور سِول سْوسائٹی
کے شہداء کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت اور یوم سیاہ سانحہ 9 مئی
کے واقعات کی سخت ترین مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذموم مقاصد کے حصول کیلئے
ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے اور ملک میں افراتفری
پھیلانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت ہے،اب وقت آ گیا ہے ان کے
منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے،شہدا
کی یادگاروں، جناح ہاؤس کی بے حرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ
کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ،جو کے آئین پاکستان
کے تحت ہیں، کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لا کر کیفرِ کردارتک پہنچایاجائے
جبکہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہاہے کہ رِیاست پاکستان اور مسلح
اَفواج، شہداء پاکستان اور اہلخانہ کو احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہیں، ان کی
لازوال قربانیوں کو ہمیشہ سراہتی رہے گی، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور
سیکورٹی فورسز پر پرْ تشدد حملے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی
سرگرمیوں کو روکنے کے بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور
مسلح افواج کو بدنام کرکے مذموم سیاسی مفادات کا حصول ہے،ملک دشمن عناصر
اور ان کے حامی، جعلی اور بے بنیاد خبروں اور پروپیگنڈہ کے ذریعے معاشرتی
تفرقہ اور انتشار پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، بگاڑ پیدا کرنے
اورفرضی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیچھے پناہ لینے کی تمام تر کوششیں
بے سودہیں، کثرت سے جمع کیے گئے ناقابلِ تردید شواہد کونہ جھٹلایا اور نہ
ہی بگاڑا جا سکتا ہے، مخالف قوتوں کے ناپاک عزائم کو مکمل طور پر ناکام
بنانے کی راہ میں کسی بھی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے اور ابہام پیدا کرنے
کی کوششوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا،افواجِ پاکستان، ملک کی سلامتی
اور استحکام کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ بدھ کو آئی ایس
پی آرکی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی
زِیر صدارت جی ایچ کیو میں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں کور
کمانڈرز، پرنسپل اسٹاف آفیسرز اور پاک فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت
کی۔فورم نے شہداء کی عظیم قربانیوں جن میں مسلح اَفواج، قانون نافذ کرنے
والے اِداروں کے افسران وجوانوں اور سِول سْوسائٹی کے شہداء شامل ہیں کو
زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اس موقرع پر اظہار خیال کرتے ہوئے آرمی چیف
جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ رِیاست پاکستان اور مسلح اَفواج، شہداء
پاکستان اور اِن کے اہلخانہ کو احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہیں اور ان کی
لازوال قربانیوں کو ہمیشہ سراہتی رہے گی۔ سربراہ پاک فوج نے کہاکہ پاکستان
کی عوام اور مسلح افواج کا آپس میں گہرا تعلق ہے جو قومی سلامتی میں مرکزی
حیثیت رکھتا ہے۔ آرمی چیف نے کہاکہ 25 مئی کی تقریبات میں عوام کی بھرپور
شرکت افواج پاکستان اور عوام میں گہر ے تعلق کی واضح عکاسی کرتی ہیں۔جنرل
سید عاصم منیر نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکورٹی فورسز پر
پرْ تشدد حملے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے
بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور مسلح افواج کو بدنام کرکے
مذموم سیاسی مفادات کا حصول ہے۔ سربراہ پاک فوج نے کہاکہ ملک دشمن عناصر
اور ان کے حامی، جعلی اور بے بنیاد خبروں اور پروپیگنڈہ کے ذریعے معاشرتی
تفرقہ اور انتشار پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ
انشاء اﷲ قوم کے بھرپور تعاون سے تمام تر ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے
گا۔فارمیشن کمانڈ کانفرنس کے شرکاء نے یوم سیاہ سانحہ 9 مئی کے واقعات کی
سخت ترین مذمت کی۔کانفرنس کے شرکاء نے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے ریاست اور
ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے اور ملک میں افراتفری پھیلانے
والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت پرزور دیا۔ کانفرنس کے شرکاء نے اس
عزم کا اظہار کیاکہ اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر
مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے۔ شرکاء نے کہاکہ شہدا کی
یادگاروں، جناح ہاؤس کی بے حرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے
والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ،جو کے آئینِ پاکستان کے
تحت ہیں، کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لا کر کیفرِ کردارتک پہنچایاجائے۔ آرمی
چیف نے کہاکہ بگاڑ پیدا کرنے اورفرضی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیچھے
پناہ لینے کی تمام تر کوششیں بے سودہیں۔ آرمی چیف نے کہاکہ کثرت سے جمع کیے
گئے ناقابلِ تردید شواہد کونہ جھٹلایا اور نہ ہی بگاڑا جا سکتا ہے۔کانفرنس
کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مخالف قوتوں کے ناپاک عزائم کو مکمل
طور پر ناکام بنانے کی راہ میں کسی بھی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے اور
ابہام پیدا کرنے کی کوششوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔شرکاء نے کہاکہ
افواجِ پاکستان، ملک کی سلامتی اور استحکام کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ
نہیں کریں گے۔
سب سے پہلے اپنے وطن کی عزت و حرمت کی ذمہ داریوں سے آگاہ ہونا ہم سب کے
لیے ازحد ضروری ہے ۔ کسی ایک طالع آزما جرنیل کی وجہ سے پاک فوج کے خلاف
اِس حد تک اگے چلے جانا کہ خد نخواستہ پاکستان کی سالمیت کو خطرہ لاحق
ہوجائے۔ راقم کے خیال میں اِس طرح کی مہم جوئی جو کہ نو مئی کا شاخسانہ بنی
کے اصل محرکات کو سامنے لانے کے لیے ایک قومی کمشین قایم کیا جائے جس مین
ماہر تعلیم، ریٹائرز ججز،وکلاء علماء اکرام نفوذ پذیری کے حامل افراد شامل
ہوں جو موجودہ حالات میں پاکستانیت ، اسلامیت کے سچے جذبوں کو فروغ دینے کے
لیے قومی پالیسی بنائیں۔ پاکستان زندہ آباد
|