جدید شادی

(Hamza Javed 16, Khadro district sanghar)

*اج کل کی جدیدیت میں شادی بیاہ کو بھی انڈسٹری صنعت بنا دیا گیا ہے اور شادی کرنا اتنا مشکل کر دیا گیا ہے کہ پیسہ پانی کی طرح بہایا جائے گا تبھی شادی مکمل ہوگی اج کل کے دور کے اندر اتنی ساری غیر ضروری اور ہندوانہ رسمیں شادی میں شامل کر دی گئی ہیں کہ اس انتہائی مشکل کام بنا دیا گیا ہے اور پھر ایک شاعر بھی بہت خوب فرماتے ہیں کہ*
*ماہر یہ جدتیں یہ ترقی پسندیاں*
*جتنے بھی عیب تھے وہ ہنر ہو کے رہ گئے*
*اج کل کی شادی کے اندر جو بے حیائی ملتی ہے وہ اور کہیں نہیں ملتی اور شادی کو ایک بزنس کی طرح دیکھا جاتا ہے جہاں پر غیر ضروری لوگ اپنا کاروبار کرتے ہیں جہاں پہ فوٹوگرافی مووی کیٹرنگ شادی ہال وغیرہ شامل ہیں اور آج کل کے دور میں تو اس طرح کہا جاتا ہے اگر گانے نہ چلایا جائے تو کہتے ہیں کہ یہاں پہ کوئی فوتگی ہو گئی ہے کوئی شور شرابہ نہیں ایسے لگتا ہے کہ گھر میں فوتگی ہو گئی ہے اور اس طرح کے کلمات کا استعمال کیا جاتا ہے اور اچھے بھلے مسلمان گھرانوں کی بیٹیاں مہندی کے تھال لیے ہندو مذہبی شعار کے دیے جلائے رقصاں ہیں اور اس شادی میں اسلام اور شریعت کو بہت دور چھوڑ دیتے ہیں اور وہ بچی جس نے کبھی خود کو کسی غیر محرم کے سامنے دکھایا نہیں ہوتا اج ہم خود اس کو سٹیج پر بٹھا کے سب کو دکھا رہے ہوتے ہیں اس کے اوپر کیا گزر رہی ہوتی ہے اور پھر آخر میں سب کچھ غیر اسلامی کرنے کے بعد کہتے ہیں کہ بھئی جلدی سے قرآن پاک لے آؤ قرآن پاک کے سائے میں رخصت کریں گے تو برکت ہوگی اب انہیں اخر میں قرآن پاک یاد آجاتا ہے ایک بات اور ہے یہاں پر جو کرنے کے قابل ہے وہ یہ کہ لوگ اپنے استطاعت سے زیادہ خرچہ کر دیتے ہیں اور یہ بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے اور خرچہ کرنے کے بعد پھر اگے سے یہ بھی کہتے ہیں کہ بارات بڑی ہونی چاہیے اور سب سے بڑا فتنہ تو یہ کہ ہم ایک دوسرے سے مشورہ ہی نہیں کرتے اور یہ بھی ایک غلط بات ہے شاید سامنے والا بندہ آپ کی استطاعت کا نہ ہو تو اس کا بھی خیال رکھنا اپ پر ہی فرض ہے*
*اخر میں اللہ پاک ہم سب کو ایک دوسرے کا خیال رکھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

Hamza Javed 16
About the Author: Hamza Javed 16 Read More Articles by Hamza Javed 16: 2 Articles with 1181 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.