نگران وزیراعلیٰ پنجاب جب سے سرکاری ہسپتالوں میں
اچانک آ جارہے ہیں تب سے مریضوں کی سنی جارہی ہے اور ساتھ میں ہسپتال کے
بند شعبے بھی فعال ہورہے ہیں محسن نقوی پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی(پی
آئی سی)گئے تو وہاں کی پرانی ایمرجنسی کی بحالی کا بھی حکم دیدیا پی آئی سی
کی تفصیل میں جانے سے پہلے کچھ ان گذرے ہوئے 76 سالوں کے بارے میں عرض
کرونگا جسکی یاد میں اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے اپنے 75 سال مکمل ہونے پر
75روپے کا نوٹ جاری کردیا گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد نے افتتاحی تقریب میں
بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے پچھترسال مکمل ہونے پرہمیں فخرہے اسٹیٹ بینک کا سنگ
بنیاد قائداعظم نے رکھا،پچھترسالوں میں مشکل وقت اور نشیب و فرازکا سامنا
رہا اسٹیٹ بینک کی16ہزارسے زائد برانچزملک میں کام کررہی ہیں بینک اکاونٹس
کی ڈیجیٹل کی سہولت بھی شروع ہو چکی ہے گھربیٹھے کسٹمراب اکاونٹس کھلوا
سکتے ہیں اور اسے ہینڈل بھی کرسکتے ہیں اسٹیٹ بینک کا ایکٹ دنیا کے کسی بھی
سینٹرل بینک کے معیارکے مطابق ہے ان گذرے وقتوں میں ہم نے جہاں بہت سی ترقی
کی وہیں پر اسٹیٹ بینک نے آٹومیشن پر بھی خصوصی توجہ دیکر کارکردگی بہتر کی
ہے بینکوں کو جدید ٹیکنالوجی سسٹم سے مانیٹرنگ اور ریگولیٹ کیا جارہا ہے
۔خیر سے یہ اسٹیٹ بنک کا اچھا اقدام ہے پاکستان کو بنے ہوئے اس اگست
میں76سال ہو جائیں گے اور ہمارا مرکزی بنک 75سال کا ہو چکا ہے گذرے ہوئے ان
ماہ و سال میں ترقی ،خوشحالی ،امن اور سکون کی آس لیے کتنے لوگ قبروں میں
جابسے لیکن کسی سے یہ کام ممکن نہ ہو ا بلکہ مہنگائی کے خلاف لانگ مارچ
کرنے اور پھر پی ٹی آئی کی حکومت کو فارغ کرنے والے 13جماعتی اتحادی حکومت
کا پہلا سال ملکی تاریخ کا سب سے مہنگا سال ثابت ہوا جس میں غربت اور بے
روزگاری بڑھی اور مالی سال 23-2022 میں مہنگائی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے
تحریک انصاف کی حکومت کے آخری مالی سال کے مقابلے میں مہنگائی میں 200 فیصد
سے زائد اضافہ ہوا تحریک انصاف حکومت کے آخری مالی سال 2021 میں مہنگائی کی
سالانہ شرح 9.50 فیصد تھی جو رواں سال 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال پر
200 فیصد سے زائد اضافے سے 29.18 فیصد رہی یہ رپورٹ ادارہ شماریات نے جاری
ہے جس کے مطابق صرف ایک سال میں سگریٹ کی قیمت میں 129 فیصد، چائے 113
فیصد، گندم کا آٹا 90 فیصد، چاول 73 فیصد، آلو 65 فیصد اور گندم 62 فیصد سے
زائد، مرغی 58 فیصد اور دال مونگ 50 فیصد سے زائد مہنگی ہوئی اور یو ں مئی
2023 میں ملک میں مہنگائی بڑھنے کا 76 سالہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا جس کے بعد
اب پاکستان دنیا کے10 سب سے مہنگے ترین ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر
آچکا ہے اور گورنر اسٹیٹ بنک فرما رہے ہیں ہمارے لیے مہنگائی بہت بڑا چیلنج
ہے مہنگائی میں کمی کے لیے اقدامات جاری ہیں مستقل معاشی گروتھ پر ہمارا
فوکس ہے 2 سال میں مہنگائی کی شرح5 سے7 فیصدپرلائیں گے میں سمجھتا ہوں کہ
ملک میں مہنگائی کا جو طوفان چل رہا ہے اس میں ابھی مزید شدت آئے گی جس میں
بہت سے خاندان تنکوں کی طرح بکھر جائیں گے اور انہیں اس مشکل وقت میں
سرکاری ہسپتالوں میں ہی جائے پناہ مل سکے گی اور اس پر نگران وزیر اعلی
ابھی سے توجہ دے رہے ہیں لاہور کا مینٹل ہسپتال انہوں نے درست کردیا اب دل
کا ہسپتال بھی ٹھیک کرنے چل پڑے ہیں شائد اسی لیے کہ شدید پریشانی اور
مایوسی میں انسان اپنا ذہنی تواز کھوتا ہے یا پھر دل کی دھڑکنیں بے قابو ہو
جاتی ہے اس لیے ان دونوں ہسپتالوں کا اپ ڈیٹ ہونا ضروری ہے اگر ہم بات کریں
پی آئی سی کی تو یہ ادارہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی 1989 میں قائم
ہوا تھاجسکا سنگ بنیاد اس وقت کے گورنر پنجاب لیفٹیننٹ جنرل غلام جیلانی
خان (مرحوم) نے 10 نومبر 1984 کو رکھا یہاں پہلی اوپن ہارٹ سرجری 9 اکتوبر
1990 کو کی گئی تھی یہ صوبہ پنجاب کا پہلا ہارٹ انسٹی ٹیوٹ ہے جہاں تقریبا
ہر قسم کے دل کی بیماریوں علاج معالجہ ہوتا ہے ہسپتال میں بالغوں اور بچوں
کے امراض قلب کے ماہرین، کارڈیک سرجنز اور کارڈیک اینستھیزیولوجسٹ کے ماہر
ترین ڈاکٹر ہیں پی آئی سی کی طرف سے فراہم کردہ علاج غریب اور مستحق مریضوں
کے لیے بالکل مفت ہے یہاں کی ایمرجنسی سروس 24 گھنٹے کھلی رہتی ہے علاج
بالکل مفت ہے یہ ہسپتال 547 بسترکا ہے جہاں تمام متعلقہ تشخیصی ٹیسٹ
مداخلتی اور آپریشنل طریقہ کار اور انتہائی دل کی نگہداشت کے یونٹ قائم ہیں
اس ہسپتال میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور معروف سرجنوں کی ٹیم سال بھر میں ہر
عمر کے 2000 سے زیادہ مریضوں کا آپریشن کرتی ہے جن میں دل کے پھیپھڑوں کی
مشین کے استعمال کے ساتھ یا اس کے بغیر کورونری شریان کی بیماری کی سرجری،
دل کے دورے کی پیچیدگیوں کے علاج کے لیے آپریشن، دل میں سوراخ یا رساؤ، دل
کے والوز کی مرمت اور تبدیلی دونوں کے آپریشن اور دل کے عام پیدائشی نقائص
کے آپریشن کیے جاتے ہیں یہاں چار شعبہ جات کو آئی ایس او سرٹیفائیڈ کر دیا
گیا ہے پی آئی سی نے اپنی انتظامی اور تکنیکی معاونت کو ملتان، فیصل آباد
اور راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی تک بڑھا دیا ہے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ
ڈاکٹر تحسین ایک تجربہ کار اور اپنے شعبے میں منجھے ہوئے ڈاکٹر ہیں جن کی
سربراہی میں یہاں کام میں بہتری لائی جارہی ہے انتھک قسم کے ایسے لوگ اگر
ہر شعبے میں آجائیں تو اداروں کا وقار بڑھنے کے ساتھ ساتھ عوام کے دکھ درد
بھی دور ہوجاتے ہیں جبکہ اس ہسپتال کو کو بہتر سے بہتر کرنے کے لیے بورڈ آف
مینجمنٹ بھی کام کرتا ہے جسکے سربراہ چیئرمین ہوتے ہیں اس وقت ڈاکٹر فرقت
عالمگیر بھی اس میں بہتری لانے کی اپنی پوری کوشش کررہے ہیں امید ہے نگران
وزیر اعلی محسن نقوی کے وژن کے مطابق ہسپتالوں کے انتظامات بہتر سے بہتر ہو
جائیں گے کیونکہ آگے جو مہنگائی کا طوفان سر اٹھائے کھڑا ہے اس کے لیے
ہمارے ہسپتالوں کی ایمرجنسیاں زیادہ سے زیادہ ہونی چاہیے اور انکے دروازے
بھی کھول دیے جائیں ہم تو صرف دعا ہی کرسکتے ہیں اﷲ تعالی ملکی حالات کو
خوشحالی میں تبدیل کردے لیکن اسکے باوجود د دوا والوں سے بھی التماس ہے کہ
وہ بھی اپنے اخلاق میں مٹھاس لاتے ہوئے اپنے درد مندوں کا درد کم کریں
مسکرا کر ملیں تسلی دیں اسی سے ادھا مرض ختم ہو جاتا ہے گذرے ہوئے 76سالوں
میں ہم یہ بھی نہ کرسکے کوئی بات نہیں اب ہی اس پر عمل کرلیں ۔ |