دانتوں کے لئے توتھ پیسٹ کس حد تک مفید

شاکر عادل تیمی

ماہرین کی تحقیقات بھی بڑی عجیب سی لگتی ہیں ، کبھی ان کی تحقیق سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ فلاں چیز کا استعمال صحت کے لئے نقصان دہ اور مضر ہے ، پھر اسی شئی کے تعلق سے یہ بھی سننے میں آتاہے کہ اس کا استعمال فلاں بیماری کے لئے مفید ہے ۔ گویا آج صحت کے لئے غیر سود مند تو کل کی تحقیق میں فائدے کا پہلونکل آتاہے ۔ یہی حقیقت ہے انسانی تحقیق کی ۔ آج سے برسوں پہلے انسانی تخلیق سے متعلق ایک نظریے نے جنم لیاتھا، جسے ڈارون کے نظریہ کے طور پر قبول کیاگیاکہ ”انسان بندر کی ترقی یافتہ شکل ہے اور جوں جوں انسانی سماج ترقی کرتاگیا توں توں انسان کے اندر ہر قسم کی تبدیلی آنے لگی اور رفتہ فتہ انسان ترقی کرکے آج کی موجودہ حالت میں آگیا جسے ہم آپ انسان کے نام سے جانتے ہیں “۔

لیکن بعد کی تحقیق نے چارلس ڈارون کے اس نظریے کو یکسر خارج کردیا اور کہا ”انسان ابتداءاور ازل سے ہی انسان ہے وہ نہ تو کبھی بندر رہا اور نہ ہی انسان کی موجودہ شکل بندر کی ترقی یافتہ شکل ہے “۔

یہ تو میں تحقیقی پہلو سے ہٹ کر نظریاتی پہلو پر گفتگو کرنے لگا۔ در اصل تحقیق سے ہی نظریا ت جنم لیتے ہیں اور نشو ونما پاتے ہیں ۔ اس لئے نظر یات کو تحقیق سے الگ نہیں کیا جاسکتا ۔

میری گفتگو کا محور ”انسانی جسم “اور ا س کو پہنچنے والے فوائد ومضرات سے ہے ۔ دیکھئے ! جسم کو صحت مند اور تروتازہ رکھنے کیلئے بہت سارے جتن کئے جاتے ہیں اور نسخے اپنائے جاتے ہیں ۔ انہیں رہنما ئے صحت میں سے صفائی ستھرائی اور پاکیزگی بھی ہے ، بلکہ یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ انسانی جسم کی تندرستی اور صحت کا صد فیصدی تعلق صفائی سے ہے ۔

اب صفائی میں جسم کی مجموعی صفائی بھی ہے اور الگ -الگ اجزائے جسمانی کی صفائی بھی مطلوب ہے ۔ کل میں جزءداخل ہے لیکن جزءمیں کل نہیں ۔ کسی نے جسم کی مجموعی صفائی کاخیال رکھاوہ بہت ساری آلائش اور بیماریوں سے محفوظ رہا ، لیکن جس نے صرف بدن کی نشو ونما پر دھیان دیا اور باہری رکھ رکھاﺅ ہی اس کی توجہ کا مرکز رہا تو جسم کے اندرون خانہ بہت ساری بیماریاں جنم لیں ی ۔ سماج میں ایک بڑی تعدادایسے لوگوں کی ہے جو منہ کے اندر ونی حصہ یعنی دانت کی صفائی کا خیال تو رکھتے ہی نہیں یا پھر اس کی دیکھ ریکھ کا اس قدر خیال کیاجاتاہے کہ وہ تجربہ گاہ بن جاتاہے ، اور دانت کو موتی کے مثل چمکانے کیلئے نت نئے تجربات کئے جاتے ہیں ، جس میں صحت کا فائدہ کب اور تجربہ کاروں کافائدہ زیادہ ہوتاہے ۔ آج دانت صفائی کے نئے نئے رنگ اور روپ کے توتھ پیسٹ ، دنت منجن اور رقیق مادے مارکیٹ میں دستیاب ہیں ، ان میں بیشتر ایسے ہیں جن کا دانت کی دیکھ بھال میں کم اور جسمانی صحت کو نقصان پہنچانے میں زیادہ کر دار ہوتاہے ۔ بجائے اس کے کہ دانت کی صفائی کے ذریعہ انسان معدے کے بہت سارے امراض سے محفو ظ رہے ، مختلف النوع عوارض جسم کو لاحق ہوجاتے ہیں ۔

آج کی موجودہ تحقیق نے اس بات کا انکشاف کیاہے کہ دانت کی صفائی کیلئے مستعمل موجودہ پیسٹ ، منجن اور مادے ”نیکو ٹین “ سے اس قدر متاثر ہیں کہ یہ دانت صفائی کے فارمولے کینسر کاسبب بنیں تو بعید بات نہیں ۔ دہلی انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ (DIPSAR) کے ماہر پروفیسر ایس ایس اگروال کی رپورٹ کے مطابق مارکیٹ میں دستیاب توتھ پیسٹ اور توتھ پاﺅڈر میں ’NECTINE‘ کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے ۔2011میں توتھ پیسٹ کے 24برانڈ کی جانچ کی گئی جن میں 7برانڈ ( کولگیٹ ، ہربل ، ہمالیہ ، نیم پیسٹ ، نیم تلسی ، آراے تھر موسیل ، سینسو فورم ) وغیرہ میں’ NECOTINE‘ کی آمیزش پائی گئی ۔کولگیٹ ، ہر بل اور نیم تلسی بھی ہربل پروڈکٹ ہیں لیکن اس میں بھی 18سے 10mgتک حیرت انگیز طور پر’ نیکو ٹین‘پایا گیا جوکہ 9سے 5سگریٹ کے برابری کی مقدار ہے ۔ یعنی 9سے 5سگریٹ کے اندر جس مقدار میں ’نیکوٹین ‘ پایاجاتاہے اسی کے برابر ان توتھ پیسٹ میں بھی ’ نیکوٹین ‘ کی ملاوٹ ہوتی ہے ۔ یہی کیفیت ٹوتھ پاﺅڈرکی بھی ہے ۔ ڈابر ریڈ ، وکو ، موسی کا گل اور الکا دنت منجن جیسے توتھ پاﺅڈر میں 16mgبرابر 8سگریٹ کے ’نیکو ٹین ‘موجود ہوتاہے۔

یہ بات بڑی پریشان کن ہے کہ سگریٹ ،بیڑی اور پان مسالہ جیسے تمباکو کے پروڈکٹ انسانی صحت کے لئے نقصان دہ اور مہلک ہیں وریہی صورت حال ’ نیکو ٹین ‘ کی آمیزش سے بنے ٹوتھ پیسٹ اور پاﺅڈر کی بھی ہے چنانچہ اس کے ذریعہ انسان کو بہت ساری بیماریوں کا لاحق ہونا یقینی ہے ۔ٹوتھ پیسٹ میں ملا ’نیکو ٹین ‘ کا یہ مادہ زبان اور لعاب ( تھوک) کے ذریعہ منہ میں جذب ہو جاتاہے ، پھر رفتہ رفتہ دانت میں داغ دھبے لگنے شروع ہوجاتے ہیں، اس طرح دانت سے ملے مسوڑھے اور اس کے دیگرحصے کمزور ہوجاتے ہیں ۔ سینٹر فار اڈوانس ڈینٹسٹری کے سینیئر سرجن ڈاکٹر راکیش ملہوتراخبردارکرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’NECOTINE‘کی آمیزش سے بنے ٹوتھ پیسٹ کا نقصان اتنا ہی ہے جتناکہ دوسرے وہ پروڈکٹس جن میں ’نیکو ٹین ‘ ملایا گیا ہو ۔اس سے ہونٹ ، زبان ، تالو ، گلہ اور گلپھڑے کے کینسر کابہت بڑا خطرہ رہتاہے اور یہ پیٹ ،بلاڈر کے کینسر کا بھی سبب بن جاتاہے ۔ ڈاکٹر ملہوترا کہتے ہیں کہ ’نیکو ٹین ‘ کے دیگر اور بھی نقصانات ہیں ، اس کے زیادہ تر شکار بچے ہوتے ہیں ۔

جب صورتحال ایسی ہے کہ دانت کی صفائی کا خمیازہ انسانی صحت کو مختلف بیماریوں کی شکل میں جھیلنا پڑے ، اس سے تو بہتر ہے کہ انسان بغیر منھ دھوئے ہی رہے ، صرف کلی کرلیا کرے ۔ لیکن یہ بھی اچھی بات نہیں ، چو نکہ گندگی بھی بہت سارے مہلک امراض کو دعوت دینے کا بڑا سبب ہے ۔ اسی لئے تو اسلام کے اندر صفائی کو آدھا ایمان کہاگیاہے ۔ اور پنجوقتہ نمازوں میں وضو صفائی کا بہت اہم ہتھیار ہے ۔ جس کے اندر ایک نمازی اپنے جسم کے ہر اس حصے کی صفائی کر لے جاتاہے جو کہ عام طور پر کھلے ہوتے ہیں اور گندی آب وہو ا اور فضاﺅں میں ملے زہریلے ذرات اور اس کے اثر کو قبول کر لیتے ہیں ۔ لیکن دانت کی صفائی اتنی اہم اور ضروری ہے کہ اسلام کے اندر اسے لازم ہی سمجھاجائے ۔ آپ ﷺ نے اسی اہمیت اور فوائد کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی امت سے خطاب کر کے فرمایا :” اگر میری امت پر یہ بات گراں نہ گزرتی تو میں اسے حکم دیتاکہ وہ ہر وضو اور نمازکے وقت مسواک کو لازم پکڑے “ ۔آپ ﷺ کے اس فر مان کے پیچھے بہت ساری حکمتیں پوشیدہ رہی ہو ں گی ، جسے ہم آپ کی عقل ادراک کر ے یانہ کرے ۔ لیکن آج کے تناظر میں دیکھیں تو مسواک کی پوشیدہ حکمت سامنے آجائے گی کہ انسان دانت کے امراض میں دیگر مرض سے کم مبتلانہیں۔ ایسے میں اسلام کی مسواک کے ذریعے دانت کو صاف کرنے کی حکمتیں اور آپ ﷺ کے فرمان کا عقدہ حل ہوجاتاہے ۔ اس لئے اب بھی نہ جاگے تو ۔۔۔یہ ’ نیکوٹین ‘ اور تمباکو سے بنے دانت صفائی کے طریقے ہماری صحت کو نقصان کے علاوہ کچھ نہیں دے سکتے ۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

md.shakir adil
About the Author: md.shakir adil Read More Articles by md.shakir adil: 38 Articles with 52892 views Mohammad shakir Adil Taimi
From India
.. View More